کاشفی
محفلین
انسانوں کے عیب چھپانا سب کے بس کی بات نہیں
عیب چھپا کر خیر بتانا سب کے بس کی بات نہیں
غیر کی نکتہ چینی کرتے لوگ دکھائی دیتے ہیں
خود پر اپنی انگلی اٹھانا سب کے بس کی بات نہیں
جھوٹ سے رشتہ جوڑنے والے لاکھوں آدم خور یہاں
سچا انسان بن کے دکھانا سب کے بس کی بات نہیں
روح میں گر بیماری ہو تو حو بھی کڑوا لگتا ہے
حق کے قابل خود کو بنانا سب کے بس کی بات نہیں
غربت کا احسان دلا کر لوگ مدد تو کرتے ہیں
انسان کی عظمت کو بچانا سب کے بس کی بات نہیں
حق گوئی کی خاطر تجھ کو رب نے چُنا ہے اے “حامد“
سامنے سب کے حق کو کہنا سب کے بس کی بات نہیں
(حامد حسین باقری)
عیب چھپا کر خیر بتانا سب کے بس کی بات نہیں
غیر کی نکتہ چینی کرتے لوگ دکھائی دیتے ہیں
خود پر اپنی انگلی اٹھانا سب کے بس کی بات نہیں
جھوٹ سے رشتہ جوڑنے والے لاکھوں آدم خور یہاں
سچا انسان بن کے دکھانا سب کے بس کی بات نہیں
روح میں گر بیماری ہو تو حو بھی کڑوا لگتا ہے
حق کے قابل خود کو بنانا سب کے بس کی بات نہیں
غربت کا احسان دلا کر لوگ مدد تو کرتے ہیں
انسان کی عظمت کو بچانا سب کے بس کی بات نہیں
حق گوئی کی خاطر تجھ کو رب نے چُنا ہے اے “حامد“
سامنے سب کے حق کو کہنا سب کے بس کی بات نہیں
(حامد حسین باقری)