انسانیت کا ناسور،صیہونیت

ایک باریش یہودی غزہ پر حملے سے قبل توریت پڑھ رہا ہے لیکن یہ نا انتہا پسند ہے نا دہشت گرد
1100555117-1.jpg


کالم از اوریا مقبول جان ایکپریس 15 جنوری 2009
[
1100555034-2.gif
 

arifkarim

معطل
یہ یہودی انتہا پسند اور دہشت گرد کیسے ہو سکتا ہے، اسکے پاس تو جدید امریکی اسلحہ ہے اور مغربی میڈیا کی پوری حکمرانی!
دہشت گرد تو وہ چند مسلمان شہری ہیں جو غزہ کے نواح سے چھوٹے دیسی راکٹ فائر کرتے رہتے ہیں۔بس تیسری جن عظیم کا انتطار کیجئے۔ خدا کا غضب برپا ہونے کو ہے۔۔۔۔
 
صیہونی شیطانیت عریاں‌ہوکر دنیا کے سامنے اگئی۔ اس جارحیت میں جن مظالم کا نظارہ دنیا نے کیا ہے وہ یہودی اسرائیل ہی سے متوقع تھا۔ غزہ کے مجاہدین نے اصحاب الاخدود کی سنت زندہ کی ہے۔ یہ جارحیت مظلوم نہتے اور محصور انسانوں پر ظالم درندوں کی چڑھائی تھی ۔ اس میں شکست واضح طور پر ظالم کی ہوئی ہے انشاللہ۔ ظلم مٹ کر رہے گا۔ اللہ مظلوم کوبلند درجے پر فائز کرنا چاہتا ہے اور ظالم کی پکڑ کرنا چاہتا ہے۔ یہی اس جارحیت کا سبق ہے۔ کامیاب وہ لوگ ہیں‌جو اس ظلم پر بھی ثابت قدم رہتے ہیں اور نماز اور صبر سے مدد لیتے ہیں۔ اللہ غزہ کی مجاہدین کو کامیاب کرے اورشہدا کی مرتبے بلند کرے۔ اللہ تمام مسلمانوں‌کو فتح و نصرت اور بلند مقام دے۔ا مین۔
 

arifkarim

معطل
صیہونی شیطانیت عریاں‌ہوکر دنیا کے سامنے اگئی۔ اس جارحیت میں جن مظالم کا نظارہ دنیا نے کیا ہے وہ یہودی اسرائیل ہی سے متوقع تھا۔ غزہ کے مجاہدین نے اصحاب الاخدود کی سنت زندہ کی ہے۔ یہ جارحیت مظلوم نہتے اور محصور انسانوں پر ظالم درندوں کی چڑھائی تھی ۔ اس میں شکست واضح طور پر ظالم کی ہوئی ہے انشاللہ۔ ظلم مٹ کر رہے گا۔ اللہ مظلوم کوبلند درجے پر فائز کرنا چاہتا ہے اور ظالم کی پکڑ کرنا چاہتا ہے۔ یہی اس جارحیت کا سبق ہے۔ کامیاب وہ لوگ ہیں‌جو اس ظلم پر بھی ثابت قدم رہتے ہیں اور نماز اور صبر سے مدد لیتے ہیں۔ اللہ غزہ کی مجاہدین کو کامیاب کرے اورشہدا کی مرتبے بلند کرے۔ اللہ تمام مسلمانوں‌کو فتح و نصرت اور بلند مقام دے۔ا مین۔

خدا کے فضل سے اس جنگ کو جاری رکھیں تاکہ مزید’’با مرتبہ‘‘ لوگ مر سکیں!:flag1:
 
ظالم اور مظلوم کی جنگ قیامت تک جاری رہے گی۔ نیکی اور بدی کی کبھی ختم ہوئی ہے۔ اسی طرح اللہ کے ماننے والے اور شیطانیت کے پیروکاروں میں بھی معرکہ ارائی رہے گی۔ فرق صرف یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے یہ وِن -وِن صورت حال ہے۔
 

arifkarim

معطل
ظالم اور مظلوم کی جنگ قیامت تک جاری رہے گی۔ نیکی اور بدی کی کبھی ختم ہوئی ہے۔ اسی طرح اللہ کے ماننے والے اور شیطانیت کے پیروکاروں میں بھی معرکہ ارائی رہے گی۔ فرق صرف یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے یہ وِن -وِن صورت حال ہے۔

قیامت تب ہی آئے گی ، جب ہم قیامت برپا کرنے والے عناصر کو قائم رکھیں گے!
 

ساجد

محفلین
ایک لمحے کے لئیے اگر میں بھول بھی جاؤں کہ میں اک مسلمان ہوں اور یہ بھی بھول جاؤں کہ میں ایک پاکستانی ہوں حتی کہ یہ بھی فراموش کر دوں کہ میں ایک باہوش اور بہ قائمِ حواس ایک انسان ہوں تب بھی اسرائیل کی بربریت دیکھ کر میری روح کانپ جائے گی۔
اسرائیلی حکومت صرف مسلمان فلسطینیوں ہی کی نہیں پوری انسانیت کی مجرم ہے۔
 

arifkarim

معطل
اور بہ قائمِ حواس ایک انسان ہوں تب بھی اسرائیل کی بربریت دیکھ کر میری روح کانپ جائے گی۔
اسرائیلی حکومت صرف مسلمان فلسطینیوں ہی کی نہیں پوری انسانیت کی مجرم ہے۔

بار بار یہ دہرانے کی کیا ضرورت ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ظلم ہے۔ ایک چار سالہ بچے سے پوچھ لیں۔ وہ بھی یہی جواب دیگا۔ ظاہر ہے انسانی فطرت ہے۔

اگر اسرائیلی حکومت پوری انسانیت کی مجرم ہے تو ایسے میں ہمیں‌کیا کرنا ہوگا ۔؟ کیا تمام یہودیوں کو مار کر دنیا میں امن ہو جائے گا۔؟:thumbsup:
 
حملہ آور یہودی فوجی باجماعت توریت پڑھتے ہوئے "غزہ انتہا پسندوں ، دہشت گردوں اور بنیاد پرستوں کے نرغے میں"

1100557151-1.jpg


اوریا مقبول جان ایکسپریس 19 جنوری
1100557078-2.gif
 
صیہونیت کو انسانیت کا ناسور کہنے سے پہلے صیہونی اور اسرائیلی صحافی لیزا گولڈمین کو بھی پڑھیں۔

لزا گولڈ مین کا یہ بلاگ میرے لیے نیا نہیں ہے ، لزا کے اس بلاگ میں انسانیت کے لیے ایک پیغام ہونے کے باوجود متعدد غلط فہمیاں اور غلطیاں ہیں حماس کا اس جنگ میں رول اور اس جنگ کی ابتدا کے بارے میں ان کی معلومات ناقص ہیں۔بہر حال شاید آپ کے علم میں نہیں ہے کہ ایسی صدائیں متعدد یہودی اس سے پہلے بھی بلند کر چکے ہیں یہاں تک کہ برطانوی رکن پارلیمنٹ جبرالڈ کوف مین جو کہ یہودی ہیں وہ بھی ان اسرائیلی مظالم کو نازی مظالم سے تشبیہ دے چکے ہیں۔ یہ بھی خبریں ہیں کہ خود اسرائیل کے ایک پورے دستے نے غزہ پر حملے سے انکار کر دیا تھا۔
اسی لیے بنیادی طور پر میں صیہونیت کو انسانیت کا ناسور قرار دیتا ہوں نہ کہ یہودیت کو۔صیہونی اسرائیلی جو کچھ کر رہے ہیں وہ صیہونی یا یہودی لز اگولڈ مین کے جزبات سے بہت مختلف ایک شے ہے جو انسانیت کے لیے ایک ناسور کی ہی حیثیت رکھتی ہے۔اور آخری بات یہ کہ اس سارے معاملے سے باخبر رہنے کے لیے بالخصوص گزشتہ چار پانچ سال کی حماس کی تاریخ اور اسرائیلی کارناموں‌سے بھی واقفیت ضروری ہے ورنہ ہر نیا جذباتی دھارا آپ کو اسی طرح اپنے ساتھ بہا کر لے جائے گا جیسے کے شاید آپ اس بلاگ کی تحریر کے آگے تمام حقائق کو وداع کر بیٹھے
 

الف نظامی

لائبریرین
اے اللہ تو مدد کر احرار مسلمانوں کی اور فتح دے اللہ کو ایک ماننے والوں مجاہدین جمہوریۃ العربیہ کو جو کہ عاشق ہیں حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے دین اسلام کے۔
یاحی یاقیوم ۔ آمین!
اے اللہ! اختلاف پیدا کردے ان‌(کفار) کے منصوبوں میں اور ڈگمگا دے قدم ان کے اور منتشر کردے جمعیت ان کی اور اکھیڑ دے بنیادیں ان کی اور تباہ کردے بستیاں ان کی اور پراگندہ کردے گروہ ان کے۔
یاحی یاقیوم ۔ آمین!
از ابوانیس محمد برکت علی لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ
13 جمادی الثانی 1389 ھجری
 
Top