انسانیت کیا ہے؟؟؟

نجف ناجی

محفلین
کئی بار میں خود بامشکل گاڑیوں کے نیچے آتے آتے بچی ہوں۔
گاڑیوں والے پیدل چلنے والوں کو انسان ہی نہیں سمجھتے۔

ہاں کچھ لوگ اچھے بھی ہوتے ہیں۔ اپنی گاڑی روک کر پیچھے آنے والی گاڑیوں کو بھی روکتے ہیں تاکہ آسانی سے پیدل چلنے والے گزر سکیں
دنیا کی بنیاد ہی اختلافِ عمل پہ ھے۔ کوئ بھی معاشرہ ایسا نہیں جہاں سو پرتیشت لوگ اچھے ہوں اور اس کا اعتراف آپ خود کر چکی ہیں۔
 

شزہ مغل

محفلین
گویا آپ نے بلی کے بچے کو پودوں کے پاس چھوڑ دیا۔۔۔۔۔۔۔۔میں تو تدفین کرکے آتی۔۔مجھے یاد پڑتا ہے جب بچپن میں میں کسی چیونٹی کو مرتا ہوا دیکھتی تھی تو میں ایک قبر بنا کر اس میں ڈالتی ۔۔باقاعدہ فاتحہ پڑھتی اور دُعا مانگتی ۔۔۔

یہ بچپن کی باتیں تو معصوم ہوتی ہیں مگر میں اب اتنی بے حس ہوں کہ مجھے آپ کی اس بات نے باکل متاثر نہیں کیا۔یہ بس آپ کے معصوم ذہن کا کارستانی ہے جس نے آپ کولکھنے پر مجبور کیا۔۔ ورنہ کیا ہے کہ جانور تو مغرب لوگ پالتے ہیں ہم کیوں ان سے پیار کریں۔۔مشرقی ہیں ہم۔۔۔تعصب بڑا ہے یہاں وہاں۔۔اس دل میں تعصب۔۔دیکھتی ہوں دل کا تعصب تو ۔۔۔۔۔۔تف ! محسوس ہوتی ہے۔۔میرا مشرق و مغرب کا المیہ تو بڑا سنگین ہے ۔۔ اس لیے بلی کو بیڈ پر سُلانے سے میں خود ہی فتؤی لگا دوں گی ۔۔ کتا۔۔ یہ تو بے حد بُرا۔۔ اور گھوڑا۔۔مجھے عربی النسل کے گھوڑے اچھے لگتے ۔تعصب بڑا۔۔۔ میں کبھی کبھی اُونٹ پر بیٹھوں گی تو مارے خوشبو کے پاس نہ پھٹکوں گی ۔۔ تعصب !!!!

اب میرے تعصب کا علاج کریں میں بھی کچھ سوچوں کہ معاشرہ کس طرح سُدھارنا ہے ۔میں تو اس تعصب سے گُھوم کر رہ گئی ہے۔۔آج تک محسوس نہیں ہوا تھا کہ ''میں'' بھی تعصب کرتی مگر ادھر ادھر چکر لگایا تو محسوس ہوا میری رگ رگ میں تعصب ہے۔۔عصبیت نکالیں مجھ سے ۔۔۔۔۔۔۔میں عصبیت منفی ہوجاؤں تو انسان بنوں
آپی آپ نے جو پہلی بات کہی وہ ثابت کرتی ہے کہ آپ بے حس نہیں ہیں۔
آپ کی دوسری بات کہ
"جانور تو مغرب لوگ پالتے ہیں ہم کیوں ان سے پیار کریں۔۔مشرقی ہیں ہم۔۔۔تعصب بڑا ہے یہاں وہاں۔۔اس دل میں تعصب۔۔دیکھتی ہوں دل کا تعصب تو ۔۔۔۔۔۔تف ! محسوس ہوتی ہے۔۔میرا مشرق و مغرب کا المیہ تو بڑا سنگین ہے ۔۔ اس لیے بلی کو بیڈ پر سُلانے سے میں خود ہی فتؤی لگا دوں گی ۔۔ کتا۔۔ یہ تو بے حد بُرا۔۔ اور گھوڑا۔۔مجھے عربی النسل کے گھوڑے اچھے لگتے ۔تعصب بڑا۔۔۔ میں کبھی کبھی اُونٹ پر بیٹھوں گی تو مارے خوشبو کے پاس نہ پھٹکوں گی ۔۔ تعصب !!!!"
اس میں بھی آپ کی ذاتی رائے نہیں لوگوں کا عام تاثر معلوم ہوتا ہے مجھے تو
 

نور وجدان

لائبریرین
زندہ دل اور زندہ ضمیر لوگوں کو ایک دوسرے سے شکوے شکایتیں تو ہوتی ہی ہیں اور یہی زندگی کا خاصہ ھے دعا کیجیے کہی بدگہمانی آڑے نہ آے۔
جب میں نے چاہا کہ میں چاہوں اپنی اصلیت بتاؤں میرا یقین نہیں کیا گیا پھر یہ کہ بدگمان ہونے سے بچا بھی اللہ ہی لیں گے ۔۔انسان کی وقعت کچھ نہین
آپی آپ نے جو پہلی بات کہی وہ ثابت کرتی ہے کہ آپ بے حس نہیں ہیں۔
آپ کی دوسری بات کہ
"جانور تو مغرب لوگ پالتے ہیں ہم کیوں ان سے پیار کریں۔۔مشرقی ہیں ہم۔۔۔تعصب بڑا ہے یہاں وہاں۔۔اس دل میں تعصب۔۔دیکھتی ہوں دل کا تعصب تو ۔۔۔۔۔۔تف ! محسوس ہوتی ہے۔۔میرا مشرق و مغرب کا المیہ تو بڑا سنگین ہے ۔۔ اس لیے بلی کو بیڈ پر سُلانے سے میں خود ہی فتؤی لگا دوں گی ۔۔ کتا۔۔ یہ تو بے حد بُرا۔۔ اور گھوڑا۔۔مجھے عربی النسل کے گھوڑے اچھے لگتے ۔تعصب بڑا۔۔۔ میں کبھی کبھی اُونٹ پر بیٹھوں گی تو مارے خوشبو کے پاس نہ پھٹکوں گی ۔۔ تعصب !!!!"
اس میں بھی آپ کی ذاتی رائے نہیں لوگوں کا عام تاثر معلوم ہوتا ہے مجھے تو

نوازش ۔۔۔سچ بات تو یہ میرا دل بہت'' ۔۔۔۔۔۔۔۔۔''' جو آپ نے کہا شاید ایسا ہی ہو
 

نجف ناجی

محفلین
آپی آپ نے جو پہلی بات کہی وہ ثابت کرتی ہے کہ آپ بے حس نہیں ہیں۔
آپ کی دوسری بات کہ
"جانور تو مغرب لوگ پالتے ہیں ہم کیوں ان سے پیار کریں۔۔مشرقی ہیں ہم۔۔۔تعصب بڑا ہے یہاں وہاں۔۔اس دل میں تعصب۔۔دیکھتی ہوں دل کا تعصب تو ۔۔۔۔۔۔تف ! محسوس ہوتی ہے۔۔میرا مشرق و مغرب کا المیہ تو بڑا سنگین ہے ۔۔ اس لیے بلی کو بیڈ پر سُلانے سے میں خود ہی فتؤی لگا دوں گی ۔۔ کتا۔۔ یہ تو بے حد بُرا۔۔ اور گھوڑا۔۔مجھے عربی النسل کے گھوڑے اچھے لگتے ۔تعصب بڑا۔۔۔ میں کبھی کبھی اُونٹ پر بیٹھوں گی تو مارے خوشبو کے پاس نہ پھٹکوں گی ۔۔ تعصب !!!!"
اس میں بھی آپ کی ذاتی رائے نہیں لوگوں کا عام تاثر معلوم ہوتا ہے مجھے تو
اس پوری تحریر میں مجھے تنز کے نشتر نظر آ رہے ہیں جو اپنے اندر کے انسان اور معاشرتی اقدار اور روایات پر محترمہ نور نے کمال مہارت سے برساے ہیں۔
 

شزہ مغل

محفلین
جب میں نے چاہا کہ میں چاہوں اپنی اصلیت بتاؤں میرا یقین نہیں کیا گیا پھر یہ کہ بدگمان ہونے سے بچا بھی اللہ ہی لیں گے ۔۔انسان کی وقعت کچھ نہین


نوازش ۔۔۔سچ بات تو یہ میرا دل بہت'' ۔۔۔۔۔۔۔۔۔''' جو آپ نے کہا شاید ایسا ہی ہو
آپی آج آپ کچھ الجھی الجھی سی محسوس ہو رہی ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
جسم پر اجلے، سفید، روئی سے نرم بال اور کالے رنگ کے دھبے۔۔۔
چھوٹا سا بلی کا بچہ۔۔۔
بہت خوبصورت۔۔۔
اپنے بدن کو گھیٹ کر سڑک کے کنارے پر جانے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔۔
سانسیں تیز چل رہی تھیں۔۔۔
اپنے اگلے پنجوں سے پچھلے بدن کو گھسیٹ رہا تھا۔۔۔
پچھلی ٹانگیں اور دم تکلیف سے لرز رہے تھے۔۔۔

میں نے اس کے پاس جا کر اس کے سر پر ہاتھ پھیرا تو اس نے ایسی درد بھری آواز نکالی کہ میرا دل تڑپ اٹھا۔۔۔
میں نے اسے اٹھا کر دیکھنے کی کوشش کی کہ کہاں چوٹ لگی ہے مگر ظاہری طور کوئی زخم نظر نہیں آیا۔۔۔
میں نے پانی تلاش کیا مگر قریب کہیں سے بھی پانی نظر نہ آیا۔۔۔
میں نے بلی کے بچے کو قریبی مکان کے باہر کیاری میں رکھا اور پانی ڈھونڈنے کے لیے سامنے کی گلی میں گئی۔
وہاں ایک بزرگ نے پوچھا "بیٹا وہاں بلی کا بچہ ہے؟"
میں نے کہا "جی انکل! شاید وہ بیمار ہے"
انہوں نے کہا "وہ بیمار نہیں ہے۔ ابھی ایک گاڑی کے نیچے آیا ہے وہ۔ میں چھت پر سے دیکھ رہا تھا۔ گاڑی والا 'بد بخت' اسے مار کر چلا گیا ہے۔"
یہ بات سن کر میرے رونگھٹے کھڑے ہو گئے۔ میری آنکھوں میں آنسو بھر آئے۔۔۔
میں نے ان سے کہا "انکل! برائے مہربانی آپ اسے پانی پلا دیجیئے۔ میرا دفتر نزدیک ہی ہے میں سامان رکھ کر آتی ہوں۔ اسے لے جاؤں گی۔"
انہوں نے مجھے بہت دعائیں دیں۔۔۔
میں جب واپس آئی تو وہ بزرگ اس کو پانی پلا کر جا چکے تھے۔۔۔
بلی کا بچہ اسی جگہ پڑا ہوا تھا۔۔۔ مگر آخری سانسیں لے رہا تھا۔۔۔ میں نے اسے ہاتھوں میں اٹھا لیا۔ سوچا کہ شاید وہ جینے کی امید نہ چھوڑے۔ شاید وہ ٹھیک ہو جائے۔۔۔
مگر۔۔۔۔۔۔۔ "شاید" تو اکثر "شاید" ہی رہ جاتا ہے۔۔۔۔۔۔
وہ معصوم بلی کا بچہ میرے ہاتھوں میں دم توڑ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔
میری آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکل آئے۔۔۔۔
ایک لمحے کے لیے لگا کہ جیسے میری اپنی زندگی اس کے ساتھ ختم ہو گئی۔۔۔
اپنا آپ بے جان لگنے لگا۔۔۔
پھر میرے پاس ایک موٹر سائیکل آ کر رکا تو میں نے بلی کے بچے کو پودوں کے نیچے لٹا دیا اور خود دفتر آ گئی۔
راستے میں میری آنکھوں سے آنسو نکل رہے تھے اور مجھے شرمندگی ہو رہی تھی کہ ایک انسان نے اس معصوم بے زبان جانور کی جان لے لی۔۔۔
میرے ذہن میں بہت سے سوالات گونج رہے تھے جن کے جوابات سوچ کر میں شرم سے زمین میں دھنستی جا رہی تھی۔۔۔
کیا یہ ہے ہماری انسانیت؟؟؟
کیا اب بھی انسان خود کو اشرف المخلوقات کہہ سکتا ہے؟؟؟
؟؟؟
؟؟؟
میں بوجھل قدموں سے دفتر میں آئی ہوں۔۔۔ ابھی تک اپنے آنسوؤں کو روک نہیں پائی ہوں۔۔۔
ایک سوال۔۔۔ بس ایک سوال گونج رہا ہے ذہن میں

انسانیت کیا ہے؟؟؟
دردِ دِل کے واسطے پیدا کیا انساں کو
لیکن زندگی اپنے مجموعی مفہوم میں "بے رحم" ہی تو ہے۔ حساس دِل لوگ قدم قدم پر چھلنی ہوتے ہیں مگر زندگی اپنا قرینہ بدلنے والی نہیں۔ بِلی کا بچہ چڑیا یا کبوتر کا بچہ کھاتا ہے، مخملیں سے روئی کے نرم گالوں جیسے چوزے کھا جاتا ہے بے رحمی سے مار کر بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر۔
انسان سب کو مارتا ہے، سب کو کھاتا ہے۔ جب تک یہ خود اپنی جان کو خطرات میں نہ دھکیلے اِسے کوئی غیر انسان گزند نہیں پہنچا سکتا۔ یہ پھر بھی بہت دُکھی اور پریشان ہے اور ہر قدم پر ثابت کرتا ہے کہ اِس کے لیے دُنیا دُکھوں کا گھر ہے۔ انسانیت اوروں کے دُکھوں کا مداوا کرنے کا نام ہے۔
 

نجف ناجی

محفلین
دردِ دِل کے واسطے پیدا کیا انساں کو
لیکن زندگی اپنے مجموعی مفہوم میں "بے رحم" ہی تو ہے۔ حساس دِل لوگ قدم قدم پر چھلنی ہوتے ہیں مگر زندگی اپنا قرینہ بدلنے والی نہیں۔ بِلی کا بچہ چڑیا یا کبوتر کا بچہ کھاتا ہے، مخملیں سے روئی کے نرم گالوں جیسے چوزے کھا جاتا ہے بے رحمی سے مار کر بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر۔
انسان سب کو مارتا ہے، سب کو کھاتا ہے۔ جب تک یہ خود اپنی جان کو خطرات میں نہ دھکیلے اِسے کوئی غیر انسان گزند نہیں پہنچا سکتا۔ یہ پھر بھی بہت دُکھی اور پریشان ہے اور ہر قدم پر ثابت کرتا ہے کہ اِس کے لیے دُنیا دُکھوں کا گھر ہے۔ انسانیت اوروں کے دُکھوں کا مداوا کرنے کا نام ہے۔
تاریخ کے حساس انسانوں نے اپنی زندگی کا زیادہ حصہ اداس رہ کر گزارا ہے- زندگی میں خوش رہنے کے لیے بہت زیادہ ہمت بلکہ بہت زیادہ بے حسی چاہیے-
(جون ایلیا)
 

نور وجدان

لائبریرین
اس پوری تحریر میں مجھے تنز کے نشتر نظر آ رہے ہیں جو اپنے اندر کے انسان اور معاشرتی اقدار اور روایات پر محترمہ نور نے کمال مہارت سے برساے ہیں۔

آپ نے طنز کا بتانے میں مجھے گھسیٹ ڈالا ہے ۔۔۔۔

یہ دکھ تو ہو سکتا ہے مگر طنز نہیں ۔۔
نور آپی آپ کچھ خفا خفا سی ہیں مجھ سے
یہ میرا وہم ہے یا حقیقت؟؟؟

میں بھلا کیوں خفا ہوں گی آپ سے۔۔۔۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ آپ کو میری کس بات نے ہرٹ کیا ہے ۔میری طرف سے معذرت قبول کرو۔۔۔ وہم نہ پالا کرو۔۔۔ پیشن گوئیاں کیوں کر رہی ہو۔۔ ایک پچھلی پوسٹ میں کی ہے۔۔۔ آپ کو لگتا ہے اللہ میاں نے detector دیا ہے ایک عدد ۔۔۔وہ بس بتاتا رہتا ہے کیا۔۔ کیا آپ لکھائی کو سونگھتی ہو۔۔؟ یہ بات مجھے اس دن پتا چلی جس دن آپ کی پہلی تحریر پر تبصرہ ہوا تھا میری ۔۔ میں نے کھانے کی چیزوں کو سونگھنے کا سنا تھا مگر آپ پہلی بندی ہو جو لکھائی کو سونگھ سونگھ کر گزارہ کر رہی ہے۔۔اس لیے تو صحت بھی ماشاءاللہ ہے آپ کی۔میں پیشن گوئی نہیں کر رہی ۔۔آپ نے بتا یا تھا کہ آپ کی صحت یعنی طول و عرض کم ہے :) :) :)

کچھ نمکین سی گفتگو کر ڈالی ہے میں نے ۔۔آپ نے جو بھی پہچانا ہو سکتا ہے وہ سچ ہو۔۔۔خوش رہو ۔۔ سلامت رہو۔۔ اور جیو۔۔


آپی آج آپ کچھ الجھی الجھی سی محسوس ہو رہی ہیں۔
میں سلجھی سلجھی ہوں۔۔ :)
شاعری کریں۔۔۔:)

کس نے یقین نہیں کیا؟؟؟؟

یقین آپ کا ڈگمگاتا ہے۔۔ جو بھی ہے اچھا ہے یقین نہیں ہے۔۔۔اللہ تعالیٰ مجھے توفیق دے کہ میں ایک اچھی انسان بن سکوں ۔۔آمین
 

ظفری

لائبریرین
کیا اچھائیاں ہوتی ہیں؟ پیدا نہیں کی جا سکتیں؟؟؟
کیا حساسیت ہوتی ہے؟ پیدا نہیں کی جا سکتی؟؟؟
" حساسیت "قدرت کی طرف سے انسان میں پہلے سے ودیعت کی گئی ہے ۔مگر یہ پیدا نہیں کی جاسکتی ۔ کیونکہ یہ انسان کے ساتھ ہی پیدا ہوتی ہے ۔ یا یوں کہہ لیں کہ انسان ، حساسیت کے بغیر ناگزیر ہے ۔ مگر اس میں شدت کے درجے خرابی پیدا کر دیتے ہیں ۔مگریہ کم یا زیادہ کی جا سکتی ہے ۔ہاں اچھائیاں انسان اپنے ارادے اور اختیار کی قوت سے پیدا کرسکتا ہے ۔ مگر اس کا انحصار بھی " احساس " کی شدت پر ہوگا ۔
اس موضوع پر میں نے لکھنے کی جسارت کی تھی ۔ موقع ملیں تو آپ احباب پڑھیں ۔ امید ہے میری بات کو سمجھنے میں مدد ملے گی ۔ :)

رشتے
 
بہت کچھ ذھن میں آتا ہے بس سمجھ نہیں آتا کہ اظہار کیسے کروں.ہرحساس شخص سوچتا ہے کہ صرف وہی حساس باقی سب پتھر کے بنے ہوئے ہیں.انسان اب بہت دکھی ہو گیا ہے. انسانیت بہت دکھی ہے.مادّیت پسندی نے شاید ہمیں بے حس بنا دیا ہے.اب جانوروں کو اذیت دینے کو تو چھوڑیئے ہم تو اب اپنے خونی رشتوں کے گلے کاٹنے لگ گئے ہیں..... ،
 
Top