انسان کا آغاز خطاؤں سے ہوا تھا

ٹکراؤ جب ملت کا خداؤں سے ہوا تھا
آغاز بغاوت کا مرے گاؤں سے ہوا تھا
اسلام کے مفتی یہ بات نہ بھولیں
انسان کا آغاز خطاؤں سے ہوا تھا
جو آج مری ہستی کو مٹانے پہ تلا ہے
وہ شخص جواں میری دعاؤں سے ہوا تھا
نامعلوم
 
Top