انسان کو ٹھیک کرنے سے دُنیا ٹھیک ہوگئی ۔۔

عمر سیف

محفلین
ایک آدمی اپنے سامنے اخبارات رکھے اپنے پسندیدہ کالم پڑھ رہا تھا
اس کا چھوٹا بیٹا آتا ہے
اُس کے ہاتھ میں دنیا کا نقشہ ہے، وہ دنیا میں بسنے والے ممالک کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہے
باپ چاہتا ہے کہ اُس کا بیٹا چند لمحوں کے لیے اُسے اکیلا چھوڑ دے

تاکہ وہ اپنے کالم پڑھ لے لیکن بچہ ٹلنے والا نہیں تھا والد کو غصہ آتا ہے

اُس نے نقشہ پکڑا اورپھاڑ دیا،بچے نے رونا اور چیخنا چلانا شروع کردیا،باپ کے لیے پڑھنا مشکل ہو گیا
باپ کو بچے کو چپ کرانے کی تدبیر سوجھی اور کہنے لگا :
تم یہ نقشہ صحیح کر کے لے آؤ جیسے پہلے تھا
میں تمہیں سب ممالک کے بارے میں بتادوں گا

باپ نے سوچا پھٹے ہوئے نقشے کو دوبارہ ٹھیک کرنا ناممکن کام ہے اور اس طرح اُسے اخبار پڑھنے کا موقعہ مل جائے گا

کچھ ہی منٹ بعد لڑکا نقشہ ہاتھ میں لیے دوبارہ آن ٹپکا

چلیں ابو مجھے ان ممالک کے بارے میں بتائیں یہ کہاں ہیں

باپ حیران ہو کر :

بیٹا تم نے اتنی جلدی نقشہ ٹھیک کیسے کر لیا؟

لڑکا مسکراتے ہوئے :

ابو نقشے کے دوسری طرف
ایک انسان کی تصویر تھی
میں نے انسان کو ٹھیک کیا تو
ساری دُنیا ٹھیک ہو گئی ۔ ۔ ۔

بشکریہ فیسبکی ۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس مختصر کہانی کا لب لباب ہی یہی ہے کہ انسان ٹھیک ہو جائے۔

شریک محفل کرنے کا شکریہ عمر بھائی۔
 

انتہا

محفلین
ایک بزرگ سے ایک مرتبہ ایک حکایت سنی، غالباً اسرائیلی روایت ہے کہ
ایک مرتبہ حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے تخت پر اپنے سارے وزرا و امرا کے ساتھ سفر کر رہے تھے، لیکن تخت کچھ ٹیڑھا اڑ رہا تھا، حضرت سلیمان علیہ السلام کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ ایسا کیوں ہے، آپ علیہ السلام کے ایک وزیر اٹھے اور آپ کا عمامہ جو کچھ ٹیڑھا تھا اسے ٹھیک کر دیا تو تخت بھی سیدھا ہو گیا. آپ سیدھے جہان سیدھا
 

arifkarim

معطل
ایک بزرگ سے ایک مرتبہ ایک حکایت سنی، غالباً اسرائیلی روایت ہے کہ
ایک مرتبہ حضرت سلیمان علیہ السلام اپنے تخت پر اپنے سارے وزرا و امرا کے ساتھ سفر کر رہے تھے، لیکن تخت کچھ ٹیڑھا اڑ رہا تھا، حضرت سلیمان علیہ السلام کی سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ ایسا کیوں ہے، آپ علیہ السلام کے ایک وزیر اٹھے اور آپ کا عمامہ جو کچھ ٹیڑھا تھا اسے ٹھیک کر دیا تو تخت بھی سیدھا ہو گیا. آپ سیدھے جہان سیدھا
تخت کس چیز سے اڑ رہا تھا؟ جیٹ پیٹرول سے یا ڈیزل سے یا پھر بجلی سے؟
 
انسان کو ٹھیک کرنے کا صحیح طریقہ:

روم نے دنیا کی عظیم الشان بادشاہت دوسروں کے ساتھ باہمی گفت و شنید کے ذریعے نہیں قائم کی، بلکہ اپنے تمام مخالفوں کو مٹا کر قائم کی۔:):)
ربط
 
Top