حسیب نذیر گِل
محفلین
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام انوشہ رحمٰن نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر کو وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام سے باہر کا راستہ دکھا دیا۔
وزارت آئی ٹی سے ملنے والی حالیہ تصاویر میں قائد اعظم کی تصویر کے بجائے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی تصویر دکھائی دے رہی ہے۔
یہ امر باعث شرم ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے سیاسی رہنماؤں کو قائد اعظم محمد علی جناح پر ترجیح دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی دور حکومت میں متعدد مواقع پر اجلاسوں کے دوران قائد اعظم کی تصاویر کو ہٹایا گیا تھا اور ان کی جگہ پارٹی رہنماؤں جیسا کہ آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔
—–
اپڈیٹ:
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس تحریر پر فوری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر تمام سرکاری دفاتر میں آویزاں ہے۔
اسی طرح قائد اعظم کی تصویر وزیر مملکت کے دفتر میں بھی لگائی گئی ہے۔
البتہ ذیل میں دی گئی تصویر ایک غیر رسمی کمرے کی ہے جہاں وزیر وفود سے ملتی ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ دیوار پہلے خالی تھی اور میاں نواز شریف کی تصویر یہاں حال ہی میں آویزاں کی گئی ہے۔
—–
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ پر ظاہر کی گئی مندرجہ ذیل دونوں تصاویر مع کیپشن ملاحظہ کریں:
وزارت مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن ٹیلی نار کے ایک وفد سے ملاقات کر رہی ہیں
کینیڈا کے ہائی کمشنر ایچ ای گریگ گیوکس وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن سے اسلام آباد میں ملاقات کر رہے ہیں، بتاریخ 9 جولائی 2013ء۔
وزارت آئی ٹی سے ملنے والی حالیہ تصاویر میں قائد اعظم کی تصویر کے بجائے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی تصویر دکھائی دے رہی ہے۔
یہ امر باعث شرم ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت پاکستان پیپلز پارٹی ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے سیاسی رہنماؤں کو قائد اعظم محمد علی جناح پر ترجیح دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی دور حکومت میں متعدد مواقع پر اجلاسوں کے دوران قائد اعظم کی تصاویر کو ہٹایا گیا تھا اور ان کی جگہ پارٹی رہنماؤں جیسا کہ آصف علی زرداری، بلاول بھٹو، بے نظیر بھٹو اور ذوالفقار علی بھٹو کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔
—–
اپڈیٹ:
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اس تحریر پر فوری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر تمام سرکاری دفاتر میں آویزاں ہے۔
اسی طرح قائد اعظم کی تصویر وزیر مملکت کے دفتر میں بھی لگائی گئی ہے۔
البتہ ذیل میں دی گئی تصویر ایک غیر رسمی کمرے کی ہے جہاں وزیر وفود سے ملتی ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ یہ دیوار پہلے خالی تھی اور میاں نواز شریف کی تصویر یہاں حال ہی میں آویزاں کی گئی ہے۔
—–
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ویب سائٹ پر ظاہر کی گئی مندرجہ ذیل دونوں تصاویر مع کیپشن ملاحظہ کریں:
وزارت مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن ٹیلی نار کے ایک وفد سے ملاقات کر رہی ہیں
کینیڈا کے ہائی کمشنر ایچ ای گریگ گیوکس وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن سے اسلام آباد میں ملاقات کر رہے ہیں، بتاریخ 9 جولائی 2013ء۔