اشتیاق علی
لائبریرین
منہ کو لال کرنے والی اور صحت خراب کرنے والی چیز۔
شیشہ
شیشہ
ِخون جو حکمران عوام کا چوستے ہیں۔خوابوں کی دنیا۔
خون
گمان: اچھا ہو تو اچھا ہے۔
شاگرد؟
آپ کی جانب سے "حتمی" کی شرط عاید کیے جانے کے کے بعد ہم نے "فرہنگ آصفیہ" سے رجوع کرنا مناسب جانا اور یہ دیکھ کر انتہائی حیرت ہوئی کہ وہاں لفظ "لغت" کو غلط طور پر "مذکر" لکھا گیا ہے۔لغت موٹی میرا مطلب ہے موٹا ہو گئی ہوگی میرا مطلب ہے ہو گیا ہوگا۔ یا ممکن ہے کسی کو اس کے انوکھے پن میں کمی محسوس ہوئی ہو۔ اگر آپ لغت کی جنس پر حتمی رائے دے دیں تو ہم تبدیل کر دیں گے۔
آپ کی جانب سے "حتمی" کی شرط عاید کیے جانے کے کے بعد ہم نے "فرہنگ آصفیہ" سے رجوع کرنا مناسب جانا اور یہ دیکھ کر انتہائی حیرت ہوئی کہ وہاں لفظ "لغت" کو غلط طور پر "مذکر" لکھا گیا ہے۔
"لغت" کا لفظ عربی زبان سے اردو میں آیا ہے اور عربی میں اسے ہائے تانیث کے ساتھ "لغۃ" لکھا جاتا ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ لفظ مونث ہے۔ ایسے اکثر الفاظ جو عربی میں ۃ پر ختم ہوتے ہیں ان کی اردو املا میں ۃ کی بجائے ت لکھا جاتا ہے مثلاً محبت، نفرت، برکت، رحمت، کثرت، عادت، حالت، عدت، وغیرہ اور یہ تمام الفاظ بغیر کسی شک و شبہ کے مونث ہی ہیں۔ یہی حال "لغت" کا ہے اور ہم نے آج تک اسے جہاں بھی پڑھا، سنا، لکھا یا بولا ہے مونث ہی استعمال کیا ہے۔
سعود صاحب! ذرا یہ بھی دیکھیے گا:مزے دار بات یہ کہ ہم نے بھی کھوج کی تو ایک آن لائن ڈکشنری میں بھی مرادانہ لغت ہی استعمال ہوا ہے۔
حوالہ: کرلپ اردو لغتلُغَت [لُغَت] (عربی)
ل غ و --> لُغَت
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ 1707ء کو "کلیات ولی" میں مستعمل ملتا ہے۔
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
جمع: لُغَتیں [لُغَتیں (ی مجہول)]
جمع استثنائی: لُغات [لُغات]
جمع غیر ندائی: لُغَتوں [لُغَتوں (و مجہول)]
3. (کسی زبان) لفظوں کی فرہنگ جو حروف تہجی وغیرہ کی ترتیب سے مرتب کی گئی ہو، ڈکشنری۔
"ترقی اردو بورڈ کی داغ بیل ڈالی گئی جس نے اردو کی عظیم لغت تیار کرنے اور اس کو شائع کرنے کا بیڑا اٹھایا۔" ( 1978ء، پاکستان کے تہذیبی مسائل، 56 )