اشرف علی بستوی
محفلین
انٹرنیٹ سے اضافی آمدنی کیسے حاصل کریں
مہمان کالم ،ریشما انجم
اس ترقی یافتہ زمانے میں ہر وہ شخص جو انٹرنیٹ کا استعمال کرنا جانتا ہے۔ اس کے دل میں یہ خیال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ اس عظیم عالمی نیٹ ورک کا استعمال حصول دولت کے لئے کیسے کیا جائے۔ شاید ہی کوئی شخص ایسا مل جائے جو تھوڑی اضافی دولت کا خواہشمند نہ ہو۔ اخبارات میں ایسے اشتہارات کی بھرمار ہوتی ہے جن میں لوگوں کو بنا کچھ کئے انٹرنیٹ کے ذریعے دولت کمانے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے۔ اس طرح کے اکثر اشتہار دہندگان کا مقصد عام آدمی کی دولت کی لالچ سے غلط فائدہ اٹھانا ہوتا ہے۔ ایسے اشتہار دہندگان یا تو اپنی فیس وصول کرکے راہ فرار اختیار کرلیتے ہیں یا پھر آپ سے ایسے کام کروانا چاہیں گے جو ناجائز اور غیر اخلاقی ہیں۔
اگرآپ بھی انٹرنیٹ کو اضافی آمدنی کے ذریعے کی شکل میں دیکھ رہے ہیں تو پھر ایسے گمراہ کن اشتہارات کے پیچھے پڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔ غلط طریقے اختیار کئے بنا اور کوئی خطرہ مول لئے بغیر بھی انٹرنیٹ سے اضافی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔ لیکن بنا کچھ کئے آمدنی کے حصول کی بات دل سے نکال دیجئے۔ اگر آپ کے پاس کوئی ہنر ہے یا آپ اپنا وقت اور محنت کی قربانی دینے کو تیار ہیں تو انٹرنیٹ کی دنیا میں کہیں نہ کہیں، آپ کی خدمات اور خصوصیات کے قدرداں ضرور مل جائیں گے۔ آخرکار انٹرنیٹ سے وابستہ افراد کو بھی ہم جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔ اگر کسی جاپانی شہری کی کوئی ضرورت کوئی ہندوستانی شخص نسبتاً کم داموں میں انٹرنیٹ کے ذریعے پورا کرسکتا ہے تو بھلا اسے کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔ یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ انٹرنیٹ سے پورے قانونی ڈھنگ سے اضافی دولت کمائی جاسکتی ہے بشرطیکہ آپ کے پاس کوئی اعلیٰ پیداوار، خدمات، صلاحیت یا خصوصیات موجود ہوں۔ انٹرنیٹ مارکیٹنگ کی جانکاری رہنے سے آپ کے کاموں میں مزید تیزی پیدا ہوگی۔
فری لانسنگ
فری لانسنگ کا مفہوم ہے کسی شخص یا کمپنی سے رسمی طور پر جڑے بغیر اس کا کام پورا کرنا، جو لوگ پہلے سے ہی کہیں کام میں لگے ہوتے ہیں وہ اپنے خالی اوقات میں ایسے امور انجام دیتے ہیں۔کچھ ایسے بھی لوگ موجود ہیں جنھوں نے فری لانسنگ ہی کو اپنی معاش کا ذریعہ بنایا ہے۔ انٹرنیٹ پر ویب ڈیزائننگ سے لے کر اشتہار نویسی ، ٹیلی ویژن پروگراموں کی اسکرپٹ رائٹنگ، سیلس اور مارکیٹنگ ، سرمایہ کاری ، قانونی صلاح کاروں کی خدمات، انجینئرنگ اور مینوفیکچرنگ تک کے فری لانس پروجیکٹ موجود ہیں۔
عموماً ایسے کام پروجیکٹ کی بنیاد پر ملتے ہیں اور ہرپروجیکٹ کے لئے مخصوص رقم دی جاتی ہے ایسے پروجیکٹس میں جہاں کمپنیوں کو اچھی شرح پر اور جلدی کام پورا کروانے میں آسانی ہوتی ہے وہیں فری لانسر کو اپنا موجودہ کام چھوڑے بنا خالی اوقات میں کچھ اضافی دولت کمانے کا موقع ملتا ہے اور نئے کام کا تجربہ بھی۔
فری لانسنگ سے دلچسپی رکھنے والوں کے لئے کئی سائنس موجود ہیں جن پر رجسٹریشن کروا کے اپنا کام شروع کرسکتے ہیں۔ زیادہ تر فری لانسنگ سائنس پر نیلام میں بولی کی بنیاد پر پروجیکٹ دیے جاتے ہیں یعنی آپ کی فیس جتنی کم ہوگی کام ملنے کی امید اتنی ہی زیادہ ہوگی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ کام کی خوبی، متعلقہ شخص کی سینئریٹی، پہچان اور دوسرے گراہکوں کے تجربات کو بھی ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ آپ کو ملنے والے کام کے بدلے ویب سائٹ کی طرف سے تھوڑی سی فیس جاتی ہے۔ کچھ ویب سائٹس کی رکنیت حاصل کرنے کے لئے بھی فیس لی جاتی ہے۔ فری لانسروں کے لئے کچھ سائٹس حسب ذیل ہیں:
www.elance.com
www.freelance.com
www.rentacoder.com
www.logoworks.com
www.desingoutopst.com
ترجمہ،ادارت، پروف ریڈنگ
کئی ویب سائٹس ایسی بھی ہیں جو ضرورت مند کمپنیو ںاور مترجمین و مدیران کے بیچ فیج کا کام کررہی ہیں ۔ اس کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے شہروں میں رہنے والے ماہرمترجمین ملک وبیرون ملک سے ایسے ٹرانسلیشن پروجیکٹ حاصل کرنے لگے ہیںجو انٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی صورت میں انھیں مل ہی نہیں سکتے تھے۔ اگر آپ بھی کسی دو زبانوں پر عبور رکھتے ہیں تو آپ بھی اضافی آمدنی کے لئے اس متبادل کو اختیار کرسکتے ہیں۔
عالمگیریت کی وجہ سے ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمہ کئے جانے والے دستاویزات کی تعداد اور ضرورت بڑھتی جارہی ہے اور یہ سلسلہ لمبی مدت تک چلنے والا ہے۔ ان ویب سائٹس پر مترجمین کو عموماً کام کی خوبی کی بنیاد پر فی لفظ کے حساب سے محنتانہ دیا جاتا ہے۔ کئی بار گراہک خاص فارمیٹ میں ترجمہ مانگتا ہے، اس لئے مختلف سافٹ ویئر فارمیٹس کی جانکاری رکھنے والے مترجمین دوسروںسے بہتر آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ انٹرنیٹ کے ذریعے ترجمہ کے مواقع فراہم کرانے والی کچھ اہم ویب سائٹس حسب ذیل ہیں:
www.proz.com
www.translatorscafe.com
www.trally.com
www.traduguide.com
www.langjobs.com
www.transquotation.com
www.elance.com
www.freelancer.com
آن لائن ٹیوشن
مغربی ممالک میں گارجینوں کے پاس اپنے بچوں کاہوم ورک پورا کروانے کا وقت نہیں ہوتا۔ نیز اچھا اور سستا ٹیوٹر تلاش لینا معمولی کام نہیں۔ ایسے ماں باپ کے لئے انٹرنیٹ ایک اچھا معاون بن کر سامنے آیا ہے۔ وہ اس کی مدد سے اپنے بچوںکو غیرملکی اساتذہ سے نسبتاً کم شرح پر آن لائن ٹیوشن کروا لیتے ہیں۔ جس سے دونوں ہی فریق کو فائدہ پہنچتا ہے۔ انگریزی، حساب اور سائنس کے اچھے ہندوستانی اساتذہ کی موجودگی آن لائن ٹیوشن کے شعبے میں پہلے سے ہی ہے۔ اگرآپ بھی معلم ہیں یا کسی مضمون میں اچھی دسترس حاصل ہے تو گھر بیٹھے ہی ملک وبیرون ملک کے طلبہ کوٹیوشن دے سکتے ہیں۔ اگر آپ کو ایک سے زیادہ غیرملکی طلبہ مل جاتے ہیں تو آپ کی آمدنی سابقہ نوکری سے بھی بہتر ہوسکتی ہے۔
مختلف ویب سائٹس پر آن لائن ٹیوشن کے لئے انٹرنیٹ پر مبنی جدید تکنیک کو استعمال کیا جاتا ہے جس کے لئے پہلے اساتذہ کو تربیت دی جاتی ہے۔ خاص مضمون کے ٹیوشن کے علاوہ طلبہ کو پروجیکٹ مکمل کرنے میں مدد کرنے اور مختلف مقابلہ جاتی کی کوچنگ جیسے مواقع بھی موجود ہیں۔ اس کے لئے ٹیوٹر کو فی گھنٹہ پانچ ڈالر سے لے کر بیس پچیس ڈالر تک مل جاتے ہیں۔ اپنے گھر کی چہار دیواری سے باہرنکلے بغیر محض ایک گھنٹے کام کرکے اتنا کما لینے میں کیا برائی ہے؟ آن لائن ٹیوشن سے متعلق کچھ ویب سائٹس مندرجہ ذیل ہیں:
www.ztion.net
www.tutorvista.co.in
www.transtutors.com
www.onlinetution.co.in
www.buddyschool.com
www.hometutorsnetwork.com
فوٹوگرافی
اگر آپ کے اندر فوٹو گرافی کی صلاحیت موجود ہے تو ویب سائٹ، نمائش، بروشر، اخبارات ومجلات وغیرہ کے لئےتصاویر کی مانگ ہمیشہ بنی رہتی ہے۔ انٹرنیٹ پر کچھ اسٹاک فوٹو گرافی ویب سائٹس موجود ہیں جو عمدہ معیار کے لاکھوں فوٹو گراف اور گرافکس کا، مجموعہ تیار رکھتی ہیں۔ نشریاتی ادارے اور ویب سائٹ تیار کرنے والے ان سے اپنی پسند کے فوٹو گراف یا تصویر خرید سکتے ہیں۔ لیکن کئی مواقع پر ان ویب سائٹس کے پاس ضرورت کے مطابق فراہم کرانے کے لئے تصاویر نہیں ہوتیں۔ کسی چھوٹے گائوں، کسی خاص واقعہ، کسی بھلا دیے گئے آدمی وغیرہ کی تصویر بھی کئی بار موجود نہیں رہتی ہیں۔ اگرآپ کے پاس کئی فوٹو گراف ہیں تو آپ انھیں اسٹاک فوٹو گراف سائٹس کو بیچ سکتے ہیں۔ ویب سائٹس کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر دنیا میںبہت عام چیزوں مثلاً چمچہ، کٹوری، دروازہ، چراغ ، قلم، سیاہی، کمپیوٹر، بادل، پیڑ، چھت، کھیل وغیرہ کی تصاویر کا بھی دنیا میں بہت مطالبہ ہے۔ آپ اپنے اردگرد کی چیزوں کی عمدہ معیار کی تصاویر کھینچ کر انہیں بھی ان ویب سائٹس کو بھیج سکتے ہیں۔ امریکی نیوی انسٹی ٹیوٹ جیسے کچھ سرکاری اداے اور آئوٹ ٹریولر (www.outtraveler.com) جیسے سیاحت سے متعلق ویب سائٹس پر بھی ایسے فوٹو گرافروں کی مانگ مستقل طور پر بڑھتی جارہی ہے۔ اگرآپ چاہیں تو اپنی نجی ویب سائٹس بناکر بھی اچھے فوٹوگرافس کا پورٹ فولیو تیار کرسکتے ہیں۔ لیکن ان ویب سائٹس کو فوٹو گراف دیتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کے فوٹو گرافس میں کسی کے ٹریڈ مارک، کاپی رائٹ یا قانون کی خلاف ورزی نہ ہورہی ہو۔ فوٹو گراف خریدنے والی کچھ ویب سائٹس کے نام یہ ہیں:
www.fotolia.com
www.isfockphoto.com
www.shutterstock.com
www.dreamstime.com
www.usphotostock.com
www.webshots.com
ایچ آر سروسز
کچھ کمپنیاں ان ملازمین کو حوصلہ افزائی کی رقم دیتی ہیں جو ان کی ضرورت کے مطابق نئے ملازمین کی بھرتی میں مدد کرتے ہیں۔ کچھ کمپنیاںاسی طرح کی حوصلہ افزائی کی رقم ان عام انٹرنیٹ سرفرس (Internet Surfers) کو بھی دیتی ہیں جو انھیں اچھے امیدوار کی تلاش میںمدد کرتے ہیں۔ یہ رقم پچاس سے لے کر ایک ہزار ڈالر تک ہوسکتی ہے بشرطیکہ ان کے ذریعے بتلائے گئے امیدوار کا انتخاب ہوجائے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پورے مہینے میں ایسے کسی ایک شخص کو بھی روزگار دہندہ کے ذریعے منتخب کروانے میں کامیاب رہتے ہیں تو اضافی آمدنی کا آپ کا مقصد پورا ہوجاتا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ نوکریوں کی ویب سائٹس سے لے کر مختلف فورم، سماجی جیٹ ورکنگ سائٹ اور حلقہ احباب کے بیچ اچھے ملازمین کی تلاش کی جائے۔ اس نوعیت کے کام میں وہ لوگ زیادہ کامیاب ہوتے ہیں جو روزگار دہندگان اور امیدوار دونوں کے ساتھ اچھا تال میل بناکر رکھتے ہیں۔
اس شعبے سے متعلق مفید ویب سائٹس حسب ذیل ہیں:
www.referearns.com
www.zyoin.com
www.whodoyouknowrdough.com
www.bohire.com
www.wisestepp.com
www.hoojano.com
www.hiremagic.com
( بشکریہ سہ روزہ دعوت دہلی ، کالم نگار ریشما انجم ، ریاست بہار کے سمستی پور سے تعلق رکھتی ہیں )
آخری تدوین: