انٹرنیٹ ہمارے دماغوں کے ساتھ کیا کر رہاہے؟

انٹرنیٹ ہمارے دماغوں کے ساتھ کیا کر رہاہے؟

انٹرنیٹ کے نقصانات چیٹ جی پی ٹی کے مطابق

انٹرنیٹ کے کئی فوائد ہونے کے باوجود اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں، جو اگر نظر انداز کیے جائیں تو زندگی پر منفی اثرات ڈال سکتے ہیں۔ یہاں چند بڑے نقصانات درج کیے گئے ہیں:

1. وقت کا ضیاع

  • لوگ انٹرنیٹ پر غیر ضروری سرگرمیوں میں مصروف ہو کر اپنا قیمتی وقت ضائع کر دیتے ہیں، جیسے سوشل میڈیا، گیمز، اور ویڈیوز دیکھنا۔

2. ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل

  • انٹرنیٹ کا زیادہ استعمال نیند کی کمی، آنکھوں پر دباؤ، موٹاپے، اور ذہنی دباؤ جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
  • مستقل اسکرین دیکھنے سے دماغی تھکن اور اضطراب (anxiety) پیدا ہو سکتا ہے۔

3. سوشل لائف پر اثرات

  • لوگ حقیقی زندگی میں ملنے جلنے کے بجائے آن لائن بات چیت کو ترجیح دینے لگتے ہیں، جس کی وجہ سے خاندانی اور سماجی تعلقات کمزور ہو جاتے ہیں۔

4. غیر اخلاقی اور غلط مواد تک رسائی

  • انٹرنیٹ پر بے شمار غیر اخلاقی، فحش، اور گمراہ کن مواد دستیاب ہے، جو بچوں اور نوجوانوں کی اخلاقیات پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

5. پرائیویسی اور سیکیورٹی کے خطرات

  • ہیکنگ، آن لائن فراڈ، اور ڈیٹا چوری جیسے جرائم میں اضافہ ہو چکا ہے، جس سے صارفین کی ذاتی معلومات خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

6. تعلیمی نقصانات

  • طلبہ آن لائن تعلیم کے بجائے تفریحی ویب سائٹس پر وقت گزارنے لگتے ہیں، جس سے ان کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
  • چیٹنگ، سوشل میڈیا، اور یوٹیوب کی لت طلبہ کی توجہ ہٹانے کا سبب بنتی ہے۔

7. جعلی خبروں اور غلط معلومات کا پھیلاؤ

  • سوشل میڈیا اور مختلف ویب سائٹس پر بے بنیاد اور جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، جو عوام میں خوف و ہراس یا غلط فہمیاں پیدا کر سکتی ہیں۔

8. آن لائن دھوکہ دہی اور اسکیمنگ

  • انٹرنیٹ پر کئی جعلی ویب سائٹس اور اسکیمز موجود ہیں جو لوگوں کو پیسے، ذاتی معلومات، یا حساس ڈیٹا کے ذریعے نقصان پہنچاتی ہیں۔

9. انٹرنیٹ کا نشہ (Addiction)

  • لوگ انٹرنیٹ پر اتنا وقت گزارنے لگتے ہیں کہ وہ حقیقی زندگی کی ذمہ داریوں سے غافل ہو جاتے ہیں۔
  • بچے اور نوجوان خاص طور پر موبائل گیمز اور سوشل میڈیا کی لت میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

10. اخلاقی اور سماجی بگاڑ

  • انٹرنیٹ پر مختلف غیر اخلاقی رویے فروغ پاتے ہیں، جیسے سائبر بلیئنگ (Cyberbullying)، فحش مواد، اور غلط رویوں کی تشہیر، جو نئی نسل کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

نتیجہ

انٹرنیٹ ایک طاقتور ذریعہ ہے، لیکن اس کا درست اور محدود استعمال ضروری ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں پر نظر رکھیں، جبکہ ہر فرد کو اپنی سوشل لائف، تعلیم، اور صحت کو انٹرنیٹ سے متاثر ہونے سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانا چاہئیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
چلیں تمام محفلین بتائیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ کتنا عرصہ انٹرنیٹ سے دور رہے؟

انٹرنیٹ سے دور ہونا آج کے دور میں بہت مشکل کام ہے۔

میں جب یکسو ہو کر کام کرنا چاہتا ہوں تو جز وقتی طور پر ڈیٹا اور وائی فائی بند کر دیتا ہوں۔ لیکن یہ دورانیہ دو تین گھنٹے سے زیادہ کا نہیں ہوتا۔

یہ بات البتہ درست ہے کہ انٹرنیٹ سے منقطع ہوئے بغیر یکسوئی کا حصول کم و بیش ناممکن ہوتا ہے۔

کچھ دوری سائٹس کی بنیاد پر ہوتی ہے کہ جیسے فیس بک سے پندرہ بیس دن تک قصداً دوری اختیار کر لیتا ہوں۔ اس کے بھی اپنے فائدے ہوتے ہیں۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
چلیں تمام محفلین بتائیں کہ وہ زیادہ سے زیادہ کتنا عرصہ انٹرنیٹ سے دور رہے؟
یوں تو میری ملازمت کا ایک حصہ مجھ سے انٹرنیٹ کا تقاضا کرتا ہے۔۔۔ لیکن اگر ذاتی استعمال کی بات کی جائے۔ تو میں مہینوں کے حساب سے انٹرنیٹ سے دور رہا ہوں۔۔۔ میرا خیال ہے کہ سوشل میڈیا سے قریبا ڈیڑھ برس دوری رکھی۔ اس طرح دیگر پلیٹ فارمز۔۔ جیسے یوٹیوب۔۔ یا دیگر معاصر آلات۔۔ ان سے بھی دوری رکھنا چنداں مشکل نہیں ہے۔ اکثر اوقات میرا انٹرنیٹ کا استعمال ای میل یا بینکنگ ایپلیکشنز تک محدود ہوجاتا ہے۔ اور یہ دورانیہ مہینوں پر بھی محیط ہوتا ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
انٹر نیٹ سے دور ہونا فی زمانہ مشکل ہے لیکن آنکھوں کو بچانا بھی بہت ضروری ہے اسکرین ٹائم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کم کرنا بہت ضروری ہے بس کوشش تو کرتے ہیں مگر کامیاب کم ہوتے ہیں بس کبھی کبھی بھولنا پڑتا ہے خاص طور پر
چہل قد می
کے دوران تو بالکل بھول جانا پڑتا ہے کہ فون بھی ہے تو ہم واک کرتے ہوئے زیادہ تر فون گھر چھوڑ کے جاتے ہیں ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یوں تو میری ملازمت کا ایک حصہ مجھ سے انٹرنیٹ کا تقاضا کرتا ہے۔۔۔ لیکن اگر ذاتی استعمال کی بات کی جائے۔ تو میں مہینوں کے حساب سے انٹرنیٹ سے دور رہا ہوں۔۔۔ میرا خیال ہے کہ سوشل میڈیا سے قریبا ڈیڑھ برس دوری رکھی۔ اس طرح دیگر پلیٹ فارمز۔۔ جیسے یوٹیوب۔۔ یا دیگر معاصر آلات۔۔ ان سے بھی دوری رکھنا چنداں مشکل نہیں ہے۔ اکثر اوقات میرا انٹرنیٹ کا استعمال ای میل یا بینکنگ ایپلیکشنز تک محدود ہوجاتا ہے۔ اور یہ دورانیہ مہینوں پر بھی محیط ہوتا ہے۔
آپ تو سادھو قسم کے آدمی ہیں۔ ہم ایسے دنیا دار آپ سے کہاں مقابلہ کر سکتے ہیں۔ :) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
انٹر نیٹ سے دور ہونا فی زمانہ مشکل ہے لیکن آنکھوں کو بچانا بھی بہت ضروری ہے اسکرین ٹائم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کم کرنا بہت ضروری ہے بس کوشش تو کرتے ہیں مگر کامیاب کم ہوتے ہیں بس کبھی کبھی بھولنا پڑتا ہے خاص طور پر
چہل قد می
کے دوران تو بالکل بھول جانا پڑتا ہے کہ فون بھی ہے تو ہم واک کرتے ہوئے زیادہ تر فون گھر چھوڑ کے جاتے ہیں ۔
بہت اچھی بات ہے۔

زیادہ اسکرین ٹائم آنکھوں کے ساتھ ساتھ دماغی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
 

علی وقار

محفلین
انٹرنیٹ سے دور ہونا بوجوہ مشکل ہے۔ لامحالہ مختلف ایپس استعمال کرنا پڑتی ہیں۔ مجھے کچھ ایسے مسائل سے گزرنا پڑا کہ میں تو یہ کہوں گا کہ انٹرنیٹ میرے لیے تو زیادہ تر معاون ہی ثابت ہوا ہے۔ ذاتی حوالے سے، اس کے منفی اثرات کی مجھے زیادہ پروا نہیں۔

یہ ہمارے بس میں ہے کہ انٹرنیٹ کو خود پر غلبہ نہ پانے دیں۔
 
Top