انٹر نیٹ پر اردو پر ریسرچ

الف عین

لائبریرین
دہلی سے مجھے راغب اختر کا ای میل ملا ہے، جس کا جواب میں مختصراً تو دے چکا ہوں۔ ان کو ’برقی کتابیں‘ کی سائٹ کے ذریعے میرا تعارف ملا تھا۔ اگر چہ میں خود بھی عرصے سے اردو کمپیوٹنگ کی تاریخ لکھنے کا ارادہ کئے ہوں لیکن اے بسا آرزو کہ ۔۔۔۔
یہ ای میل یہاں کاپی پیسٹ کر رہا ہوں۔ راغب اختر کو بھی اس کا لنک دے رہا ہوں، وہ بھی یہاں شرکت لے کر اپنی بات جاری رکھ سکیں تو اچھا ہے۔
اہم بات یہ بھی محفل میں اب محض اردو کمنپیوٹنگ کا جنرل زمرہ کوئی نہیں بچا ہے جہاں یہ پوسٹ کر سکوں۔ نبیل۔۔ ایسا ایک زمرہ ہونا چاہئے جہاں عمومی انداز کی پوسٹس کی جا سکیں۔
 

الف عین

لائبریرین
راغب اختر کا میل:
////////////////
جناب اعجاز صاحب، السلام و علیکم

میرا نام راغب اختر ہے اور میں ہندوستان میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے اردو میں ایم۔فل کر رہا ہوں۔ میری تحقیق کا موضوع ہے "ادبی سائبر اسپیس اور اردو ادب"۔
اپنی تحقیق کے ایک باب میں میں اردو کی ان ویب سائٹس کا تجزیہ کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے سائبر اسپیس پر اردو کی ترقی میں کلیدی رول ادا کیا ہے اور ظاہر ہے اس ضمن میں آپکی ویب سائٹ گر چہ بہت نئی ہے لیکن جو مواد اس ویب سائٹ پر موجود ہے وہ اور کہیں نہیں مل سکتا۔ سب سے بڑی ناکامی اردو سائبر اسپیس کی جو رہی ہے وہ تحقیقی اور تنقیدی مضامیں کا فقدان۔ آپکی ویب سائٹ پر ان مضامین کا ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ الحمداللد ارد و کا ادبی سائبر اسپیس نئی منزلو کی طرف گامزن ہے۔
مجھے آپ کی ویب سائٹ پر اس ویب سائٹ سے متعلق کوئی جانکاری نہیں مل سکی جو باوجود اس کے کہ آپ نے بے حد اہم کام انجام دیا ہے ایک بہت بڑی کمی کا احساس دلاتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ سائبر قارئین کی اس نفسیاتی الجھن کو ذہن میں رکھتے ہوئے آپ ویب سائٹ سے متعلق جانکاریا فراہم کرینگے۔
مجھے چونکہ اس ویب سائٹ کو اپنی تحقیق میں شامل کرنا ہے اس لئے اس ویب سائٹ سے متعلق کچھ معلومات آپ مجھے فراہم کر سکیں تو مہربانی ہوگی۔ مثلاً اس کے اغراض و مقاصد کیا ہیں؟ ویب سائٹ شروع کرنے کے محرکات اور اس کے Launch ہونے کی تاریخ وغیرہ۔

مجھے امید ہے کہ آپ مچھے ناامید نہیں کرینگے۔
دعاﺅں کا طالب

راغب اختر
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی
 

الف عین

لائبریرین
میرے مختصر جواب کے بارے میں ان کا دوسرا میل:

//////

السلام و علیکم
میری ایک غلط فہمی آج دور ہو گئی کہ اردو والے بہت تاخیر سے جواب دیتے ہیں یا پھر دیتے ہی نہیں ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس غلط فہمی کے پیچھے میرے پچھلے دو برسوں کے تجر بات کارفرما ہیں۔ خیر برف پگھلنے لگی ہے تو اب سبزے بھی اگ آئیں گے ۔
میں دونوں ویب سائٹس کی بات کر رہا ہوں خصوصاً "اردو کی برقی کتابیں" کی۔ میں اپنے Dissertation میں پہلے ہی یونی کوڈ کی حمایت میں کافی کچھ لکھ چکا ہوں اور تصویری شکل میں شائع شدہ تصانیف کی زیادہ تر خامیوں کو سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ بھی ایک ادبی ویب سائٹ کے معیار سے متعلق زیادہ سے زیادہ پہلوﺅں پر کام کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اور اس امید کے ساتھ کر رہا ہوں کہ اس پیاری زبان کا کچھ حق ادا کر سکوں۔ میں نے اپنے ڈیپارٹمنٹ میں بھی اس موضوع پر کافی بحث کی ہے کیونکہ اردو کے ادبی حلقے میں لوگ ابھی تک سائبر اسپیس کی اہمیت سے نا آشنا ہیں اور انہیں یہ نیا راستہ پرخار نظر آتا ہے۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ میںنے طویل جدوجہد کے بعد انہیں اپنے نظریے پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا(بلکہ وقت نے انہیں مجبور کر دیا کہ وہ اپنے نظریات تبدیل کریں)۔ ایک چیز تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ Academics سے متعلق حضرات ہماری کوئی مدد نہیں کر سکتے اور نہ ہی وہ ہماری مدد کرنا چاہتے ہیں۔ اور اس بات کا شاہد اردو کا سائبر اسپیس ہے جس پر ان محباّن اردو کی محنت دکھائی دیتی ہے جن کا ذریعہ معاش اردو نہیں ہے۔
بات کہاں سے کہاں جا پہونچی۔ خیر مجھے آپ کی دونوں ویب سائٹ سے متعلق معلومات چاہئیں۔ جو کچھ بھی آپ مجھے بتا سکیں ان کے بارے میں۔
آپ نے دہلی میں موجود جن اساتذہ کا تذکرہ کیا ہے ان میں سے کوئی بھی JNU سے تعلق نہیں رکھتا۔ شمیم حنفی صاحب جامعہ ملیّہ میں تھے، صادق صاحب اور عتیق اللہ صاحب دہلی یونیورسٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ میرے گائیڈ خواجہ اکرام صاحب ہیں اس کے علاوہ یہاں شعبے میں شاہد حسین صاحب، مظہر مہدی صاحب، انور پاشا صاحب اور محی الدین جینابڑے صاحب ہیں۔
ایک بار پھر جواب کے لئے شکریہ اور امید کرتا ہوں کہ آئندہ بھی مجھے آپ کی طرف سے مجھے یہی پذیرائی ملے گی۔
//////
 

arifkarim

معطل
اردو کمپیوٹنگ کی تاریخ کیلئے انڈیا اور پاکستان دونوں ملکوں سے مواد اکٹھا کرنا پڑے گا۔ اسی طرح‌اگر کسی نے بیرون ملک میں بھی اردو کی ترویج کیلئے کام کیا ہو، تو اسکو شامل کرنا بھی ضروری ہے۔ ایک بار ایم بلال نے اردو کمپیوٹنگ پر کچھ لکھا تھا۔ اگر اس سے رابطہ ہوا تو یہیں پوسٹ کر دوں گا۔
 

الف عین

لائبریرین
یں پوسٹ کرنے کا میرا مقصد یہی تھا کہ کچھ مواد کمپائل بھی ہو جائے گا۔ اور راغب اختر ہی کو نہیں، ہم جیسوں کو بھی کبھی کچھ لکھنے کی ضرورت ہوئی تو کام آئے گا
 
Top