الف عین
لائبریرین
میں نے اپنا جی پی آر ایس کی فعّالیت ختم کرانے کا کہا تھا جو کل ہو گئ۔ در اصل میری موبائل سروس Airtel والوں نے اس کا کرایہ ایک دم دوگنے سے زیادہ کر دیا، ڈیڑھ سو ماہانہ سے 349 روپئے ماہانہ۔ اور ادھر مجھے یہ خبریں ملیں کہ لوگ مفت میں بھی انٹر نیٹ سے جُڑ سکتے ہیں، اس کے لئے ایک آزاد مصدر سرور بھی ہے فری ویپ گیٹ وے (http://www.wap-gateway.com/)، اس کے علاوہ کئ فورمس میں دوسری ترکیبیں بھی نظر آئیں۔ اور پچھلے ایک ہفتے سے میں ان ذریعوں سے کنیکٹ بھی ہو رہا تھا اور کامیاب ہو رہا تھا۔ یعنی بغیر Airtel کے سرور سے جُڑے، اور موبائل میں بھی دوسری ہی انر نیٹ پروفائلس بنا کر۔ سوچا تھا کہ اگر ان مفت ترکیبوں سے کام نہیں چلا تو میں دوسرا موبائل استعمال کر لوں گا جس میں رات کو 25 پیسے فی منٹ کی شرح ہے یا دوسری موبائل سروس لے لوں گا جس میں 199 روپئے ماہانہ کرایہ ہے، یا ایک گراؤنڈ لائن جس میں رات بھر لامحدود انٹر نیٹ فری ہے۔ لیکن اسی ہفتے قابلِ اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا کہ میرا حیدرآباد کا تبادلہ جلد ہی عمل میں آ رہا ہے اور اگلے ماہ تک مجھے آرڈر مل سکتا ہے۔ یہ شاید پہلی جنوری سے effective ہوگا۔ اب میں یہ بھی سوچ رہا ہوں کہ کیا ایک ڈیڑھ ماہ کے لئے کوئ نئ سروس لی بھی جائے یا بغیر انٹر نیٹ کے کام چلایا جائے۔ کچھ بھی ہو، یہ حقیقت ہے کہ حیدر آباد تبادلے اور پھر وہاں انشاء اللہ براڈ بینڈ کنیکشن لگنے تک میں انٹر نیٹ پر اتنا فعّال نہیں ہو سکوں گا جیسا اب تک تھا۔ اتنا وقت تو پہلے بھی نہیں تھا کہ دن بھر محفل پر بیٹھا رہوں اور بقول ہماری بیگم صابرہ کے چیٹنگ کرتا رہوں۔ محفل کے پیغامات کو وہ چیٹنگ ہی کہتی ہیں اور مجھے لعن طعن کرتی ہیں کہ میں خود تفہیم وغیرہ کیوں ٹائپ نہیں کر لیتا، کیوں لوگوں کو اکساتا رہتا ہوں کہ لائبریری میں شامل ہو جائیں۔