فیصل عظیم فیصل
محفلین
بہت سے مینیجرز کے لیئے انٹر پرائز آرکیٹیکچر کا ذکر بھی عجیب و غریب نتائج لاتا ہے ۔ کچھ جذباتی ہوجاتے ہیں تو کچھ خوفزدہ اکثر کے لیئے انٹر پرائز آرکیٹیکچر کا مطلب ایک اور ایسا آئی ٹی کا منصوبہ ہے جو خرچ کے ساتھ ساتھ وقت کا طالب بھی ہے ۔ اور اس کے کچھ خاص فوائد بھی نہیں ہیں ۔ جبکہ کچھ کے نزدیک ایک ایسی ضروری چیز ہے کہ کچھ بھی کرنے سے قبل وہ یہ دیکھنا ضروری سمجھتے ہیں کہ اس میں یہ شامل ہے یا نہیں تاکہ صحیح معنوں میں کام ہو سکے ۔
لیکن انٹر پرائز آرکیٹیکچر کیا ہے ۔ اس سے کون کون فوائد حاصل کر سکتا ہے ۔ اور کیا یہ صحیح معانی میں فائدہ مند بھی ہے یا نہیں ۔
انٹر پرائز آرکی ٹیکچر کی کئی تعاریف ہیں جن کی مشکل سے مشکل تکنیکی زبان میں وضاحتیں کی گئی ہیں ۔ لیکن اصل میں انٹرپرائز آرکیٹیکچر بہت سادہ سی چیز ہے ۔ یہ اس خیال سےشروع ہوتا ہے کہ جب کوئی کسی منصوبہ کے آغاز سے بھی پہلے اسکی منصوبہ بندی شروع کرتا ہے ۔اور اس بات کا فیصلہ ان لوگوں کو کرنا ہوتا ہے جنہوں نے کاروبار کرنا ہے نہ کہ جو اس کاروبار کے آئی ٹی ڈویژن کو سنبھالے ہوئے ہوں ۔ کہ کیا درکار ہے (ضروریات)
ہم غیر تکنیکی زبان میں ایک مثال سے اسے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جیسے کہ گھر بنانا ۔ ایک معمار کو یہ کہنا کہ مجھے ایک گھر بنا دو کافی نہیں ہے ۔ معمار کو گھر بنانے کے لیئے معلومات درکار ہیں جیسے کہ کتنے افراد اس گھر میں رہیں گے ، انہیں کیا کیا سہولیات درکار ہوں گی ، کمرے کتنے ہوں گے، بنیادی ہوں یا پھر آسائشی ہوگا، کتنے عرصے بعد گھر کو دوبارہ بنانا چاہیں گے اور گھر کتنے عرصے میں مکمل ہوجائے گا وغیرہ وغیرہ
یہ تمام سوالات اعلیٰ درجے کے ہیں ۔ انکے نیچے ہزار تفاصیل کا طے کرنا ہوگا لیکن یہ کام وہ کارکن کرتے ہیں جنکا اس گھر کی تعمیر میں کردار ہوگا ۔
آپ کو ایک مالک کے طور پر شاید یہ پروا بھی نہ ہو کہ اس کے کچن میں کیل دو انچ کے لگائے جا رہے ہیں یا کہ آدھے انچ کے کیل کہیں اور لگائے جا رہے ہیں ۔ جو بات آپ کے لیئے باعث اہمیت ہے وہ یہ ہے کہ گھر میں لگائی جانے والی اشیاء جازب نظر ہوں ۔ آپ کی ضروریات پوری کرتی ہوں اور گھر کی عمر تک وہ قابل استعمال حالت میں اپنی جگہ پر پیوستہ رہیں ۔
اب اسی مثال کو آگے لے کر چلتے ہیں ۔ معمار ہوسکتا ہے کہ آپ کے لیئے صفر سے شروع نہ کرے ۔ وہ کچھ بنے بنائے منصوبوں کے ساتھ آپ کے پاس آئے اور آپ سے کہے کہ آپ اپنی پسند کے مطابق اس میں جو جو تبدیل کرنا چاہیں بتا دیں ۔ ایسے منصوبے ایک حد تک تو تبدیلی کے ساتھ چل سکتے ہیں لیکن بنیادی تبدیلیوں کے لیئے تیار نہ ہوں ۔ جیسے گھر کے بیچوں بیچ ایک سوئمنگ پول کا بنانا ، یا کوئی اور ایسی تبدیلی جو اس اساسی منصوبے کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دے ۔
جب گھر بنانے کی بات کریں تو یہ یقینی امر ہے کہ مالک اس قسم کی ضروریات سامنے رکھے گا ، اگر نہیں رکھتا تو شاید اسکے پاس لٹانے کو بہت کچھ ہے ۔ کیونکہ اسے نہ تو مکان کی تکمیلی مدت ۔ نہ طبیعی عمر اور نہ ہی اس میں رہنے کی فکر ہوگی ۔ دوسری صورت میں اسے یہ معلومات معمار یا اس کے ٹھیکیدار کو دینا ہی ہونگی ۔ کہ اسے کیا چاہیئے اور اسکی ضروریات کیا ہیں ۔
انٹرپرائز آرکیٹیکچر کی بنیاد اس فراست پر رکھی گئی ہے کہ ٹیکنالوجی کا مقصد انسانیت کی خدمت تو ہے ہی لیکن کاروبار کی خدمت بھی اس کے مقاصد میں سے ایک ہے ۔جو بھی ٹیکنالوجیز منتخب کی جائیں انکی شکل و صور ت نہیں بلکہ آپ کے کاروبار میں استعمالات ، فوائد اور جزوی طور پر اسکی قیمت کو بطور پیمانہ کام کرنا ہو، بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ یہ فیصلہ کرنا کہ کن ٹیکنالوجیز کے استعمال سے کام ہو جائے ۔ اور کام کیا ہو یہ فیصلہ کرنا یا تو اس کمپنی کے مین دفتر یا مالکان کے نمائیندے یا پھر مالکان خود کریں گے ۔
continued
لیکن انٹر پرائز آرکیٹیکچر کیا ہے ۔ اس سے کون کون فوائد حاصل کر سکتا ہے ۔ اور کیا یہ صحیح معانی میں فائدہ مند بھی ہے یا نہیں ۔
انٹر پرائز آرکی ٹیکچر کی کئی تعاریف ہیں جن کی مشکل سے مشکل تکنیکی زبان میں وضاحتیں کی گئی ہیں ۔ لیکن اصل میں انٹرپرائز آرکیٹیکچر بہت سادہ سی چیز ہے ۔ یہ اس خیال سےشروع ہوتا ہے کہ جب کوئی کسی منصوبہ کے آغاز سے بھی پہلے اسکی منصوبہ بندی شروع کرتا ہے ۔اور اس بات کا فیصلہ ان لوگوں کو کرنا ہوتا ہے جنہوں نے کاروبار کرنا ہے نہ کہ جو اس کاروبار کے آئی ٹی ڈویژن کو سنبھالے ہوئے ہوں ۔ کہ کیا درکار ہے (ضروریات)
ہم غیر تکنیکی زبان میں ایک مثال سے اسے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جیسے کہ گھر بنانا ۔ ایک معمار کو یہ کہنا کہ مجھے ایک گھر بنا دو کافی نہیں ہے ۔ معمار کو گھر بنانے کے لیئے معلومات درکار ہیں جیسے کہ کتنے افراد اس گھر میں رہیں گے ، انہیں کیا کیا سہولیات درکار ہوں گی ، کمرے کتنے ہوں گے، بنیادی ہوں یا پھر آسائشی ہوگا، کتنے عرصے بعد گھر کو دوبارہ بنانا چاہیں گے اور گھر کتنے عرصے میں مکمل ہوجائے گا وغیرہ وغیرہ
یہ تمام سوالات اعلیٰ درجے کے ہیں ۔ انکے نیچے ہزار تفاصیل کا طے کرنا ہوگا لیکن یہ کام وہ کارکن کرتے ہیں جنکا اس گھر کی تعمیر میں کردار ہوگا ۔
آپ کو ایک مالک کے طور پر شاید یہ پروا بھی نہ ہو کہ اس کے کچن میں کیل دو انچ کے لگائے جا رہے ہیں یا کہ آدھے انچ کے کیل کہیں اور لگائے جا رہے ہیں ۔ جو بات آپ کے لیئے باعث اہمیت ہے وہ یہ ہے کہ گھر میں لگائی جانے والی اشیاء جازب نظر ہوں ۔ آپ کی ضروریات پوری کرتی ہوں اور گھر کی عمر تک وہ قابل استعمال حالت میں اپنی جگہ پر پیوستہ رہیں ۔
اب اسی مثال کو آگے لے کر چلتے ہیں ۔ معمار ہوسکتا ہے کہ آپ کے لیئے صفر سے شروع نہ کرے ۔ وہ کچھ بنے بنائے منصوبوں کے ساتھ آپ کے پاس آئے اور آپ سے کہے کہ آپ اپنی پسند کے مطابق اس میں جو جو تبدیل کرنا چاہیں بتا دیں ۔ ایسے منصوبے ایک حد تک تو تبدیلی کے ساتھ چل سکتے ہیں لیکن بنیادی تبدیلیوں کے لیئے تیار نہ ہوں ۔ جیسے گھر کے بیچوں بیچ ایک سوئمنگ پول کا بنانا ، یا کوئی اور ایسی تبدیلی جو اس اساسی منصوبے کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دے ۔
جب گھر بنانے کی بات کریں تو یہ یقینی امر ہے کہ مالک اس قسم کی ضروریات سامنے رکھے گا ، اگر نہیں رکھتا تو شاید اسکے پاس لٹانے کو بہت کچھ ہے ۔ کیونکہ اسے نہ تو مکان کی تکمیلی مدت ۔ نہ طبیعی عمر اور نہ ہی اس میں رہنے کی فکر ہوگی ۔ دوسری صورت میں اسے یہ معلومات معمار یا اس کے ٹھیکیدار کو دینا ہی ہونگی ۔ کہ اسے کیا چاہیئے اور اسکی ضروریات کیا ہیں ۔
انٹرپرائز آرکیٹیکچر کی بنیاد اس فراست پر رکھی گئی ہے کہ ٹیکنالوجی کا مقصد انسانیت کی خدمت تو ہے ہی لیکن کاروبار کی خدمت بھی اس کے مقاصد میں سے ایک ہے ۔جو بھی ٹیکنالوجیز منتخب کی جائیں انکی شکل و صور ت نہیں بلکہ آپ کے کاروبار میں استعمالات ، فوائد اور جزوی طور پر اسکی قیمت کو بطور پیمانہ کام کرنا ہو، بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ یہ فیصلہ کرنا کہ کن ٹیکنالوجیز کے استعمال سے کام ہو جائے ۔ اور کام کیا ہو یہ فیصلہ کرنا یا تو اس کمپنی کے مین دفتر یا مالکان کے نمائیندے یا پھر مالکان خود کریں گے ۔
continued