میری طرف سے بھی سب ہندوستانیوں کو مبارک۔ اور دوسروں کی خود بھی قبول کرتا ہوں۔ زکریا اور دوسرے احباب، میرے خیال میں یہاںیا پاکستان میں فرق تو نہیں ہوگا اس دن کو منائے جانے کا۔ بہر حال اس وقت دفتر میں ہی بیٹھا ہوں،چھٹی تو ہے لیکن صبح ساڑھے آٹھ بجے پرچم کشائ تھی اس کے لئے سب یہاں آئے تھے۔ ہمارے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر کرن شنکر مشرا نے جھندا چڑھایا اور تقریر کی، کچھ اور لوگوں نے بھی تقریرریں کیں، پھر کچھ گیت گائے گئے اور مٹھائ کچوری اور مکسچر کے ڈبے تقسیم ہوئے۔ محلوں اور چوراہوں پر بھی یہی سب ہوتا ہے۔ اور سب جگہ وطنی نغمے سنائ دے رہے ہیں۔ کچھ تو مجھے بھی بے حد پسند ہیں جو رلا دیتے ہیں خاص کر لتا کا گیت ’اے میرے وطن کے لوگو، ذرا آنکھ میںبھر لو پانی۔ اور منّا ڈے کا ’اے مرے پیارے وطن اے مرے بچھڑے چمن، تجھ پہ دل قربان۔ اور مہندر کپور۔ ساحر کا نغمہ اب کوئ گلشن نہ اجڑے اب وطن آزاد ہے
مندروں میںشنکھ باجے مسجدوں میںہو اذاں
شیخ کا دھرم اور دینِ برہمن آزاد ہے