انڈین پریمئر لیگ تیسرا ایڈیشن 2010 خبریں - لائیواسکورز

آئی پی ایل تیسرا کی نیلامی ، دس غیر ملکی اور ایک بھارتی منتخب

ممبئی …انڈین پریمئر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کیلئے کھلاڑیوں کی نیلامی ممبئی میں ہوئی جس میں دس غیر ملکی اور ایک بھارتی کھلاڑی کو ان کی کارکردگی سے زیادہ ان کے قومیت کی وجہ سے خریدا گیا۔کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی کسی فرانچائز میں جگہ نہ بنا سکا۔انڈین پریمئر لیگ کا تیسرا ایڈیشن مارچ میں کھیلا جائے گا جس کیلئے ممبئی کے مقامی ہوٹل میں نیلامی ہوئی، ایونٹ میں شرکت کیلئے67 میں سے صرف11 کھلاڑی فروخت ہوئے۔ویسٹ انڈیز کے کیئرن پولارڈ اور نیوزی لینڈ کے شین بونڈ آج بکنے والے سب سے مہنگے کھلاڑی تھے، دونوں کھلاڑیوں کو ساڑھے سات لاکھ ڈالرمیں خریدا گیا۔آج فروخت ہونے والے کھلاڑیوں میں جنوبی افریقا کے3، آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے دو، ایک انگلش، ایک کیوی، ایک سری لنکن اور ایک بھارتی کھلاڑی شامل ہیں۔

ماخد
 
آئی پی ایل میں پوری قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا، شاہد آفریدی

کراچی …پاکستان ٹی20 ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے آئی پی ایل منتظمین کو آڑے ہاتھوں لیا ہے،ورلڈ کپ کے ہیرو شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ یہ پوری قوم کے ساتھ مذاق کیا گیا ہے۔پاکستان ٹی 20 ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی نے جیونیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل کی نیلامی میں کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کی بولی نہ لگانا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک کرکٹرکا نہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم مذاق اڑایا گیا ہے۔شائقین کرکٹ پاکستانی کھلاڑوں کو آئی پی ایل میں دیکھنا چاہتے تھے،پاکستانی ٹیم ٹی 20 کی عالمی چیمپئن ہے اور اس ٹیم کا ایک ایک کھلاڑی قیمتی ہے لیکن کسی بھی فرنچائیز نے ان کی بولی نہیں لگائی اس سے ان کی نیتوں کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ماخذ
 
آئی پی ایل تنازع،للت مودی نے فون تک نہ اٹھایا، اعجازبٹ کا شکوہ

لاہور…پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین اعجاز بٹ نے آئی پی ایل فرنچائز کے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ رویہ پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے ۔لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اعجاز بٹ نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں کے آئی پی ایل میں شامل نہ ہونے پر افسوس ہے۔ انہوں نے وفاقی وزیر کھیل سے کہا ہے کہ وہ اپنے بھارتی ہم منصب سے اس معاملے پر بات کریں، انہوں نے بتایاکہ وہ بہت دیر تک آئی پی ایل کمشنر للت مودی سے بات کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن للت نے فون نہیں اٹھایا۔ اعجاز بٹ نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز ختم ہونے پر ٹیم کی کارکردگی اور دیگر اہم باتوں کا نوٹس لیں گے،انہوں نے پاکستان ٹیم کیلئے بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کی ضرورت پر زور دیا۔

ماخذ
 

عباد1

محفلین
آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل نہ کرنا

ہم بھی بہت ہی عجیب قوم ہے کہ بات کو سمجھنے کی بجائے بس فوراً جذبات میں آکر بھڑک جانا ہماری عادت بن چکا ہے۔ ابھی آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو نہ خریدے جانے کی بات لے کر یار دوستوں نے بات کا بتنگڑ بنا رکھا ہے۔
پاکستانی کھلاڑیوں کی موجودہ پرفارمنس کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں پاکستانی ٹیم میں کھیلنے کا موقع مل رہا ہے یہی بہت بڑی بات ہے تو کوئی ان پر لاکھوں ڈالر کیوں خرچ کرے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ آئی پی ایل کے آغاز پر خدانخواستہ پاکستان میں کچھ گڑ بڑ ہو جائے یا ہندوستان کے ساتھ حالات کشیدہ ہو جائیں اور کھلاڑی اپنی ٹیم جوائن نہ کر سکیں تو؟؟ ٹیم کو بلاوجہ کی پریشانی۔
سچ تو یہ ہے کہ گذشتہ ایک عشرے سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کبھی سنبھل نہ سکی۔ کبھی ایک وننگ کمبی نیشن نہ بن سکا۔ کبھی بھی کسی میچ سے پہلے یقین نہیں ہوتا کہ آج یہ اچھا کھیلیں گے چاہے میچ بنگلادیش ہی کے ساتھ کیوں نا ہو۔ یہ بات الگ ہے کہ اس دوران کچھ میچ اچھے جیتے گئے یا ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ جیتا گیا لیکن پھر بھی ٹیم کبھی ایک بہتر ٹیم نہیں کہلا سکی۔
 

خورشیدآزاد

محفلین
ہم بھی بہت ہی عجیب قوم ہے کہ بات کو سمجھنے کی بجائے بس فوراً جذبات میں آکر بھڑک جانا ہماری عادت بن چکا ہے۔ ابھی آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو نہ خریدے جانے کی بات لے کر یار دوستوں نے بات کا بتنگڑ بنا رکھا ہے۔
پاکستانی کھلاڑیوں کی موجودہ پرفارمنس کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں پاکستانی ٹیم میں کھیلنے کا موقع مل رہا ہے یہی بہت بڑی بات ہے تو کوئی ان پر لاکھوں ڈالر کیوں خرچ کرے۔

محترم مجھے آپ کی مجرمانہ بھولےپن پر ہنسی بھی آرہی ہے اور غصہ بھی۔ آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے اس وقت دنیا کے بہترین 2020 کرکٹ کے کھلاڑی پاکستان کے پاس ہیں، جو پہلے ورلڈ 2020 چمپیئن شپ کے فائنل میں سخت مقابلےکے بعد دوسری پوزیشن پر آئے تھے، اور دوسرےورلڈ 2020 چمپیئن شپ کے چمپیئن ہیں۔

اور دوسری بات آپ دنیا کے کسی بھی کرکٹ سمجھنے اور کرکٹ سے محبت کرنے والے سےپوچھیں وہ اس بات کی گواہی دے گا کہ دنیا کےبہترین 2020 افتتاحی بلے باز سمجھے جانے والے عمران نذیر اور عمران فرحت جنہوں نے آ سی ایل میں لاہور بادشاہ کو ایک دفعہ رنراپ اور ایک دفعہ چمپیئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا پاکستان کے پاس ہیں، دنیا کے بہترین 2020 آلراؤنڈرز شاہد آفریدی، عبدالرزاق، اور نوید الحسن پاکستان کے پاس ہے، 2020 میچ کے آخری لمحوں میں بہترین گیندبازی کرنے والا دنیا کا بہترین بولرعمر گل پاکستان کے پاس ہے، 2020 میچ میں بہترین افتتاحی گیندبازی کرنے والے بولرز محمدآصف اور سہیل تنویر پاکستان کے پاس ہیں۔ اس کے علاوہ دنیائے کرکٹ کے ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی عمر اکمل اور محمدعامر پاکستان کے پاس ہیں۔

دوسری اہم بات یہ ہے کہ آئی پی ایل کے آغاز پر خدانخواستہ پاکستان میں کچھ گڑ بڑ ہو جائے یا ہندوستان کے ساتھ حالات کشیدہ ہو جائیں اور کھلاڑی اپنی ٹیم جوائن نہ کر سکیں تو؟؟ ٹیم کو بلاوجہ کی پریشانی۔

ہاں آپ کی اس بات میں وزن ہے کہ فرنچائز ٹیموں نے بھارتی حکومت سے پاکستانی کھلاڑیوں کی حفاظت اور ویزا ضمانت دینے کے جواب میں آئیں بائیں شائیں کی ہوں گی تو ان ٹیموں نے رسک لینے سے انکار کیا ہوگا۔ لیکن یہاں مسئلہ یہ نہیں ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو کیوں نہیں خریدا گیا، بات یہ ہے کہ اگرآئی پی ایل کو بھارتی حکومت سے ضمانت نہیں مل رہی تھی تو پاکستانی کھلاڑیوں کو نیلامی میں شامل ہی کیوں کیا گیا؟؟؟
 

محمد وارث

لائبریرین
جن جن کو یہ 'فیصلہ' برا لگا ہے وہ اس پر تنقید ضرور کریں لیکن براہِ مہربانی اپنی تنقید کا دائرہ آئی پی ایل انتظامیہ، اسکے فرینچائز یا کھلاڑیوں تک محدود رکھیں، کسی ملک پر بے جا تنقید مت کریں کہ اس 'ڈرامے' میں کوئی بھی ملک نہیں کھیل رہا اور نہ ہی کوئی کھلاڑی اپنے ملک کی صد افتخار نمائندگی کر رہا ہے، صرف اور صرف پیسے کا کھیل ہے۔ سیاسی مسائل ڈسکس کرنے ہیں تو پلیز سیاست کے فورم میں کریں۔

منڈی میں بولی جانوروں کی لگے یا انسانوں کی رہتی بولی ہی ہے، اب کسی کی نہیں لگی تو دیتے رہیں کوسنے :)
 

شازل

محفلین
وارث بھائی اس تمام فیصلے میں پیچھے انڈیا ہی ملوث ہے، ہمارے ہاں چونکہ میڈیا آزاد ہو گیا ہے تو آپ بھی کچھ آزادی کا مظاہرہ کریں اور لوگوں کو کچھ کہنے دیں، ہاں لچر پن قسم کی باتوں سے پرہیز لازمی ہے،
اور فورم پر اس قسم کی باتوں کی کم ہی گنجائش ہے
 

عباد1

محفلین
محترم مجھے آپ کی مجرمانہ بھولےپن پر ہنسی بھی آرہی ہے اور غصہ بھی۔ آپ کی اطلاع کے لیے عرض ہے اس وقت دنیا کے بہترین 2020 کرکٹ کے کھلاڑی پاکستان کے پاس ہیں، جو پہلے ورلڈ 2020 چمپیئن شپ کے فائنل میں سخت مقابلےکے بعد دوسری پوزیشن پر آئے تھے، اور دوسرےورلڈ 2020 چمپیئن شپ کے چمپیئن ہیں۔

اور دوسری بات آپ دنیا کے کسی بھی کرکٹ سمجھنے اور کرکٹ سے محبت کرنے والے سےپوچھیں وہ اس بات کی گواہی دے گا کہ دنیا کےبہترین 2020 افتتاحی بلے باز سمجھے جانے والے عمران نذیر اور عمران فرحت جنہوں نے آ سی ایل میں لاہور بادشاہ کو ایک دفعہ رنراپ اور ایک دفعہ چمپیئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا پاکستان کے پاس ہیں، دنیا کے بہترین 2020 آلراؤنڈرز شاہد آفریدی، عبدالرزاق، اور نوید الحسن پاکستان کے پاس ہے، 2020 میچ کے آخری لمحوں میں بہترین گیندبازی کرنے والا دنیا کا بہترین بولرعمر گل پاکستان کے پاس ہے، 2020 میچ میں بہترین افتتاحی گیندبازی کرنے والے بولرز محمدآصف اور سہیل تنویر پاکستان کے پاس ہیں۔ اس کے علاوہ دنیائے کرکٹ کے ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی عمر اکمل اور محمدعامر پاکستان کے پاس ہیں۔



ہاں آپ کی اس بات میں وزن ہے کہ فرنچائز ٹیموں نے بھارتی حکومت سے پاکستانی کھلاڑیوں کی حفاظت اور ویزا ضمانت دینے کے جواب میں آئیں بائیں شائیں کی ہوں گی تو ان ٹیموں نے رسک لینے سے انکار کیا ہوگا۔ لیکن یہاں مسئلہ یہ نہیں ہے کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو کیوں نہیں خریدا گیا، بات یہ ہے کہ اگرآئی پی ایل کو بھارتی حکومت سے ضمانت نہیں مل رہی تھی تو پاکستانی کھلاڑیوں کو نیلامی میں شامل ہی کیوں کیا گیا؟؟؟

آپ کے بھولے پن پر میرے بھی کچھ ایسے ہی تاثرات ہیں۔ پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن میں کھیل چکے ہیں جس میں شاہد آفری صاحب کی جو پرفارمنس تھی اس کا تو ذکر کرنا ہی فضول ہے اور اس وقت پاکستانی ٹیم کے قائد جناب شعیب ملک صاحب نے باہر سیٹ پر بیٹھ کر سارے میچوں سے لطف اٹھایا۔ ایک سہیل تنویر کا تکا کیا لگا اس کے بعد وہ صاحب اوقات سے ہی باہر ہو گئے۔ نتیجہ ان کا بھی وہی حال ہوا کہ آج کوئی ان کو پوچھنے والا ہی نہیں۔
اچھا ہی ہوا جو پاکستانی پلیئرز آئی پی ایل نہیں کھیل رہے ورنہ ٹی ٹوینٹی جو تھوڑی بہت عزت بنا رکھی ہے وہ بھی یقیناً باقی نہ رہتی کیونکہ ان کی ’’صلاحیتیں‘‘ ہم سے کوئی چھپی ہوئی تو ہیں نہیں۔
 
17034_107597929255030_100000144702603_201686_1524848_n.jpg
 
انڈین پریمیئر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں بھی آٹھ ہی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ چنئی سُپر کنگس، دکن چارجرز، دہلی ڈیئر ڈیویلز، کنگس الیون پنجاب، کولکتہ نائٹ رائڈرز، ممبئی انڈینز، راجستھان رائلز اور رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیمیں اس بار بھی چیمپیئن بننے کے لئے سر توڑ کوششیں کریں گی۔ ’آئی پی ایل‘ کے پہلے سیزن میں چیمپیئن شپ، راجسھتان رائلز نے شین وارن کی قیادت میں جیتی تھی جبکہ دوسرے سیزن میں دکن چارجرز نے ایڈم گلکرسٹ کی کپتانی میں ٹائٹل اپنے نام کر لیا تھا۔
 
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ انڈین پریمئر لیگ کے تیسرے ایڈیشن سے قبل کولکتا نائٹ رائیڈرز نہ صرف بہتر فارم میں ہے بلکہ ٹورنامنٹ جیتنے کی پوزیشن میں بھی ہے،انڈین پریمئر لیگ کا تیسرا ایڈیشن اس سال مارچ اپریل میں کھیلا جائے گا جس میں وسیم اکرم سابق سری لنکن کوچ ڈیو واٹمور کے ساتھ بحیثیت بولنگ کوچ کام کررہے ہیں۔کولکتا کے ایڈن گارڈنز میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ کول کتہ کی ٹیم کا مورال اونچا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ سارو گنگولی کی قیادت میں ان کی ٹیم اس بار ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کریگی۔انہوں نے منوج تیواری اور لکشمی شکلا کی فارم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں کھلاڑی اس سال متاثر کن کارکردگی دکھانے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
 
Top