مدیحہ گیلانی
محفلین
ایک فی البدیہہ طرحی مشاعرے کے لیے ایک غزل لکھنے کی کوشش کی تھی۔۔۔ آپ اہلِ محفل کی بھی نذر:
اگر کہیں کوئی غلطی نظر آئے تو ضرور مطلع کیجیے۔
اگر کہیں کوئی غلطی نظر آئے تو ضرور مطلع کیجیے۔
ان آبلوں کے زعم میں پاؤں تلے بھی دیکھ
منزل سے راستوں کو الجھتے ہوئے بھی دیکھ
پیمان کیوں کیا تھا بچھڑنا ہی تھا اگر
وعدوں کو حسرتوں سے ابھی ٹوٹتے بھی دیکھ
ابھرے تھے آسماں سے محبت کے دو ستارے
بوجھل سے چاند پار انہیں ڈوبتے بھی دیکھ
تھا شوق تجھ کو عشق میں اوجِ کمال کا
حالت کو دل کی اور بگڑتے ہوئے بھی دیکھ
حاصل تھے زیست کا جو وہ لمحے نہیں رہے
مجھ کو مری ہی ذات میں اب چیختے بھی دیکھ
سیدہ مدیحہ گیلانی