ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا۔۔۔ والدگرامی جناب نصراللہ مہر صاحب

الشفاء

لائبریرین
بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر​
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا​

بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر​
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا​


واہ۔۔۔بہت خوب غزل۔۔۔​
 
واہ کیا خوبصورت غزل ہے، بہت پرکیف۔ لاجواب اشعار ہیں۔ اپنے والدِ گرامی کی خدمت میں اس خاکسار کا سلام عرض کیجیے جناب۔
جی ضرور بردارم وارث صاحب۔۔۔ ۔! میں ابھی فون کر کے سلام عرض کر دیتا ہوں۔۔۔ !
واہ واہ، مہر بھائی کی خدمت میں سلام کہو اور داد بھی میری طرف سے

اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے(آمین)
؟
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب
پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا
اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے(آمین)
بہت شکریہ زبیر صاحب۔۔۔۔!
اور نشان زدہ جملہ آپ نے کس لئے کہا ہے میں کچھ سمجھا نہیں ۔۔۔۔۔!
 
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا​
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا​

پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو​
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا​

بہت خوب:applause::applause:
 
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا

نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا

بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا

بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا

پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا

(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)
بہت خوب، خوبصورت کلام، والد صاحب کی خدمت میں سلام عرض کر کے داد کا تحفہ ضرور پیش کیجئے گا۔ اللہ انہیں آپ کے سر پر سلامت رکھے۔ (آمین)
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب، خوبصورت کلام، والد صاحب کی خدمت میں سلام عرض کر کے داد کا تحفہ ضرور پیش کیجئے گا۔ اللہ انہیں آپ کے سر پر سلامت رکھے۔ (آمین)
بہت بہت شکریہ جناب امجد علی رجا صاحب۔۔۔۔ !
والد صاحب کو آپ کا سلام عرض کر دوں گا۔۔۔ اور داد کا تحفہ بھی ۔۔۔۔!
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ان تیز ہواؤں کا اثر ذہن میں رکھنا
نازک ہے بہت شاخِ شجر ذہن میں رکھنا

نکلا نہ مرے لب سے کوئی حرفِ دُعا بھی
وہ وقتِ سفر، دیدہ ءِ تر، ذہن میں رکھنا

بھٹکے ہیں بہت راہِ محبت میں مسافر
پہنچو جو کبھی چاند نگر، ذہن میں رکھنا

بے ساختہ دریائے محبت میں اُتر کر
اچھا نہیں ، کچھ کسب وہنر ذہن میں رکھنا

پتھر کے کھلونوں کی دُکاں کھول رہے ہو
رکھتے ہیں سبھی کانچ کے گھر ذہن میں رکھنا

(والد گرامی جناب نصراللہ مہر صاحب۔۔ الخطاط)

سبحان اللہ
کیا ہی خوبصورت غزل ہے۔
ہر شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔
ایسی خوبصورت غزلیں موجودہ دور میں کم کم ہی پڑھنے کو ملتی ہیں۔
بہت سی داد اور سلام عرض کر دیجیے گا اپنے والد صاحب کی خدمت میں اس خاکسار کی جانب سے۔
 

متلاشی

محفلین
سبحان اللہ
کیا ہی خوبصورت غزل ہے۔
ہر شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہے۔
ایسی خوبصورت غزلیں موجودہ دور میں کم کم ہی پڑھنے کو ملتی ہیں۔
بہت سی داد اور سلام عرض کر دیجیے گا اپنے والد صاحب کی خدمت میں اس خاکسار کی جانب سے۔
بہت بہت شکریہ بلال بھائی ۔۔۔ ! ضرور جی ضرور۔۔۔ والد صاحب کی خدمت آپ کا سلام عرض کر دوں گا۔۔۔!اور داد بھی ۔۔۔!
 
Top