Saraah
محفلین
ان کے اک جاں نثار ہم بھی ہیں
ہیں جہاں سو ہزار ہم بھی ہیں
تم بھی بےچین ہم بھی ہیں بےچین
تم بھی ہو بےقرار ہم بھی ہیں
اے فلک کہ تو کیا ارادہ ہے
عیش کے خواستگار ہم بھی ہیں
شہر خالی کیے دکاں کیسی
ایک ہی بادہ خوار ہم بھی ہیں
شرم سمجھے تیرے تغافل کو
واہ کیا ہوشیار ہم بھی ہیں
آئی مے خانے سے یہ کس کی صدا
لاؤ یاروں کا یار ہم بھی ہیں
لے ہی تو لے گی دل ،نگاہ تیری
ہرطرح ہوشیار ہم بھی ہیں
غیر کا حال پوچھیے ہم سے
اس کے جلسے کا یار ہم بھی ہیں
کون سا دل ہے جس میں داغ نہیں
عشق میں یادگار ہم بھی ہیں
نواب مرزا خان داغ
ہیں جہاں سو ہزار ہم بھی ہیں
تم بھی بےچین ہم بھی ہیں بےچین
تم بھی ہو بےقرار ہم بھی ہیں
اے فلک کہ تو کیا ارادہ ہے
عیش کے خواستگار ہم بھی ہیں
شہر خالی کیے دکاں کیسی
ایک ہی بادہ خوار ہم بھی ہیں
شرم سمجھے تیرے تغافل کو
واہ کیا ہوشیار ہم بھی ہیں
آئی مے خانے سے یہ کس کی صدا
لاؤ یاروں کا یار ہم بھی ہیں
لے ہی تو لے گی دل ،نگاہ تیری
ہرطرح ہوشیار ہم بھی ہیں
غیر کا حال پوچھیے ہم سے
اس کے جلسے کا یار ہم بھی ہیں
کون سا دل ہے جس میں داغ نہیں
عشق میں یادگار ہم بھی ہیں
نواب مرزا خان داغ