جیہ
لائبریرین
کل افطاری میں ایک عجیب لطیفہ ہوگیا۔ ہمارے محلے کی مسجد سے مغرب کی روح پرور اذان ہو رہی تھی۔ اللہ اکبر ۔ اللہ اکبر۔۔۔۔۔۔
جب مؤذن حیّ علٰی الصلوٰہ پر پہنچے تو اذان کے الفاظ کچھ یوں بنے ۔۔۔
حیّ علٰی الصلوٰہ۔ حیّ علٰی الصلوٰہ ۔ ۔۔۔اوئے مردود! میرا حصہ نہ کھا۔ حیّ علٰی الفلاح
میں جو خشوع و خضوع سے دوران اذان دعا مانگ رہی تھی ، اچانک اتنی زور سے ہنس پڑی کہ گبین گھبرا کر رونے لگا۔
بعد میں پتا چلا کہ مؤذن اور اس کے ساتھی اذان والے کمرے افطار کر رہے تھے۔ مؤذن بےچارہ اذان میں مصروف تھا اور اس کے حصے کے کجھور اس کا ایک ساتھی کھانے لگا تھا۔۔۔ اور موذن نے دوران اذان ہی اسے منع کر دیا ۔۔۔۔ کہ اوئے مردود!
جب مؤذن حیّ علٰی الصلوٰہ پر پہنچے تو اذان کے الفاظ کچھ یوں بنے ۔۔۔
حیّ علٰی الصلوٰہ۔ حیّ علٰی الصلوٰہ ۔ ۔۔۔اوئے مردود! میرا حصہ نہ کھا۔ حیّ علٰی الفلاح
میں جو خشوع و خضوع سے دوران اذان دعا مانگ رہی تھی ، اچانک اتنی زور سے ہنس پڑی کہ گبین گھبرا کر رونے لگا۔
بعد میں پتا چلا کہ مؤذن اور اس کے ساتھی اذان والے کمرے افطار کر رہے تھے۔ مؤذن بےچارہ اذان میں مصروف تھا اور اس کے حصے کے کجھور اس کا ایک ساتھی کھانے لگا تھا۔۔۔ اور موذن نے دوران اذان ہی اسے منع کر دیا ۔۔۔۔ کہ اوئے مردود!