میرے ذاتی خیال کے مطابق کوڈ کو زیادہ تبدیل نہیں کرنا پڑے گا آئی فون کے لیے اور نوکیا کے لیے بھی ایمولیٹر بن چکے ہیں پام او ایس کو ابھی تک میں نے دیکھا ہیں نہیں۔ باقی ایچ ٹی ایم ایل فائیو کو چھیٍڑنے میں بھی کوئی حرج نہیں بشرط وہ کوئی صنف ضعیف نہ ہو۔ فی الحال تو واپڈا والے ہم کو چھیڑتے ہیں۔ ایک دو ماہ میں بجلی کا حساب کتاب درست ہو تو ان شاء اللہ۔۔
اینڈرائڈ کی نیٹیو کوڈنگ جاوا میں ہوتی ہے۔
آئی او ایس کی نیٹیو کوڈنگ آبجیکٹیو سی میں ہوتی ہے۔
ونڈوز موبائل کی نیٹیو کوڈنگ سی شارپ میں ہوتی ہے۔
و علیٰ ہٰذا القیاس۔۔۔
نیز یہ کہ سبھی آوپریٹنگ سسٹمز کی ڈیوائس آے پی آئی مختلف ہوتی ہیں۔ لہٰذا بہت زیادہ خوش فہمی اچھی نہیں۔
کچھ ایسے ٹولز موجود ہیں جو ایک ہی کوڈ کو مختلف پلیٹ فارمز کے لئے کمپائل کر کے پیکیج کر دیتے ہیں لیکن ان کی کار کردگی محدود ہے۔ ہم نے ایسے ڈیویلپرز کم دیکھے ہیں جو بیک وقت آئی فون، اینڈرائیڈ اور ونڈوز موبائل کے لئے نیٹیو ایپلیکیشنز ڈیویلپ کرتے ہوں۔
ایچ ٹی ایم ایل فائو بیسڈ سولیوشنز براؤزر کے اسکوپ میں کام کرتے ہیں اس لئے تقریباً سبھی آپریٹنگ سسٹمز میں کم و بیش یکساں کام کرتے ہیں۔ گو کہ ان سے ہر طرح کی ایپلیکیشن نہیں بنائی جا سکتی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ ڈیوائس اے پی آئیز ایچ ٹی ایم ایل فائیو اسٹینڈرڈ کا حصہ بن رہی ہیں اس لئے اس کا مستقبل تابناک ہے۔ اس کے علاوہ سینچا ٹچ میں آئی فون اور اینڈرائڈ کے لئے نیٹیو پیکجنگ کا آپشن بھی موجود ہے۔ ملاحظہ فرمائیں یہ ویڈیو۔