ڈاکٹرعامر شہزاد
معطل
خاتون پائلٹ : ہیلو کنٹرول ٹاور یہ فلائٹ نمبر 345 ہے یہاں ایک ایمرجنسی ہے ۔
کنٹرول ٹاور : کیا ایمرجنسی ہے ؟ بولیے
خاتون : کچھ نہیں
کنٹرول ٹاور : پلیز بتائیے
خاتون : نہیں رہنے دیجیئے
کنٹرول ٹاور : پلیز بتائیے
خاتون: کچھ نہیں ۔ رہنے دیجیے آپ نہیں سمجھ سکتے
کنٹرول ٹاور : ارے اللہ کی بندی کچھ تو بتا و 200 مسافروں کی زندگی کا سوال ہے
خاتون ۔ نہیں بتاتی ۔ بلاک کردو مجھے ۔ بائے
کنٹرول ٹاور :
کنٹرول ٹاور : کیا ایمرجنسی ہے ؟ بولیے
خاتون : کچھ نہیں
کنٹرول ٹاور : پلیز بتائیے
خاتون : نہیں رہنے دیجیئے
کنٹرول ٹاور : پلیز بتائیے
خاتون: کچھ نہیں ۔ رہنے دیجیے آپ نہیں سمجھ سکتے
کنٹرول ٹاور : ارے اللہ کی بندی کچھ تو بتا و 200 مسافروں کی زندگی کا سوال ہے
خاتون ۔ نہیں بتاتی ۔ بلاک کردو مجھے ۔ بائے
کنٹرول ٹاور :