اورنگزیب بادشاہ تھا یا ولی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

گل زیب انجم

محفلین
میں نے درمیان میں یا لکھ دیا ہے، یعنی ایک ہی چیز کو لکھا گیا ہے :)
یونیورسٹی یا جامعہ، ان میں سے کوئی ایک چیز ان کی بنائی ہوئی ہو؟
جی بات وہی ہے ۔آپ ایک لفظ کو دو بار کہہ رہے ہیں ۔ یعنی
یونیورسٹی یا یونیورسٹی نہیں بنوائی۔ جامعہ یونیورسٹی کو ہی کہتے ہیں۔
 

گل زیب انجم

محفلین
ہمیں تو مغلوں کی یادگاروں میں باغات، محلات، محلسرائیں، بارہ دریاں اور مقابر ہی ملتے ہیں۔ کوشش تو بہت کی ہے کہ کہیں سے لائبریریاں، ہسپتال، یونیورسٹیاں یا جامعات وغیرہ بھی مل جائیں، لیکن میری کم علمی مدد نہیں کر رہی :(
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔
ہربل میڈیسن کو ہومیوپیتھی کیسے بنا دیا؟ :)
اگر یہ اصحاب مقامی تعلیم یافتہ تھے تو بتائیے۔ عموماً بادشاہان ایسے عقلاء کو دساور سے منگواتے تھے :)
شہزادہ جہانگیر یا شاہی خاندان کو چھوڑ کر بتائیے کہ لوگوں نے کیا تعلیم پائی؟
ہمارا سارا فوکس اس بات پر ہے کہ مغل بادشاہوں کی ان تمام صلاحیتوں اور خوبیوں کو، کہ جن کی طرف آپ اشارہ کر رہے ہیں، عوام الناس کی زندگی کیسے بہتر ہوئی؟
 

عثمان

محفلین
یورپ اور امریکہ میں بہت سی یونیورسٹیاں سینکڑوں سال پرانی ہیں۔
مغلوں کے مداح ہندوستان اور پاکستان میں پائی جانے والی قدیم یونیورسٹیوں کے نام یہاں لکھ دیں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
یورپ اور امریکہ میں بہت سی یونیورسٹیاں سینکڑوں سال پرانی ہیں۔
مغلوں کے مداح ہندوستان اور پاکستان میں پائی جانے والی قدیم یونیورسٹیوں کے نام یہاں لکھ دیں۔
تاج محل
ہرن مینار
شاہی قلعہ
بارہ دری
قطب مینار
بادشاہی مسجد
مقبرہ جات
تشفی نہ ہونے کی صورت میں صبر کیجیے
 
آخری تدوین:

زیک

مسافر
یورپ اور امریکہ میں بہت سی یونیورسٹیاں سینکڑوں سال پرانی ہیں۔
مغلوں کے مداح ہندوستان اور پاکستان میں پائی جانے والی قدیم یونیورسٹیوں کے نام یہاں لکھ دیں۔
ہارورڈ 1636 میں بنی جب ہندوستان میں شاہجہاں کی حکومت تھی۔ کالج آف ولیم اینڈ میری 1693 میں بنا جب اورنگزیب حکمران تھا۔ یاد رہے کہ جب مغلوں نے ہندوستان میں حکومت شروع کی اس وقت یو ایس اے میں کوئی یوروپین نہیں تھے
 
In order to practice Islamic law in the empire correctly, Aurangzeb insisted on compiling Islamic law into a codified book that could be much more easily followed. He thus brought together hundreds of scholars of Islam from all over the Muslim world to organize such laws. The result was a landmark text of fiqh (jurisprudence) in the Hanafi school, known as the Fatawa-e-Alamgiri, meaning “The Religious Decrees of Alamgir”. It was known as the Fatawa al-Hindiya (الفتاوى الهندية) in the rest of the Muslim world and is well-respected as a compendium of Hanafi law.
Using the Fatawa-e-Alamgiri as a guidebook, Aurangzeb sent officials throughout the empire to enact Islamic law and end socially corrupt practices. As such, alcoholism, gambling, and prostitution were combated by the imperial government. Taxes that were not in line with Islamic law were also abolished, a policy that was very popular with the Mughal Empire’s subjects.
To make up for the loss in tax revenue, Aurangzeb adopted a very simple lifestyle and did not live in a lavish manner as his father had. Royal traditions that he considered extravagant were abolished, such as court musicians and festivities on the emperor’s birthday.

http://lostislamichistory.com/aurangzeb-and-islamic-rule-in-india/
 
System of Education and Its Motivations:
All the Mughal emperors were great patrons of learning and gave their full encouragement to the spread of education in their dominions. Babur was himself a great scholar and public works department (Shuhrat-i-Am) established by him, which, also continued to exist under later Mughal emperors, was on trusted along with other responsibilities to that of building the schools and colleges.

Image Curtsey: http://www.vam.ac.uk/__data/assets/image/0008/94319/hdr-mughal-art-415.jpg
His son, Humayan had great love for study of books especially in astronomy and geography. He constructed a Madarsa at Delhi and converted the pleasure-house built by Sher Shah in Qila Kohana also called Purana Qila into a library.
The reign of Akbar, well known for improvement in various other domains, also constitutes a new epoch in the growth and improvement of education. He established a number of colleges for high learning at Agra and Fatehpur Sikri and also attempted to revise the curriculum of education.
Abul Fazal writes, “All civilized nations have schools for the education of youth; but Hindustan is particularly famous for its seminaries”. Akbar also encouraged the Hindus to join the madarsa and learn Persian, the court language.
Jahangir was himself a great scholar of Turki and Persian and had written his memories known as the Tuzuk-i-Jahangiri. It is stated that soon after his sitting on the throne, he got repaired many old madarsa, which had ceased to function for quite a long and filled them with pupils and their teachers.
Towards the close of his reign, he also promulgated an order that if a rich person or traveller died without heirs, his property would escheat to the crown and be spent on the construction and maintenance of madarsa and monasteries, etc.
Shah Jahan had great fascination for study of the Turkish language and had a regular habit of study at night for a short while. He repaired an old institution called Dar-ul-Boqa (Abode of Eternity) and found a new college at Delhi. His son, Dara Soukoh, also patronized every educational activity. Aurangzeb encouraged the education of the Muslims and founded colleges and schools” (Keene).

http://www.historydiscussion.net/society/cultural-life-during-the-mughal-period-indian-history/708
 
image0012.jpg

مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھے
 

گل زیب انجم

محفلین
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔
مKm
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔

[UOTE="گل زیب انجم, post: 1617968, member: 8257"]لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے
لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔
۔
پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔[/QUOTE]​
image0012.jpg

مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھے
[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
image0012.jpg

مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ
 

گل زیب انجم

محفلین
Thank you very much my brother I think now understand and satisfy these peoples



[UOTE="گل زیب انجم, post: 1617968, member: 8257"]لائیبریریاں نہیں تھیں سکول کالج نہیں تھے

۔
پھر لوگ تعلیم کہاں سے حاصل کرتے تھے ۔شہزادہ جہانگیر نہ صرف بادشاہ بلکہ زمین کی پیمائش کا نظام متعارف کرانے والا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بعد پہلا شخص تھا۔یعنی پٹواری گرداوری کرانے والا پہلا بادشاہ تھا۔ پھر یہ ہربل میڈیسن کااستعمال بھی جانتا تھا یعنی ہومیو پیتھی کا ماہر تھا۔مہر و نساء (ملکہ نور جہاں) فارسی کی شاعرہ اور اعلٰی پاےء کی قانون ساز تھی۔سانئسی مہارت ایسی کہ عطر گلاب کی موجد کے طور پہچانی جاتی ہے۔اکبر کے نو نورتن ،ابوالفضل جیسے اعلٰی دماغ معلم علی قلی جیسے زیرک صوبیدار ۔ یہ سب لوگ کہاں سے پڑہ کر آئے ہوئے تھے۔​

[QUOT you very much E="ایچ اے خان, post: 1618345, member: 242"]
image0012.jpg

مغل دور میں شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ سے پانی پیتے تھ[/QUOTE]
 

x boy

محفلین
ترقی اس زمانے میں شاعروں نے کی تھی
اس زمانے میں بندر بھی ادرگ کا ذائقہ جانتے تھے
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top