یوں کہیے کہ دھاگہ آپ کی دلچسپی سے کھسک گیا ہے لہذا اسے مقفل کردیا جائے۔
مغل شاعر کونسے تھے؟
مغل شاعر کونسے تھے؟
یوں کہیے کہ دھاگہ آپ کی دلچسپی سے کھسک گیا ہے لہذا اسے مقفل کردیا جائے۔
مغل جامعات کی فہرست لاؤ بھئ ۔
ہندوستان سے صباح الدین عبد الرحمن صاحب کی کتابیں شاید آپ کی مدد کرسکیںہمیں تو مغلوں کی یادگاروں میں باغات، محلات، محلسرائیں، بارہ دریاں اور مقابر ہی ملتے ہیں۔ کوشش تو بہت کی ہے کہ کہیں سے لائبریریاں، ہسپتال، یونیورسٹیاں یا جامعات وغیرہ بھی مل جائیں، لیکن میری کم علمی مدد نہیں کر رہی
تاریخ پڑھنے اور پرکھنے کے بڑے سائنٹیفک طریقے موجود ہیں. دنیا بھر میں تاریخ محض قصہ گوئی یا قدیم تاریخ دانوں کے بیانات پر انحصار نہیں کرتی.تاریخ کو آپ نہ تو ماضی میں جا کر پرکھ سکتے ہیں اور نہ ہی تبدیل۔ جو کچھ اس دور کے تاریخ دان لکھ گئے سچ تھا یا کہ جھوٹ، نہ آپ جانچ یا پرکھ سکتے ہیں نہ میں۔
تو وارڈ لگانے کا کیا فائدہ؟
بہتر ہوتا کہ یہ سوال ایکس بوائے کے لیے رکھ چھوڑتے.شہزادی زیب النساء مخفی کے دیوان سے پہلی پچاس غزلوں پر Jessie Duncan Westerbrook نے ۱۹۱۳ میں کتاب لکھی رابطہ
https://archive.org/stream/diwanofzebunniss00zebuuoft#page/2/mode/2up
اور دیوان ظفر از ابوالمظفر سراج الدین محمد بہادر شاه غازی کا تو معلوم ہی ہو گا۔
یہ "جواب" اس بات کا عکاس ہے کہ کچھ لوگ سوال پڑھنے اور سمجھنے ہی سے قاصر ہیں. مغل ادوار میں ہندوستان کے کسی عصری تعلیمی ادارے کا نام لے کر آئیں. جو یا تو اب تک تعلیم دے رہا ہو یا ایک عرصہ تک تعلیم دے چکا ہو.دراصل یہ سوال ہی اس بات کا عکاس ہے کہ لوگوں میں تاریخ کی معلومات کم ہیں
درالعلوم دیوبند 1866 میں وجود میں ائی جس کی بنیاد مولانا گنگوہی اور مولونا قاسم ناناتوی نے رکھی۔ یادر ہے کہ 1857 کی جنگ میں آخری مغل بادشاہ شکست کھا چکا تھا۔ تو صرف 9 سال بعد عظیم الشان دارلعلوم (یعنی یونی ورسٹی) کی بنیاد جید سکالرز نے رکھ دی۔ظاہر ہے یہ اسکالرز صرف نو سال میں پیدا ہوکر اور تعلیم بھی حاصل کرکے دارلعلوم کی بنیاد نہیں رکھ سکتے تھے۔ ایک عظیم نظام قائم تھا جس کو انگریزوں نے تباہ کردیا ۔ علما کو پھانسی کی سزا دی اور کالا پانی بھیج دیا۔ ان حالات کے باوجود درالعلوم کا قیام اس بات کا غماز ہے کہ ایک عظیم تعلیمی نظام موجود رہا۔ نہ صرف درالعلوم قائم تھے بلکہ خانقاہی نظام بھی موجودرہا۔ جس طرح اج یونی ورسٹیز میں پروفیسرز ہی علم پھیلاتے ہیں۔ اسی طرح علما برصغیر میں ہر نوعیت کے علم پھیلارہے تھے۔ اس دور میں علوم و فنون الگ الگ نہیں بلکہ ایک ہی علم تصور کیے جاتے تھے
مزید یہ کہ اس وقت علوم و فنون کے مراکز وسط ایشیا، ایران اور ترکی میں تھے جہاں سے ابھی نڈیا کے لوگ مستیفد ہوتے تھے
مثل مشہور ہے کہ گھر کی مرغی دال برابر۔اب ہمیں مسلمانوں سےانگریز اچھے لگنے لگے ہیں ۔شاید ہمارے علم میں کوئی کمی ابھی باقی ہے۔
ہم اگر مغلوں کی رفاہی فلاحی اصطلات کو زیر بحث لاہیں تو کئی صفات لگ جاہیں لیکن پھر بھی اصطلات باقی رہ جائیں۔بات عدل و انصاف کی ہو یا تعمیر و ترقی کی
روشنی ڈالئے گا کہ کیسی باتیں ہیں جو ہم سے پوشیدہ ہیں مغل حکمرانوں کی
تاج محل
ہرن مینار
شاہی قلعہ
بارہ دری
قطب مینار
بادشاہی مسجد
مقبرہ جات
تشفی نہ ہونے کی صورت میں صبر کیجیے
خیر سے پرکھ کیوں نہیں سکتے۔ ہر شہ کو عقل کی کسوٹی پر پرکھا جا سکتا ہے۔ تاریخ بدلی نہیں سکتی پرکھی تو جاسکتی ہے۔۔۔۔تاریخ کو آپ نہ تو ماضی میں جا کر پرکھ سکتے ہیں اور نہ ہی تبدیل۔ جو کچھ اس دور کے تاریخ دان لکھ گئے سچ تھا یا کہ جھوٹ، نہ آپ جانچ یا پرکھ سکتے ہیں نہ میں۔
تو وارڈ لگانے کا کیا فائدہ؟
"غیر متفق"خیر سے پرکھ کیوں نہیں سکتے۔ ہر شہ کو عقل کی کسوٹی پر پرکھا جا سکتا ہے۔ تاریخ بدلی نہیں سکتی پرکھی تو جاسکتی ہے۔۔۔۔
"غیر متفق"تاریخ پڑھنے اور پرکھنے کے بڑے سائنٹیفک طریقے موجود ہیں. دنیا بھر میں تاریخ محض قصہ گوئی یا قدیم تاریخ دانوں کے بیانات پر انحصار نہیں کرتی.
مغل شاعر کونسے تھے؟
اگر آپ کو معلوم تھا تو ۔۔۔بہتر ہوتا کہ یہ سوال ایکس بوائے کے لیے رکھ چھوڑتے.
اپنے آباو اجداد کے بارے میں جاننے کی تحقیق کی جائے تو بہت کچھ جانا جا سکتا ہے۔ سائنس کو" لولی لنگڑی" سمجھنے والوں کا کیا مقام ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں۔"غیر متفق"
ہر شہ کو نہیں، کسی کسی کو
"غیر متفق"
سائنٹیفک طریقے موجود ہیں، صحیح
ان طریقوں سے کیا جانا جا سکتا اور کیا نہیں، آپ اپنے آباؤاجداد کے متعلق کتنا جانتے ہیں اور آپ کے سائنٹیفک طریقوں اُن سے متعلق کتنا مزید جان سکتے؟ بس ایک محدود حد تک۔ اس سے زیادہ یہ لولی لنگڑی سائنس آپ کو کچھ بھی نہیں بتا سکتی۔
مجھے معلوم نہیں تھا۔ ایکس بوائے کی سپامنگ روکنے کے لیے سوال پوچھا گیا تھا۔اگر آپ کو معلوم تھا تو ۔۔۔
نہیں ، شائد نہیں
لطائف سے بڑھ کر یہ مغلوں کے مداحوں کے تماشے میں تبدیل ہوچکا ہے۔اب یہ دھاگہ لطائف کی طرف چل پڑا ہے
ہمیں تو مغلوں کی یادگاروں میں باغات، محلات، محلسرائیں، بارہ دریاں اور مقابر ہی ملتے ہیں۔ کوشش تو بہت کی ہے کہ کہیں سے لائبریریاں، ہسپتال، یونیورسٹیاں یا جامعات وغیرہ بھی مل جائیں، لیکن میری کم علمی مدد نہیں کر رہی
قرآنی احکام کے مطابق بادشاہت کے لئے بھائیوں کا قتل جائز ہے؟ بادشاہت جائز ہے؟ اگر نہیں تو آپ کو جواب مل جائے گا
اپنے آباو اجداد کے بارے میں جاننے کی تحقیق کی جائے تو بہت کچھ جانا جا سکتا ہے۔ سائنس کو" لولی لنگڑی" سمجھنے والوں کا کیا مقام ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں۔
آپ جائیے پہلے اپنا علمی اور معلوماتی دائرہ وسعی کیجیئے پھر آئیے گا۔مجھے معلوم نہیں تھا۔ ایکس بوائے کی سپامنگ روکنے کے لیے سوال پوچھا گیا تھا۔
تماشہ تو آپ نے لگارکھا ہے۔لطائف سے بڑھ کر یہ مغلوں کے مداحوں کے تماشے میں تبدیل ہوچکا ہے۔