حسن محمود جماعتی
محفلین
بہت عمدہ بہت خوب جناب۔
کہنا کچھ یوں بنتا ہے، مذکورہ لڑی پڑھنے کے بعد، راتیں اخرب ہوچکی تھیں اور دن اخرم۔ شامیں ہزج تھیں تو دوپہر حزذ۔ دل خفیف ہوا چاہتا تھا اور ذہن مخبون۔ نہ گھر میں محذوف تھا نہ باہر مخنق۔۔۔ اپنے حالات گویا رباعی ہوا چاہتے ہیں۔ بارش ہے کہ ہو ہی نہیں رہی۔ مارے خشکی کے رباعی کا عارضہ طوالت پکڑ رہا ہے۔ ڈاکٹروں نے بھی کہہ دیا ہے۔اس اخرب، اخرم ، ہزج، حزذ، خفیف، مخبون ،محذوف، مخنق سے تو اپنے
یہ مرض لا علا ج ہے۔۔۔۔۔راحیل فاروق عجب گناہگار آدمی ہے۔ دنیا میں کیسی کیسی سزائیں کاٹ رہا ہے۔