پوچھنے والے کو چاہیے کہ پہلے اپنے بارے میں بتائے پھر دوسرے سےپوچھے۔
اپنا عقیدہ بتائیں۔وہ تو ہمیں پتا ہی ہے کہ آپ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہيں۔معمولی طالب علم۔۔ ڈیش ڈیش۔۔
اپنے عقیدے کے متعلق روشنی ڈالیں۔
آپ جانتے ہیں کہ یہ نظم کسی ایک فرد کے بارے میں نہیں تھی، قبر پرستی کے بارے میں تھی۔
میں نے صرف وہ دھاگہ دیکھا تھا۔نظم شاید حذف کردی گئی تھی۔اس لئے میں نہیں جانتا کہ وہ قبرپرستی کے بارے میں تھی۔یا کسی اور بارے میں۔
قبرپرستی۔۔یعنی قبر کی پرستش،پوجا،عبادت۔جوکہ شرک ہے۔
اب اگر جس کے بارے میں ایسا کہا جارہا ہے۔اور وہ واقعی قبر پرست ہےتو پھر تو وہ مشرک ہے۔اور اگر ایسا نہیں ہے۔
تو حکم شرک لگانے والے پر لوٹے گا۔ جیسا کہ حدیث پاک میں ہے جو کسی کو کافر کہے اور وہ کافر نہ ہو تو حکم کفرلگانے والے پر لوٹےگا۔
کیا صرف قبر کو سجدے کرنے والے کو آپ کافر کہہ سکتے ہیں؟؟؟
پچھلی شریعتوں میں تعظیمی سجدہ جائز تھا۔ہماری شریعت میں تعظیمی سجدہ حرام ہے۔
یوسف علیہ السلام کو آپ کے بھائیوں اور والد کا سجدہ کرنا مشہور ہے۔
کسی بزرگ کو تعظیمی سجدہ کرنے سے کیا کافر ہوجائے گا؟؟؟(قبر کے بارے میں بھی علماء سے پوچھ لیا جائے۔۔)
تعظيمی سجدہ کرنا حرام اور جہنم میں لیجانے والا کام ہے۔
ہاں اگر کسی کو عبادت کی نیت سے یا الہ(معبود) جان کر سجدہ کرتا ہے جو بلاشک وشبہ شرک کررہا ہے۔اب حکم شرک لگے گا۔
شاید یہی بات میں آپ کو سمجھانا چاہ رہا تھا۔کہ قبرپرستی پر تو شرک کا فتوی۔پورے کاپی رائٹس کے ساتھ۔اور علی گڑھی کے بارے میں آپ بات ادھر ادھر کردیتے ہيں۔یہاں آپکے پاس پورے حقوق کیسے آجاتے ہیں۔اب ہمارے جیسا بندہ تو سوچنے پہ مجبور ہوگا نا! کہ کسی بات کی تو پردے داری ہے۔۔۔
اور اگر آپ بزرگوں سے مدد مانگنے کو قبر پرستی کہتے ہیں۔تو یہ آپ کا عقیدہ ہوگا۔اور ایسا عقیدہ آپ ہی کو مبارک۔۔۔
قران میں اللہ عزوجل نے نبیوں سے وعدہ لیا۔کہ جب میرا محبوب صلی اللہ علیہ والہ وسلم دنیامیں آئے تو تم ان کی مدد کرنا۔(حالانکہ اللہ عزوجل جانتا تھا کہ جب رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم دنیامیں تشریف لائیں گے تو سب نبی صاحب مزار ہوں گے۔
پھر معراج کے موقع پہ حضرت موسی علیہ السلام کو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے قبر میں دیکھا اور پھر حضرت موسی علیہ السلام کی مدد سے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم پچاس نمازوں کی 5 نمازیں کروائيں۔
اب جو بزرگوں سے استمداد کا قائل نہیں تو وہ ڈبل بارہ(24)گھنٹے میں 50نمازیں پڑھا کریں۔تقربیا ہر 25منٹ بعد ایک نماز۔۔۔نہیں تو بزرگوں کی مدد کو مانے۔۔
شرم مگر تم نہیں آتی۔۔۔
اہلسنّت کا عقیدہ استمداد۔۔۔
اس مد میں یہ آیت دیکھئے اور غور فرمائیے کہ رسول اکرم صلعم کو بھی نہیں پتہ کہ بطور فرد ، ان کے ساتھ یا ہمارے ، تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا؟
جواب ۔۔۔
یہاں