زاھراحتشام
محفلین
سرخشی
سرخشی شمس الائمہ ابوبکر محمد بن احمد پانچویں صدی ہجری میں ماور ا لنہر کے مشہور فقیہہ اور امام علوم وفنون تھے۔اوائل میں تجارت پیشہ تھے۔پھر حصول علم کی طرف توجہ کی۔بخارا میں عبدالعزیز حلوانی سے تعلیم پوری کی اور قراخانی کے دربار سے وابستہ ہوگئے۔لیکن یہاں سلطان سے اختلاف ہونے کی وجہ سے قید کردیے گئے۔اسی زمانے میں اپنی مشہور پندرہ جلدوں کی کتاب’’ مبسوط‘‘ لکھی۔اس کے علاوہ ’’ شرح السیرالکبیر‘‘بھی ان کی تصنیف ہے۔ان کا انتقال ۴۸۳ .ھ میں ہوا۔
سرخشی شمس الائمہ ابوبکر محمد بن احمد پانچویں صدی ہجری میں ماور ا لنہر کے مشہور فقیہہ اور امام علوم وفنون تھے۔اوائل میں تجارت پیشہ تھے۔پھر حصول علم کی طرف توجہ کی۔بخارا میں عبدالعزیز حلوانی سے تعلیم پوری کی اور قراخانی کے دربار سے وابستہ ہوگئے۔لیکن یہاں سلطان سے اختلاف ہونے کی وجہ سے قید کردیے گئے۔اسی زمانے میں اپنی مشہور پندرہ جلدوں کی کتاب’’ مبسوط‘‘ لکھی۔اس کے علاوہ ’’ شرح السیرالکبیر‘‘بھی ان کی تصنیف ہے۔ان کا انتقال ۴۸۳ .ھ میں ہوا۔