زبیر مرزا
محفلین
(تصویربشکریہ عبدالقیوم چوہدری صاحب)
تلمیذ صاحب آپ کے لیے کیا لکھوں ، کیسے لکھوں کہ آپ اس تحریرکوپڑھنے نہیں آئیں گے ، آپ کا دھیما دھیما تبسم آمیز تبصرہ نہیں ہوگا
اس پر-جانا برحق ہے سب نے جاناہے لیکن دُکھ رابطے کے ٹوٹ جانے کا ہوتاہے ، پُکارے جانے پرجواب نہ ملنے کا ملال آنکھیں نم کرجاتاہے
سر آپ تو محفل میں مانند سایا دارشجرتھے ، اُستاد ، دوست ، شفیق رہنمائی کرنے والے اتنی ساری کم کیسی پوری ہوں گی - ہمت افزائی کرنا آپ
کا خاص وصف رہا، اخلاق ، معاملہ فہمی ، بحث سے دور ، کسی کی دل آزاری آپ نے کی ہی نہ تھی - آپ اُن روایات کے امین تھے جہاں آزادیء اظہار رائے سے زیادہ دوسرے کا احترام اور ان کے جذبات واحساسات کو اہم جانا جاتاتھا-
سر جی یاد کرنا چاہتا ہوں کب آپ نے کسی کو سرزنش کی تھی ، کب کسی کے لیے نامناسب رویہ اختیارکیا لیکن کوئی ڈھونڈنے سی نہیں ملتی ایسی
بات - جانے والوں کو سب لفظوں میں اچھا کہتے ہیں ، رسمی جملے کہے جاتے ہیں، بھلے آدمی تھے ، ان کے جانے سے ناقابل تلافی نقصان ہواہے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا---- لیکن تلمیذ صاحب آپ کے لیے ایسے رسمی جملے جچتے ہی نہیں کیونکہ آپ کے لیے دل سے احترام اوراچھے احساسات اُبھرتے ہیں لیکن تحریرکرنے لگیں تو وہ لفظ معمولی اور چھُوٹے ہوجاتے ہیں آپ کی شخصیت کے آگے -
سرجی آپ سے ہم نے درگذر کرنا سیکھا ، آپ کو دیکھ کر ، پڑھ کرجانا کیسے بناء اُلجھے ، راستے کی ناہموار روکاوٹوں کا گلہ ، لوگوں سے بدزن ہوئے بناء اپنا سفرجاری رکھا جائے - کسی کی کوئی شکایت آپ نےکی ہی نہیں تھی وہ جو ذاتی مکالموں میں دوسروں کے گلے ہوتے ہیں جس میں کوئی بُرائی نہیں سمجھی جاتی آپ نے اس کو خود پر روا نہ رکھا - سرجی بلند وبالا شجر سی شخصیت ، بزرگی ، علمیت اور دانشوری کے باوجود آپ خاکساروں کی ہی صفِ اول میں نظرآتے - سر جی لکھنے بیٹھا ہوں تو سوچتا ہوں میں آپ کا زیادہ چہیتا اور لاڈلا تھا تو اس تحریر کو لکھوں پھرخیال آتا ہے یہاں تو ہر ایک ہی آپ کا لاڈلا ہے سب ہی آپ کی چاہت کا دم بھرنے والے ہیں ، آپ نے تو ایسی مساوات رکھی کہ
راشد اشرف کے تخلیقی کام کو بھی سراہا تو ہم سے نوآموز لکھنے والوں کو بھی ہلاشیری دی اپنے تبصرے سے ہمیشہ حوصلہ افزائی کی-
تلمیذ صاحب آپ کی یاد نہیں رُلائے گی اپنا خسارہ رُلائے گا - آپ تو ابدی نیند سوئیں گے لیکن جو رات گئے ہماری نیند روٹھ گئی تو آپ کا نام ذہن میں آتے تو کیا کریں گے - آپ نے اپنی علالت کا ذکرکیوں نہ کیا ، کوئی اشارہ دے دیتے ، یوں اچانک چل دیئے ہیں کہ یقین کرنا مشکل ہورہا ہے ، ذہنی طور پر آپ کے رُخصت ہوجانے کو تسلیم کرنے میں بڑی مشکل ہورہی ہے یہی گمان ہے آپ نے آنا ہے اور اس دھاگے پہ تبصرہ کرجاناہے اور کہنا ہے
"حد ہے بھلا میں نے کہاں جانا تھا بس مصروف تھا کچھ دن آنہیں سکا تو یارلوگوں نے فاتحہ پڑھ ڈالی" -
آخری تدوین: