اُردو کی بورڈ استعمال کرتے ہوئے تیز ترین ٹائپنگ

محترم قارئین ۔ السلام علیکم ! اُمید ہے مزاجِ گرامی بخیر ہوں گے۔
سن 1994ء میں اُردو سافٹ ویئر نقاش (بعد میں آکاش) سے شناسائی ہوئی، جو نوے کے عشرے کے آغاز میں ایک جاننے والے نے 40 ہزار روپے کا ایک ہفتہ وار میگزین کی کتابت کے لیے خریدا تھا۔ مذکورہ سافٹ ویئر ایم ایس ورڈ ورژن 5 ڈاس پر بنایا گیا تھا۔ اور صرف نستعلیق اور نسخ دو فانٹس دستیاب تھے۔
اُنہی حضرت کی وساطت سے سن 1996ء میں نقاش سافٹ ویئر کے لاہور میں ڈسٹری بیوٹر سے سافٹ ویئر ہمالہ خریدنے کا اتفاق ہوا جسے شاہکار اُردو سافٹ ویئر کی اپ ڈیٹ کہہ سکتے ہیں۔ یہ بھی ڈاس میں آپریٹ ہوتا تھا۔ ہمالہ میں اُردو نستعلیق کے دو اور نسخ کے تقریباً 50 فانٹس دیئے گئے تھے۔
بہرحال میں کی بورڈ نقاش آکاش شاہکار اور ہمالہ کا استعمال کر رہا تھا۔ بعد میں ان پیج سے شناسائی ہونے کے بعد میں یوزر ڈیفائنڈ کی بورڈ استعمال کرتا رہا جس میں وقتاً فوقتاً حسب ضرورت تبدیلیاں کرتا رہا۔
آج میرے یوزر ڈیفائنڈ کی بورڈ اور فونیٹک کی بورڈ میں 50 تبدیلیاں ہیں مگر میں بلا خوف تردید کہہ سکتا ہوں کہ فونیٹک کی بورڈ اور پاکستان میں استعمال ہونے والے دیگر تمام اُردو کی بورڈز کو زیادہ استعمال ہونے والے حروف اور انسانی اُنگلیوں کی قوت کے مطابق تقسیم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان تمام کی بورڈز سے ٹائپنگ کی صورت میں ایک تو کی پنچنگ زیادہ کرنا پڑتی ہے اور دوسرے کمزور اُنگلیوں پر زیادہ استعمال ہونے والے حروف رکھ دیئے گئے ہیں۔
مثال کے طور پر آپ شہادت کی اُنگلی یا بڑی اُنگلی کا کنڈہ بنا کر پانچ کلو گھی کا ڈبہ محلے کی دُکان سے گھر تک لا سکتے ہیں مگر تیسری اور چھوٹی اُنگلی کا کنڈہ بنا کر ایسا کرنے کا سوچ نہیں سکتے کیونکہ ان اُنگلیوں کی قوت اور مزاحمت اتنی زیادہ نہیں ہوتی۔
یہی وجہ تھی کہ سن 2006ء میں اُردو سائنس بورڈ لاہور کی جانب سے مشتہر کی جانے والی ایک اَسامی پر راقم الحروف کے مقابل روزنامہ جنگ لاہور کے آپریٹر جو غالباً مونو ٹائپ کی بورڈ استعمال کرتے تھے، آگئے۔ یہاں بتاتا چلوں کہ جنگ اخبار کے ٹائپسٹ کافی تیز ٹائپنگ کے لیے مشہور ہیں۔ میں نے صرف پانچ منٹ کی بورڈ سیٹنگ کے لیے مانگے جس کے بعد بیالوجی کے مضمون سے متعلق اُردو سائنس انسائیکلو پیڈیا پراجیکٹ کے دو صفحے ہمیں ٹائپنگ کرنے کے لیے دیئے گئے۔ واضح رہے کہ ان صفحات میں روزمرہ استعمال سے ہٹ کر اُردو، عام استعمال سے ہٹ کر سائنٹیفک انگریزی نام، سائنس دان کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات کی تکرار تھی جن کے باعث سپیڈ سے ٹائپنگ کسی طور ممکن نہ تھی۔ مقررہ وقت 15 منٹ دیئے گئے مگر میں نے 11 منٹ کے بعد انتظامیہ سے ری ٹائپ کرنے کی اجازت مانگی بصورتِ دیگر مدمقابل کی ٹائپنگ روکنے کی استدعا کی۔ کیونکہ ٹائپنگ مشین کے برعکس کمپیوٹر میں کاپی پیسٹ ممکن ہونے کی وجہ سے کمپیوٹر ٹائپنگ ٹیسٹ میں ری ٹائپ کی اجازت نہیں دی جاتی۔ جبکہ میرے 11 منٹ میں ٹیسٹ مکمل کرنے کے بعد مدمقابل کو پورے 15 منٹ وقت دینے سے وہ صاحب بھی مذکورہ ٹیسٹ مکمل کر پاتے اور پھر فیصلہ غلطیوں سے پاک ٹائپنگ کی بنیاد پر ہوتا جو کہ میرے خیال میں زیادتی ہوتی کہ جس ٹائپنگ سپیڈ کی جانچ کے لیے ٹیسٹ لیا جا رہا تھا وہ مقصد فوت ہو جاتا۔ (بالکل اس طرح جیسے فٹ بال کا میچ پینلٹی ککس پر فیصلہ پائے)
بہرحال میری تکرار پر موصوف کو 12 منٹ بعد ٹائپنگ روکنا پڑی تو میرے 2 صفحوں کی مکمل ٹائپنگ کے مقابلے میں وہ صرف 1 صفحہ ٹائپ کرسکے تھے، چنانچہ تیز ٹائپنگ کی وجہ مجھے اُس اَسامی پر رکھ لیا گیا۔
فونیٹک کی بورڈ کو صوتی کی بورڈ کہتے ہیں کہ صوت یا آوازوں کی بنیاد پر اسے مرتب کیا گیا مگر اس کے باعث اُردو لکھنے والوں کو زیادہ مشقت اُٹھانا پڑتی ہے۔
ہمارے کی بورڈ میں کی جانے والی ہر تبدیلی کے پیچھے ایک لاجک رکھی گئی ہے۔ مثال کے طور پر
انگریزی حرف اے سے الف اور آ ۔۔۔ کیونکہ الف اور آ کی جوڑی ہمیں ساتھ پڑھائی گئی
فونیٹک کی بورڈ میں الف لکھ کر شفٹ اے سے مد لکھا جاتا ہے۔
مثلاً آصف لکھنے کے لیے فونیٹک کی بورڈ میں سٹروکس (1) اے (2+3) شفٹ اے (4+5) شفٹ ایس (6) ایف= آصف
ہمارے کی بورڈ میں آصف لکھنے کے لیے سٹروکس (1+2) شفٹ اے (3) سیمی کالن (4) ایف = آصف

ہمارے کی بورڈ میں انگریزی حرف ایس سے س اور ش ۔۔۔ کیونکہ س اور ش کی جوڑی ہمیں ساتھ پڑھائی گئی
ہمارے کی بورڈ میں انگریزی حرف ای سے ع اور غ ۔۔۔۔۔ کیونکہ ع اور غ کی جوڑی ہمیں ساتھ پڑھائی گئی
ہمارے کی بورڈ میں انگریزی حرف ایچ سے ہ اور ح ۔۔۔۔۔ کیونکہ ہ اور ح دونوں اردو میں زیادہ مستعمل ہیں۔

واضح رہے کہ اُردو میں اصل ہ ہے نہ کہ ھ جو کہ ہندی حروف کا حصہ ہے اور بہت کم الفاظ میں میں استعمال ہوتا ہے مثلا گھ گھوڑا، پھ پھول، ڈھ ڈھول وغیرہ۔ اصل اُردو کے الفاظ ہے ہیں اور ہوں کی بجائے لوگ ھے ھیں اور ھوں استعمال کرتے ہیں جو کہ غلط ہے۔
ہمارے کی بورڈ میں انگریزی حرف جے سے ج اور چ ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ ج اور چ کی جوڑی ہمیں ساتھ پڑھائی گئی چنانچہ انہیں ساتھ رکھ کر استعمال کرنے سے ٹائپنگ کرتے وقت ٹائپسٹ کے دماغ میں زیادہ برق رفتاری سے پراسیسنگ ہوتی ہے۔

اسی طرح فونیٹک کی بورڈ میں مختصر ؑ ۔۔ ؓ ۔۔ ؒ کے ساتھ ساتھ ؐ اور ﷺ بھی مختلف جگہوں پر بکھرے پڑے ہیں۔
آ کو بھی + کے اوپر رکھ کر زیادتی کی گئی۔ جو کہ اُردو میں بطور حرف استعمال ہوتا ہے۔
فونیٹک میں شد کے نشان کو ہائفن کے اوپر رکھا گیا ہے۔ جبکہ ہم نے شد کے نشان کو ڈبلیو سے مشابہت کی بناء پر ڈبلیو پر رکھا۔
فونیٹک کی بورڈ میں دو زبر اور دو زیر کو ٹلڈ سائن اور اپاسٹرافی کے اوپر رکھ دیا گیا۔
گول ة کا استعمال اردو میں کم ترین ہوتا ہے مگر اسے انگریزی حرف او کے اوپر رکھ کر پاورفل کی کو ضائع کیا گیا ہے۔
فونیٹک کی بورڈ میں ی اور ے کو الگ الگ رکھ کر ٹائپسٹ پر بوجھ زیادہ کر دیا گیا۔
ہمارے کی بورڈ میں ی اور ے دونوں کو انگریزی حرف یو پر رکھ دیا گیا۔ کیونکہ اپنی بیس لائن پر کوئی بھی اُنگلی اپنی پوری قوت کے ساتھ بہترطور پر کام کرسکتی ہے۔ جبکہ بیسک پوائنٹ سے آگے یا پیچھے پاورفل انگلیوں کی بھی وہ قوت نہیں ہوتی۔

میرے خیال میں جب انگریزی کی بورڈ کے مرتب کنندگان تمام پوزیشنوں پر زیادہ مستعمل حروف کے بارے میں باریک بینی سے سوچ و بچار کرکے ایسا کی بورڈ مرتب کرسکتے ہیں جس کی افادیت سے کوئی بھی انکاری نہیں تو اُردو زبان جس کے استعمال کنندگان دُنیا میں چوتھے نمبر پر ہیں، اس کے کی بورڈ مرتب کنندگان ایسی سوچ و بچار کیوں نہیں کرسکتے۔ کیا وجہ ہے کہ آج بھی ایک عام قاری فونیٹک کی بورڈ کا اسیر ہو کر رہ گیا ہےجس کی بنیادی وجہ ان پیج جیسے سافٹ ویئر میں اس کا کثیر استعمال اور دیگر کسی کی بورڈ کی عدم موجودگی تھی۔
جبکہ دیگر مستعمل کی بورڈز میں سے کوئی بھی اپنی مرکزی حیثیت نہیں بناسکا۔

اُمید ہے اہل فکر ان نکات پر اظہار خیال فرمائیں گے۔
والسلام
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
خوب جناب۔ تو آپ رفاہ عام کے لیے ونڈوز اور انڈرائڈ کے لیے کی بورڈ اپلیکیشن کا اجرا کیوں نہیں کر دیتے! یا یہ نظم صرف ان پیج کے لیے کیا گیا ہے۔
اگر خود نہیں کر سکتے ہیں تو ایک جدول بنا کر پیش کریں یعنی ڈاکومنٹ بنا کر کہیں اپ لوڈ کر کے شئر کریں تاکہ جانکار لوگ اس کی اپلیکیشن بنا سکیں
 

یاسر حسنین

محفلین
اعجاز صاحب سے متفق ہوں کہ اگر آپ مناسب سمجھیں تو کم از کم ایک عدد کی بورڈ لے آؤٹ (تصویری خاکہ) ہی بنا کر پیش کر دیں جس سے یہ پتا چل سکے کہ کون سا حرف کس بٹن پر رکھنا چاہتے ہیں اسے کمپیوٹرکے لیے کی بورڈ انسٹالر کی شکل دینے کے لیے یہاں کافی ماہر لوگ موجود ہیں۔ امید ہے کہ ان کے لیے یہ کام زیادہ مشکل نہیں ہو گا۔ اینڈرائڈ میں تو ملٹی لنگ او کی بورڈ کے ذریعے ایسا خاکہ ترتیب دینا بالکل بھی مشکل نہیں۔ بس تھوڑی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
مجھ جیسوں کو انگلی پکڑ کر چلنے کی عادت سی ہو گئی ہے۔ تو امید ہے کہ آپ ضرور توجہ دیں گے۔
 
جناب ! اُردو ٹائپنگ سے 1993 سے 2019 تک اپنی پچیس چھبیس سالہ رفاقت کی بنیاد پر حاصل کردہ تجربات اور روزمرہ استعمال کے کی بورڈز میں پائی جانے والی خامیوں اور غور و فکر کے بعد اجتہاد کے ذریعے اُن پر قابو پانے کے عمل کو مفادِ عامہ کے لیے اپنے کی بورڈ کو اُردو والوں سے شیئر کرنا چاہتا تھا مگر انٹرنیٹ پر اردو فورمز سے ناواقفیت کے باعث آج تک ایسا نہ کر پایا۔ بہرحال حال ہی میں مائیکرو سافٹ کی بورڈ لے آئوٹ کریٹر ورژن 4۔1 سے ایک لے آئوٹ تو تیار کیا ہے مگر اس میں چند خامیاں باقی ہیں۔ (مثلاً لے آئوٹ میں ء کی غلطی ہے جو کہ ان پیج میں نہیں آتی تھی)
اس کے علاوہ میں نے فونیٹک کی بورڈ اور اپنے کی بورڈ کا تقابلی جائزہ لے کر کورل ڈراء سے ایک تصویر ایکسپورٹ بھی کی ہے مگر یہاں تصویر اپ لوڈ کرنے کے عمل سے واقفیت نہ ہونے کی وجہ سے شیئر کرنے سے قاصر ہوں۔ اُمید ہے ایکسپرٹ حضرات رہنمائی فرمائیں گے۔
 

طمیم

محفلین
تصاویر اپلوڈ کرنے کے لئے کئی ویب سائٹس ہیں ۔ جن میں سے ذیل میں ایک درج ہے۔
Postimage.org — مفت تصویر رکھنے کی جگہ / تصویر اپ لوڈ
اور ڈائریکٹ لنک کو کاپی کر کے محفل پر لنک پیسٹ کردیں۔
mehfil.jpg
 

یاسر حسنین

محفلین
مثلاً لے آئوٹ میں ء کی غلطی ہے جو کہ ان پیج میں نہیں آتی تھی
ہمارے یہاں یہ ان پیج کی غلطی سمجھی جاتی ہے۔ کیونکہ ؤ کے لیے الگ سے یونی کوڈ ویلیو موجود ہے تو ئ اور و کو ملانے یا ٔ اور و کو ملا کر لکھنے ضرورت محسوس نہیں ہوتی...
 

یاسر حسنین

محفلین
ان پیج میں ٹائپنگ کرنے سے اور بھی کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہوں نے غلط طور پر اپنی جگہ بنائی۔ جیسے کچھ لوگ
• الف اور مد کو ملا کر آ لکھتے ہیں جبکہ اس کی الگ سے ویلیو موجود ہے
• ے کو درمیانی ی کے طور پر استعمال کرنا
• ں کو ابتدائی اور درمیانی ن کے طور پر استعمال کرنا۔
اب غلطی ان پیج پروگرامرز کی ہو یا اس کے فونٹ سازوں کی لیکن ٹائپنگ کی کافی غلط عادات نے جنم لیا...
 

عدنان عمر

محفلین
ے کو درمیانی ی کے طور پر استعمال کرنا
ان پیج سے ہٹ کے یونی کورڈ ٹائپنگ کے لیے جو کی بورڈز استعمال ہوتے ہیں ان میں ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ بہت سے الفاظ میں ہوتا 'ے' ہے لیکن ٹائپ 'ی' کرنا پڑتا ہے۔ جیسے لفظ 'بیٹا'۔ اگر اس کو 'ے' سے لکھا جائے تو 'بےٹا' لکھا جائے گا۔ اس لیے لامحالہ 'ب ی ٹ ا' ٹائپ کرنا پڑتا ہے۔
 
ہمارے یہاں یہ ان پیج کی غلطی سمجھی جاتی ہے۔ کیونکہ ؤ کے لیے الگ سے یونی کوڈ ویلیو موجود ہے تو ئ اور و کو ملانے یا ٔ اور و کو ملا کر لکھنے ضرورت محسوس نہیں ہوتی...
یہ ان پیج کی غلطی قطعاً نہیں میرے کہنے سے مراد یہ تھی کہ ان پیج میں (لے آئوٹ) لکھتے وقت نستعلیق میں لے آؤٹ نظر آتا تھا۔ جبکہ یونی کوڈ ویلیوز میں لکھنے کی صورت میں تھوڑا سا مختلف ہے۔ اس سے ان پیج جیسی سپیڈ کا کم ہوجانا قدرتی امر ہے۔ ان پیج میں آپ لکھنئو کو لگیچر کے مطابق چھوٹی ہمرہ یا عربی ہمزہ کی مدد سے لکھ سکتے ہیں مگر یہاں ایسا ممکن نہیں ہو پایا۔ میں نے لف کی گئی تصویر میں مثال دی ہے۔
 
السلام علیکم قارئین ! سب سے پہلے تو طویل غیر حاضری کے لیے معذرت خواہ ہوں، دراصل میں کی بورڈ لے آؤٹ فائلز تیار کر رہا تھا۔ جبکہ ہاتھ سے بنائے میرے رَف ورک کا عکس ابھی منسلک کر رہا ہوں۔
اب آپ حضرات برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ اس کی بورڈ کا سیٹ اپ کیسے شیئر کرسکتا ہوں۔
EZ Urdu — Postimage.org
EZ Urdu — Postimage.org
ez-urdu
 
آخری تدوین:
جملہ محفلین سے التماس ہے کہ برائے مہربانی اس کی بورڈ کو چیک کرکے اپنی آراء سے مستفید فرمائیں۔
بندہ ہر تنقید اور سوال کا خندہٴ پیشانی سے جواب دینے اور دفاع کرنے کے لیے پیش ہے۔ اس کی بورڈ کے ہر حرف کے پیچھے ایک لاجک ہے۔
مثلاً عمومی طور پر اردو کتابت میں ہندسے انگریزی ہی استعمال ہوتے ہیں‘ چنانچہ عام استعمال کے لیے انگریزی ہندسے رکھے گئے۔ جبکہ 7 سیون کی مناسبت سے سنہ رکھ دیا شفٹ پر۔ اور آلٹ کی سے اُردو کا ہندسہ ۷ رکھا۔ اسی طرح سیون یا سات سے سجدہ کا نشان شفٹ آلٹ پر رکھا گیا ہے۔
اسی طرح ایم پر م اور مد رکھا گیا۔ اور آلٹ سے قرآنی رموز کی لوئر چھوٹی میم اور آلٹ شفٹ سے اَپر چھوٹی میم رکھی گئی ہے۔
اس کی بورڈ میں کچھ جگہوں پر شفٹ اور نارمل کیز کی ارینجمنٹ میں فرق ہے جسے ابھی چیک کرتے ہوئے پکڑا‘ مثلاً ﷺ کو نارمل پر رکھنا تھا جبکہ ؐ کو شفٹ سے رکھنا تھا۔ کیونکہ کوشش کی گئی ہے کہ تمام اَپر استعمال ہونے والے ترسیموں کو شفٹ پر رکھا گیا ہے مثلاً ؐ ، ؑ ، ؓ ، ؒ اسی طرح ٓ ، ّ شد وغیرہ۔ اسی طرح قرآنی اعراب نارمل کی بورڈ پر دستیاب ہیں جن کے ذریعے اُردو کی ہی ٹائپنگ سپیڈ کو برقرار رکھتے ہوئے آپ اعراب کے ساتھ عربی بھی ٹائپ کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیئے ٹائپنگ میں آسانی اور تیزی اُسی وقت آتی ہے جب آپ حروف کو اُن کی جگہوں پر یاد رکھ پائیں۔ اُمید ہے جملہ محفلین کوتاہیوں کے بارے میں رہنمائی فرمائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جملہ محفلین سے التماس ہے کہ برائے مہربانی اس کی بورڈ کو چیک کرکے اپنی آراء سے مستفید فرمائیں۔
بندہ ہر تنقید اور سوال کا خندہٴ پیشانی سے جواب دینے اور دفاع کرنے کے لیے پیش ہے۔ اس کی بورڈ کے ہر حرف کے پیچھے ایک لاجک ہے۔
مثلاً عمومی طور پر اردو کتابت میں ہندسے انگریزی ہی استعمال ہوتے ہیں‘ چنانچہ عام استعمال کے لیے انگریزی ہندسے رکھے گئے۔ جبکہ 7 سیون کی مناسبت سے سنہ رکھ دیا شفٹ پر۔ اور آلٹ کی سے اُردو کا ہندسہ ۷ رکھا۔ اسی طرح سیون یا سات سے سجدہ کا نشان شفٹ آلٹ پر رکھا گیا ہے۔
اسی طرح ایم پر م اور مد رکھا گیا۔ اور آلٹ سے قرآنی رموز کی لوئر چھوٹی میم اور آلٹ شفٹ سے اَپر چھوٹی میم رکھی گئی ہے۔
اس کی بورڈ میں کچھ جگہوں پر شفٹ اور نارمل کیز کی ارینجمنٹ میں فرق ہے جسے ابھی چیک کرتے ہوئے پکڑا‘ مثلاً ﷺ کو نارمل پر رکھنا تھا جبکہ ؐ کو شفٹ سے رکھنا تھا۔ کیونکہ کوشش کی گئی ہے کہ تمام اَپر استعمال ہونے والے ترسیموں کو شفٹ پر رکھا گیا ہے مثلاً ؐ ، ؑ ، ؓ ، ؒ اسی طرح ٓ ، ّ شد وغیرہ۔ اسی طرح قرآنی اعراب نارمل کی بورڈ پر دستیاب ہیں جن کے ذریعے اُردو کی ہی ٹائپنگ سپیڈ کو برقرار رکھتے ہوئے آپ اعراب کے ساتھ عربی بھی ٹائپ کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیئے ٹائپنگ میں آسانی اور تیزی اُسی وقت آتی ہے جب آپ حروف کو اُن کی جگہوں پر یاد رکھ پائیں۔ اُمید ہے جملہ محفلین کوتاہیوں کے بارے میں رہنمائی فرمائیں گے۔
بہترین کاوش ہے جناب۔ ڈاؤنلوڈ کر لیا ہے۔ انسٹال کر کے چیک کرتا ہوں۔
 
کیا ایسا کوئی آلہ یا طریقہ نہیں ہے کہ جہاں ہم مضمون ارسال کر کے یہ معلوم کر سکیں کے کون کون سے حروف ہمارے استعمال میں زیادہ ہیں؟ جب یہ معلوم ہو جائے کہ کون سے حروف ہم اکثر استعمال کرتے ہیں تو انہیں Home Row میں سیٹ کر سکتے ہیں۔ سب سے کم استعمال ہونے والے حروف کو ہم اعداد والی لائن میں رکھ سکتے ہیں۔ یہ کام کافی تحقیق طلب ہے، اگر اس پر مستقل کام کر کے کسی بہتر نتیجہ پر پہنچیں تو بہت بڑا کام ہوگا۔ میں برادر ٹیپو علی (ٹائپنگ ماسٹر) کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ایک اہم نکتہ کی جانب ہماری توجہ مبذول کرائی۔
 
آخری تدوین:
جملہ محفلین سے التماس ہے کہ برائے مہربانی اس کی بورڈ کو چیک کرکے اپنی آراء سے مستفید فرمائیں۔
بندہ ہر تنقید اور سوال کا خندہٴ پیشانی سے جواب دینے اور دفاع کرنے کے لیے پیش ہے۔ اس کی بورڈ کے ہر حرف کے پیچھے ایک لاجک ہے۔
مثلاً عمومی طور پر اردو کتابت میں ہندسے انگریزی ہی استعمال ہوتے ہیں‘ چنانچہ عام استعمال کے لیے انگریزی ہندسے رکھے گئے۔ جبکہ 7 سیون کی مناسبت سے سنہ رکھ دیا شفٹ پر۔ اور آلٹ کی سے اُردو کا ہندسہ ۷ رکھا۔ اسی طرح سیون یا سات سے سجدہ کا نشان شفٹ آلٹ پر رکھا گیا ہے۔
اسی طرح ایم پر م اور مد رکھا گیا۔ اور آلٹ سے قرآنی رموز کی لوئر چھوٹی میم اور آلٹ شفٹ سے اَپر چھوٹی میم رکھی گئی ہے۔
اس کی بورڈ میں کچھ جگہوں پر شفٹ اور نارمل کیز کی ارینجمنٹ میں فرق ہے جسے ابھی چیک کرتے ہوئے پکڑا‘ مثلاً ﷺ کو نارمل پر رکھنا تھا جبکہ ؐ کو شفٹ سے رکھنا تھا۔ کیونکہ کوشش کی گئی ہے کہ تمام اَپر استعمال ہونے والے ترسیموں کو شفٹ پر رکھا گیا ہے مثلاً ؐ ، ؑ ، ؓ ، ؒ اسی طرح ٓ ، ّ شد وغیرہ۔ اسی طرح قرآنی اعراب نارمل کی بورڈ پر دستیاب ہیں جن کے ذریعے اُردو کی ہی ٹائپنگ سپیڈ کو برقرار رکھتے ہوئے آپ اعراب کے ساتھ عربی بھی ٹائپ کر سکتے ہیں۔ یاد رکھیئے ٹائپنگ میں آسانی اور تیزی اُسی وقت آتی ہے جب آپ حروف کو اُن کی جگہوں پر یاد رکھ پائیں۔ اُمید ہے جملہ محفلین کوتاہیوں کے بارے میں رہنمائی فرمائیں گے۔
محترم اگر آپ اپنے کلیدی تختہ کا لے آوٹ بھی اپ لوڈ کر دیتے تو مناسب ہوتا۔
 
Top