اُسی کا نام لیا جو غزل کہی میں نے۔۔۔ اِفتخار نسیم

عمراعظم

محفلین
اُسی کا نام لیا جو غزل کہی میں نے​
تمام عمر نبھائی ہے دوستی میں نے​
چراغ ہوں میں اگربجھ گیا تو کیا غم ہے​
کہ جتنی دیر جلا روشنی تو کی میں نے​
میں شیر دیکھ کر پنجرے میں خوش نہیں ہوتا​
کہاں گنوا دی ہے بچپن کی سادگی میں نے​
اب اِتنا شور ہے کچھ بھی سمجھ نہیں آتا​
وہ دن بھی تھےکہ ستاروں سے بات کی میں نے​
میں اِس سے روز گزرتا ہوں اجنبی کی طرح​
خود اپنے گھر میں بنا لی ہے اک گلی میں نے​
افتخار نسیم​
 

عمر سیف

محفلین
واہ ۔۔ سبحان اللہ۔ لاجواب

چراغ ہوں میں اگربجھ گیا تو کیا غم ہے
کہ جتنی دیر جلا روشنی تو کی میں نے
میں اِس سے روز گزرتا ہوں اجنبی کی طرح
خود اپنے گھر میں بنا لی ہے اک گلی میں نے
 

اوشو

لائبریرین
چراغ ہوں میں اگربجھ گیا تو کیا غم ہے
کہ جتنی دیر جلا روشنی تو کی میں نے
واہ! بہت خوب عمراعظم جی
 

شیہک طاہر

محفلین
بہت عمدہ انتخاب ہے۔ ایک ایسی غزل جس کا ہر شعر انفرادی طور پر اپنی ایک الگ تاثیر لئے ہوئے ہے۔ ہر شعر کا موضوع دل کو چھو لیتا ہے۔ اس انتخاب کی داد قبول کر لیں۔
 
Top