اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا۔۔۔منیر نیازی

عمراعظم

محفلین
اُس سمت مجھ کو یار نے جانے نہیں دیا
اک اور شہرِ یار میں آنے نہیں دیا

کچھ وقت چاہتے تھے کہ سوچیں تیرے لیئے
تو نے وہ وقت ہم کو زمانے نہیں دیا

منزل ہے اِس مہک کی کہاں کس چمن میں ہے
اِس کا پتہ سفر میں ہوا نے نہیں دیا

روکا انّا نے کاوشِ بے سود سے مجھے
اُس بُت کو اپنا حال سنانے نہیں دیا

ہے اِس کے بعد عہدِ زوال آشنا منیر
اتنا کمال ہم کو خدا نے نہیں دیا

منیر نیازی​
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہہہہہ
بہت خوب شراکت
کچھ وقت چاہتے تھے کہ سوچیں تیرے لیئے
تو نے وہ وقت ہم کو زمانے نہیں دیا
 

شیزان

لائبریرین
روکا انّا نے کاوشِ بے سود سے مجھے
اُس بُت کو اپنا حال سنانے نہیں دیا

عمدہ انتخاب
 

عمر سیف

محفلین
واہ ۔۔
محسوس ہوا مجھے جیسے منیر نیازی خود یہ غزل پڑھ کے سنا رہے ہوں۔ ان کا انداز لاجواب ۔۔۔
شاندار ۔۔
 

زبیر مرزا

محفلین
میں نے یہ پہلی بار ٹی وی پر منیرنیازی سے ہی سنی تھی
لاجواب غزل اور منیرنیازی کا خاص بے نیازانہ انداز
 
Top