کاشفی

محفلین
غزل
(شانتی صبا)
اُس کو آنا ہے اور بےنقاب آئے گا
جب تمنا سے میری شباب آئے گا

ظلمتوں کے پُچاری کہاں جائیں گے
جب چمکتا ہوا آفتاب آئے گا

آج کل مجھ سے وہ بات کرتا نہیں
اور اب کیا زمانہ خراب آئے گا

رنگ لائے گا جب خون مظلوم کا
وہ زمانہ بھی جلدی جناب آئے گا

ظلم کے تانے بانے بکھر جائیں گے

وقت لینے جب اپنا حساب آئے گا

مالکِ مےکدہ، رند ہو جائیں گے
مے کدے میں نیا انقلاب آئے گا

ساتھ اُس کے سوا کوئی دے گا نہیں
جب صبا کا زمانہ خراب آئے گا
 

bilal260

محفلین
بہت اچھی شیئرنگ ہے بہت ہی تخلیقی قسم کے اشعار ہے۔بہت مبارک باد ۔شکریہ۔
حسن ذوق کے نمائندگی کرتے ہیں بہترین شاعری باکمال کاشفی صاحب۔
 
Top