سید زبیر
محفلین
اُٹھو سائے میں تلواروں کے بل کھانے کا وقت آیا
فضا میں پرچم توحید لہرانے کا وقت آیا
بنام زندگی اے سرفروشو نوکِ خنجر سے
حیات و موت کے مقدمے کو سلجھانے کا وقت آیا
بڑھو شبیر کے ذوقِ شہادت کی جھلک لے کر
کہ نیزے کی انی پر رقص فرمانے کا وقت آیا
تمہی ہو قاسم و محمود کی عظمت کے رکھوالے
بتانِ سوم کے چیلوں سے ٹکرانے کا وقت آیا
خدا رکھے تمہیں سلامت اے غازیو! مَردو!
سرِ میدان اک دیوار بن جانے کا وقت آیا
خودی کے پاسباں تم ہو 'خدا کے رازداں تم ہو
ذرا اسلاف کی ہمت کو دہرانے کا وقت آیا
جہان ِزندگی میں سازِدل کی دھڑکنیں جاگیں
چلو ساغر ؔ کے رجزِ زندگی گانے کا وقت آیا
سا غر صدیقی
فضا میں پرچم توحید لہرانے کا وقت آیا
بنام زندگی اے سرفروشو نوکِ خنجر سے
حیات و موت کے مقدمے کو سلجھانے کا وقت آیا
بڑھو شبیر کے ذوقِ شہادت کی جھلک لے کر
کہ نیزے کی انی پر رقص فرمانے کا وقت آیا
تمہی ہو قاسم و محمود کی عظمت کے رکھوالے
بتانِ سوم کے چیلوں سے ٹکرانے کا وقت آیا
خدا رکھے تمہیں سلامت اے غازیو! مَردو!
سرِ میدان اک دیوار بن جانے کا وقت آیا
خودی کے پاسباں تم ہو 'خدا کے رازداں تم ہو
ذرا اسلاف کی ہمت کو دہرانے کا وقت آیا
جہان ِزندگی میں سازِدل کی دھڑکنیں جاگیں
چلو ساغر ؔ کے رجزِ زندگی گانے کا وقت آیا
سا غر صدیقی
مدیر کی آخری تدوین: