آج نو محرم ہے کیا آپ آج روزے سے ہیں ؟

آج نو محرم ہے کیا آپ آج روزے سے ہیں ؟ اگر نہیں تو درج ذیل احادیث ملاحظہ فرمائیں:
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَُّہ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَۃَ فَرَأَى الْيَہُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ مَا ھَذَا قَالُوا ھَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ ھَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّہُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّھِمْ فَصَامَہُ مُوسَى ، قَالَ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَہُ وَأَمَرَ بِصِيَامِہِ . " رواه البخاري 1865
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے دیکھا کہ یہودی یوم عاشورا (دس محرم)کا روزہ رکھتے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا : یہ کیا ہے؟، تو یہودیوں نے کہا : یہ بڑا مبارک دن ہے اس دن اللہ نے بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی تو موسی علیہ السلام نے روزہ رکھا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں تم لوگوں سے زیادہ موسی علیہ السلام کا حق دار ہوں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور روزہ رکھنے کا حکم بھی دیا۔ (صحیح بخاری)
وقال النبي صلى اللہ عليہ وسلم : " صيام يوم عاشوراء ، إني أحتسب على اللہ أن يكفر السنۃ التي قبلہ . " رواه مسلم 1976
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میں اللہ تعالیٰ سے اس بات کی امید رکھتا ہوں کہ اس دن کے روزے سے گذشتہ سال کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔(صحیح مسلم)
روى عَبْدَ اللَّہ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّہ عَنْہمَا قال : حِينَ صَامَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَأَمَرَ بِصِيَامِہِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہ يَوْمٌ تُعَظِّمُہُ الْيَہُودُ وَالنَّصَارَى فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ فَإِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ إِنْ شَاءَ اللَّہ صُمْنَا الْيَوْمَ التَّاسِعَ قَالَ فَلَمْ يَأْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ حَتَّى تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّہ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ . رواه مسلم 1916
سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس محرم کا روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی روزے کا حکم فرمایا تو کچھ لوگوں نے کہاکہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس دن کا احترام تو یہود و نصاری کرتے ہیں؟، تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا: تو ٹھیک ہے ان شاء اللہ میں اگلے سال نو محرم کا بھی روزہ رکھوں گا۔ عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگلا سال ہونے سے پہلے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوگیا۔(صحیح مسلم )
یعنی یہودیوں کی مخالفت میں ایک دن کی بجائے دو دن کا روزہ رکھوں گا۔ اب وہ دو دن نو اور دس بھی ہوسکتے ہیں یا دس اور گیارہ بھی۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( رمضان المبارک کے روزوں کے بعد افضل ترین روزے محرم کے مہینہ کے رروزے ہیں ، اورفرضی نماز کے بعد افضل ترین نماز رات کی نماز ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1163 ) ۔
لیکن احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مکمل مہینے کے روزے نہيں رکھے ، لھذا اس حدیث کو محرم کے مہنیہ میں زیادہ روزے رکھنے کی ترغیب پر محمول کیا جائے گا نہ کہ پورے مہینہ کے روزے رکھنے پر ۔
 

زینب

محفلین
آج تو پاکستان میں نو محرم ہے یہاں‌تو پرسوں‌تھی کل 10 تھی میں نے دونوں دن رکھا روزہ
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
آج نو محرم ہے کیا آپ آج روزے سے ہیں ؟ اگر نہیں تو درج ذیل احادیث ملاحظہ فرمائیں:
عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَُّہ عَنْهُمَا قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَۃَ فَرَأَى الْيَہُودَ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَقَالَ مَا ھَذَا قَالُوا ھَذَا يَوْمٌ صَالِحٌ ھَذَا يَوْمٌ نَجَّى اللَّہُ بَنِي إِسْرَائِيلَ مِنْ عَدُوِّھِمْ فَصَامَہُ مُوسَى ، قَالَ فَأَنَا أَحَقُّ بِمُوسَى مِنْكُمْ فَصَامَہُ وَأَمَرَ بِصِيَامِہِ . " رواه البخاري 1865
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت فرما کر مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ نے دیکھا کہ یہودی یوم عاشورا (دس محرم)کا روزہ رکھتے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا : یہ کیا ہے؟، تو یہودیوں نے کہا : یہ بڑا مبارک دن ہے اس دن اللہ نے بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی تو موسی علیہ السلام نے روزہ رکھا تھا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں تم لوگوں سے زیادہ موسی علیہ السلام کا حق دار ہوں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود بھی روزہ رکھا اور روزہ رکھنے کا حکم بھی دیا۔ (صحیح بخاری)
وقال النبي صلى اللہ عليہ وسلم : " صيام يوم عاشوراء ، إني أحتسب على اللہ أن يكفر السنۃ التي قبلہ . " رواه مسلم 1976
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:میں اللہ تعالیٰ سے اس بات کی امید رکھتا ہوں کہ اس دن کے روزے سے گذشتہ سال کے گناہ معاف کردیئے جائیں گے۔(صحیح مسلم)
روى عَبْدَ اللَّہ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّہ عَنْہمَا قال : حِينَ صَامَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ يَوْمَ عَاشُورَاءَ وَأَمَرَ بِصِيَامِہِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّہِ إِنَّہ يَوْمٌ تُعَظِّمُہُ الْيَہُودُ وَالنَّصَارَى فَقَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّى اللَّہُ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ فَإِذَا كَانَ الْعَامُ الْمُقْبِلُ إِنْ شَاءَ اللَّہ صُمْنَا الْيَوْمَ التَّاسِعَ قَالَ فَلَمْ يَأْتِ الْعَامُ الْمُقْبِلُ حَتَّى تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّہ صَلَّى اللَّہ عَلَيْہِ وَسَلَّمَ . رواه مسلم 1916
سیدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس محرم کا روزہ رکھا اور دوسروں کو بھی روزے کا حکم فرمایا تو کچھ لوگوں نے کہاکہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس دن کا احترام تو یہود و نصاری کرتے ہیں؟، تو نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشا د فرمایا: تو ٹھیک ہے ان شاء اللہ میں اگلے سال نو محرم کا بھی روزہ رکھوں گا۔ عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگلا سال ہونے سے پہلے ہی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوگیا۔(صحیح مسلم )
یعنی یہودیوں کی مخالفت میں ایک دن کی بجائے دو دن کا روزہ رکھوں گا۔ اب وہ دو دن نو اور دس بھی ہوسکتے ہیں یا دس اور گیارہ بھی۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( رمضان المبارک کے روزوں کے بعد افضل ترین روزے محرم کے مہینہ کے رروزے ہیں ، اورفرضی نماز کے بعد افضل ترین نماز رات کی نماز ہے ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1163 ) ۔
لیکن احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان المبارک کے علاوہ کسی بھی مکمل مہینے کے روزے نہيں رکھے ، لھذا اس حدیث کو محرم کے مہنیہ میں زیادہ روزے رکھنے کی ترغیب پر محمول کیا جائے گا نہ کہ پورے مہینہ کے روزے رکھنے پر ۔



مطیع

یہ کیا ہے ؟ کیا آپ کوئی کتاب برقیانے کا ارادہ رکھتے ہیں لائبریری میں شامل کرنے کے لیے؟ اگر ہاں تو اس کی تفصیل بتائیں ۔

 

شمشاد

لائبریرین
یہ تو اللہ ہی بہتر جانتا ہے ناں، ویسے دعا کسی کی بھی کبھی بھی پوری ہو سکتی ہے اس لیے دعا کرتے رہنا چاہیے۔
 

زینب

محفلین
جی پا جی اپ بڑے بزرگ اسی لیے کہا کے بڑوں کی دعایئں‌چھوٹوں کے لیے جلد سنی جاتیہیں
 

زیک

مسافر
یہ تھریڈ آپ نے لائبریری سے متعلق فورم میں شروع کی تھی۔ میں نے وہاں سے منتقل کر دی ہے۔
 
Top