ابن رضا
لائبریرین
(امام غزالی کی نصیحت)
بے شک عوام کا فرض ہے کہ ایمان اور اسلام لا کر اپنی عبادات اور روزگار میں مشغول رہیں، اور علم (دینی) کو علماء کیلئےچھوڑ کر انکے حوالے کریں ۔
عامی شخص کا دینی علم کے سلسلے میں حجت کرنا زناء اور چوری سے بھی زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے۔کیونکہ جو شخص دینی علوم میں بصیرت اور پختگی نہیں رکھتا وہ اگر اللہ تعالیٰ اور اسکے دین کے مسائل میں بحث کرتا ہے تو بہت ممکن ہے کہ وہ ایسی رائے قائم کرے جو کفر ہو اور اسکو اسکا احساس بھی نہ ہو کہ جو اس نے سمجھا ہے وہ کفر ہے۔
اسکی مثال اس شخص کی سی ہے جو تیرنا نہ جانتا ہو اور سمندر میں کود جائے۔
(احیاءالعلوم ۔ص۳۶،ج ۳)
بے شک عوام کا فرض ہے کہ ایمان اور اسلام لا کر اپنی عبادات اور روزگار میں مشغول رہیں، اور علم (دینی) کو علماء کیلئےچھوڑ کر انکے حوالے کریں ۔
عامی شخص کا دینی علم کے سلسلے میں حجت کرنا زناء اور چوری سے بھی زیادہ نقصان دہ اور خطرناک ہے۔کیونکہ جو شخص دینی علوم میں بصیرت اور پختگی نہیں رکھتا وہ اگر اللہ تعالیٰ اور اسکے دین کے مسائل میں بحث کرتا ہے تو بہت ممکن ہے کہ وہ ایسی رائے قائم کرے جو کفر ہو اور اسکو اسکا احساس بھی نہ ہو کہ جو اس نے سمجھا ہے وہ کفر ہے۔
اسکی مثال اس شخص کی سی ہے جو تیرنا نہ جانتا ہو اور سمندر میں کود جائے۔
(احیاءالعلوم ۔ص۳۶،ج ۳)