فاخر رضا
محفلین
آپ کا بچہ خاندان کا سب سے اہم فرد نہیں ہونا چاہیے
جون روسمونڈ
نیپلس ڈیلی نیوز، ۱ جنوری ۲۰۱۷
حال ہی میں، میں نے ایک شادی شدہ جوڑے سے، جن کے تین بچے تھے ،پوچھا (وہ بچے ابھی لڑکپن کی عمر میں تھے) مجھے بتائیے کہ آپ کے گھر والوں میں سب سے سب سے زیادہ اہمیت کس کو حاصل ہے ؟ اس بہادر صدی کے تمام عظیم ماں باپ کی طرح انہوں نے جواب دیا: ہمارے بچے
میں نے پوچھا :کیوں آپکے بچوں میں ایسا کیا ہے کہ آپ ان کو یہ مقام عطا کرتے ہیں ،اور اس صدی کے تمام عظیم والدین کی طرح وہ ہمارا جواب دینے سے قاصر تھے (سوائے جذباتی باتوں کے) لہذا ان کی بات کا میں نے ہی جواب دیا۔ میں نے کہا :ایسی کوئی معقول وجہ نہیں ہےجس وجہ سے آپ کے بچے گھر کے سب سے اہم افراد قرار پائیں۔
اس کے بعد میں نے انہیں بتایا کہ ان کے بچوں کے ساتھ اگر تمام نہیں تو زیادہ تر مسائل اسی وجہ سے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ آپ کا خاندان ، آپ کی عائلی زندگی اور آپ کا گھر ان بچوں کی وجہ سے وجود رکھتا ہے ، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ دراصل بچے آپ کی وجہ سے وجود رکھتے ہیں، اور وہ جس طرح سے زندگی گزار رہے ہیں، وہ ایک مستحکم خاندان کی وجہ سے ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آپ کے بچے والدین کے بغیر نہ اچھا کھا سکتے تھے، نہ خوبصورت کپڑے پہن سکتے تھے ، نہ اتنے اچھے گھر میں رہ سکتے تھے، نہ اپنی چھٹیاں انجوائے کر سکتے تھے۔ آپ کے بغیر ان بچوں کی زندگی جو اس وقت نسبتا بے فکری کی زندگی ہے (باوجودیکہ وہ کبھی ہنگاموں سے باز نہیں آتے) ، پریشانیوں اور ضروریات کا مجموعہ ہوتی۔ یہ اس معاملے کا بنیادی نکتہ ہے۔
میری عمر کے افراد یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ یہ اس معاملے کا بنیادی نکتہ ہے کیونکہ جب ہم بچے تھے تو ہم یہ بات اچھی طرح سمجھتے تھے کہ ہمارے خاندانوں میں سب سے زیادہ اہمیت ہمارے والدین کو حاصل ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے والدین کی عزت کیا کرتے تھے ،اور یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے والدین کی طرف دیکھتے تھے۔ جی ہاں امریکہ میں ایک وہ وقت تھا کہ جب بچے سیکنڈ کلاس شہری ہوتے تھے
ہمارے اوپر یہ بات بھی بہت واضح تھی کہ ہمارے والدین کی شادیاں ان کے ہمارے ساتھ رشتے سے زیادہ اہم تھیں۔ اسی لیے نہ ہم ان کے بستر پر سوتے تھے، نہ ان کی باتوں میں مداخلت کرتے تھے۔ خاندان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانا، ہماری اسکول کے بعد کی مصروفیات سے زیادہ اہم ہوتا تھا۔ ہم سے بات کرنے کی نسبت ، امی اور ابو آپس میں بہت زیادہ بات کرتے تھے ۔
چونکہ ہمیں اپنے والدین کی طرف سے بہت اہمیت نہیں ملی، لہذا ہم بہت جلد اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے ۔ آج کل کے بچوں سے بہت پہلے۔
آرمی میں سب سے اہم شخص جرنل ہوتا ہے۔ کسی کو ادارے میں سب سے اہم شخص اس ادارے کا سی ای او ہوتا ہے ۔ کلاس میں سب سے اہم شخص کلاس ٹیچر ہوتا ہے، اور خاندان میں سب سے اہم والدین ہوتے ہیں ۔
بچے کی تربیت میں سب سے اہم عنصر انہیں معاشرے کا ایک ذمہ دار شہری بنانا ہے۔ تربیت کا بنیادی مقصد تمام مضامین میں اے گریڈ لینا ، بہترین کھلاڑی ہونا ، اولمپک کی تیراکی کی ٹیم میں شامل ہونا ، کسی بلند پائے کی یونیورسٹی میں داخلہ لینا یا نیوروسرجن بننا نہیں ہونا چاہیے ۔ تربیت کا بنیادی مقصد معاشرے اور ثقافت کو مضبوط کرنا ہونا چاہیے۔ ہمارا بچہ ہمارے لیے سب سے اہم ہے یہ جملہ آپکے بچے کو بگاڑنے کی طرف پہلا قدم ہے۔ نہ آپ یہ چاہتے ہیں نہ آپکا بچہ( اپنی لاعلمی میں )یہ چاہتا ہے اور نہ ہی امریکا کو اس سے کوئی فائدہ ہوگا۔
(یہ مضمون آج ترجمہ کیا ہے۔ اس ترجمے پر بھی تنقید کیجیئے شکریہ)
جون روسمونڈ
نیپلس ڈیلی نیوز، ۱ جنوری ۲۰۱۷
حال ہی میں، میں نے ایک شادی شدہ جوڑے سے، جن کے تین بچے تھے ،پوچھا (وہ بچے ابھی لڑکپن کی عمر میں تھے) مجھے بتائیے کہ آپ کے گھر والوں میں سب سے سب سے زیادہ اہمیت کس کو حاصل ہے ؟ اس بہادر صدی کے تمام عظیم ماں باپ کی طرح انہوں نے جواب دیا: ہمارے بچے
میں نے پوچھا :کیوں آپکے بچوں میں ایسا کیا ہے کہ آپ ان کو یہ مقام عطا کرتے ہیں ،اور اس صدی کے تمام عظیم والدین کی طرح وہ ہمارا جواب دینے سے قاصر تھے (سوائے جذباتی باتوں کے) لہذا ان کی بات کا میں نے ہی جواب دیا۔ میں نے کہا :ایسی کوئی معقول وجہ نہیں ہےجس وجہ سے آپ کے بچے گھر کے سب سے اہم افراد قرار پائیں۔
اس کے بعد میں نے انہیں بتایا کہ ان کے بچوں کے ساتھ اگر تمام نہیں تو زیادہ تر مسائل اسی وجہ سے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو یہ باور کراتے ہیں کہ آپ کا خاندان ، آپ کی عائلی زندگی اور آپ کا گھر ان بچوں کی وجہ سے وجود رکھتا ہے ، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے ۔ دراصل بچے آپ کی وجہ سے وجود رکھتے ہیں، اور وہ جس طرح سے زندگی گزار رہے ہیں، وہ ایک مستحکم خاندان کی وجہ سے ہے۔ اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ آپ کے بچے والدین کے بغیر نہ اچھا کھا سکتے تھے، نہ خوبصورت کپڑے پہن سکتے تھے ، نہ اتنے اچھے گھر میں رہ سکتے تھے، نہ اپنی چھٹیاں انجوائے کر سکتے تھے۔ آپ کے بغیر ان بچوں کی زندگی جو اس وقت نسبتا بے فکری کی زندگی ہے (باوجودیکہ وہ کبھی ہنگاموں سے باز نہیں آتے) ، پریشانیوں اور ضروریات کا مجموعہ ہوتی۔ یہ اس معاملے کا بنیادی نکتہ ہے۔
میری عمر کے افراد یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ یہ اس معاملے کا بنیادی نکتہ ہے کیونکہ جب ہم بچے تھے تو ہم یہ بات اچھی طرح سمجھتے تھے کہ ہمارے خاندانوں میں سب سے زیادہ اہمیت ہمارے والدین کو حاصل ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے والدین کی عزت کیا کرتے تھے ،اور یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے والدین کی طرف دیکھتے تھے۔ جی ہاں امریکہ میں ایک وہ وقت تھا کہ جب بچے سیکنڈ کلاس شہری ہوتے تھے
ہمارے اوپر یہ بات بھی بہت واضح تھی کہ ہمارے والدین کی شادیاں ان کے ہمارے ساتھ رشتے سے زیادہ اہم تھیں۔ اسی لیے نہ ہم ان کے بستر پر سوتے تھے، نہ ان کی باتوں میں مداخلت کرتے تھے۔ خاندان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانا، ہماری اسکول کے بعد کی مصروفیات سے زیادہ اہم ہوتا تھا۔ ہم سے بات کرنے کی نسبت ، امی اور ابو آپس میں بہت زیادہ بات کرتے تھے ۔
چونکہ ہمیں اپنے والدین کی طرف سے بہت اہمیت نہیں ملی، لہذا ہم بہت جلد اپنے پیروں پر کھڑے ہوگئے ۔ آج کل کے بچوں سے بہت پہلے۔
آرمی میں سب سے اہم شخص جرنل ہوتا ہے۔ کسی کو ادارے میں سب سے اہم شخص اس ادارے کا سی ای او ہوتا ہے ۔ کلاس میں سب سے اہم شخص کلاس ٹیچر ہوتا ہے، اور خاندان میں سب سے اہم والدین ہوتے ہیں ۔
بچے کی تربیت میں سب سے اہم عنصر انہیں معاشرے کا ایک ذمہ دار شہری بنانا ہے۔ تربیت کا بنیادی مقصد تمام مضامین میں اے گریڈ لینا ، بہترین کھلاڑی ہونا ، اولمپک کی تیراکی کی ٹیم میں شامل ہونا ، کسی بلند پائے کی یونیورسٹی میں داخلہ لینا یا نیوروسرجن بننا نہیں ہونا چاہیے ۔ تربیت کا بنیادی مقصد معاشرے اور ثقافت کو مضبوط کرنا ہونا چاہیے۔ ہمارا بچہ ہمارے لیے سب سے اہم ہے یہ جملہ آپکے بچے کو بگاڑنے کی طرف پہلا قدم ہے۔ نہ آپ یہ چاہتے ہیں نہ آپکا بچہ( اپنی لاعلمی میں )یہ چاہتا ہے اور نہ ہی امریکا کو اس سے کوئی فائدہ ہوگا۔
(یہ مضمون آج ترجمہ کیا ہے۔ اس ترجمے پر بھی تنقید کیجیئے شکریہ)