نیرنگ خیال
لائبریرین
مرد حضرات کا صرف اس لیے لکھا ہے کہ میرا ذاتی اور عمومی مشاہدہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورت تندور پر روٹی لینے شاذ ہی جاتی ہے۔
سرکار ذرا پنجابی کا تڑکہ لگائیں لب و لہجہ پر۔۔۔ یہ "وڑ گئے" ہے۔۔۔یہ قطار میں کھڑا آخری بندہ کیا کہہ رہا ہے سمجھ میں نہیں آیا ،کس پہ وارے جارہا ہے
سرکار ترجمہ۔۔۔لو ہور کرو ٹیگ
من چہ می گویم رباب می چہ سراید
"وڑ گئے بئی۔۔۔۔" یہ فقرہ ایک سابقہ کمپنی میں ایک دفتری دوست کو بولنے کی بہت بیماری تھی۔۔۔ وہ اس قدر زیادہ اس کا استعمال کرتا تھا کہ کبھی کبھی کسی میٹنگ کے دوران کسی مینجر کی کوئی بات پر بھی کہہ دیا کرتا تھا۔۔۔ بعد میں کہتا تھا "سر نظر انداز کر دیا کریں ایسے فقروں کو"۔۔۔وڑ گئے بے کے ۔۔۔ کیوں نیرنگ ؟؟
وڑ گئے بے کے ۔۔ یہ جملہ میرے ماموں سے مجھ میں ٹرانسفر ہوا ۔۔ اتنا زیادہ تو بولتا نہیں پر جب کچھ کام نہ بن رہا ہو یا سمجھ نہ آ رہی ہو پھر نکل جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔"وڑ گئے بئی۔۔۔ ۔" یہ فقرہ ایک سابقہ کمپنی میں ایک دفتری دوست کو بولنے کی بہت بیماری تھی۔۔۔ وہ اس قدر زیادہ اس کا استعمال کرتا تھا کہ کبھی کبھی کسی میٹنگ کے دوران کسی مینجر کی کوئی بات پر بھی کہہ دیا کرتا تھا۔۔۔ بعد میں کہتا تھا "سر نظر انداز کر دیا کریں ایسے فقروں کو"۔۔۔
رباب کی آواز ہمنوا کی آواز سے میل کھا گئی تو مطرب سے پوچھنا پڑے گا۔۔ کہ انگلی کہیں ہمنوا کی شہ رگ پر تو نہیں۔۔۔ اس لیے تال میل نہ ہی ہو تو بہتر ہے۔۔۔میں کیا کہہ رہا ہوں اور مرا ہمنوا( رباب) کیا کہہ رہا ہے
جو سرکاراں دی خوشی سرکار۔۔حاتم بھائی کچھ بھی کہہ لیں رہے گا وہی ۔۔۔
کہاں جیمار دیا نا دہلا
ایہہ "مشوک" نہ لکھیا کرو۔۔۔ ایتھے سارے اردو پڑھن آلے نیں۔۔ تے پنجابی پڑھن دا ول کوئی ایڈا عام نئیں۔۔۔۔ تے اردو دے پاروں ساڈے ول کوئی مینا نہ ٹر آئے۔۔۔محمد احمد بھائی کو تندور والے جلدی روٹیاں دے دیتے ہیں اس ڈر سے کہ کلام نہ سنانے لگیں
امجد میانداد کو اس لیے روٹیاں جلد مل جاتی ہوں گی کہ گانے نہ لگیں
نیرنگ خیال کو تندور والا روک کہ رکھتا ہے کہ اے منڈا مشوک ( مشکوک) جیا لگدا اے