اپنوں نے دکھ دیئے ہیں دنیا ستا رہی ہے

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
مقبول
----------
اپنوں نے دکھ دیئے ہیں دنیا ستا رہی ہے
کیوں زندگی اجیرن میری بنا رہی ہے
-------------
نظروں سے دور ہو کر رہتے ہو پاس میرے
کانوں میں میرے تیری آواز آ رہی ہے
------------
تیری عنایتوں کا دل معترف ہے اب تک
اے میرے مہرباں تیری یاد آ رہی ہے
---------
پھیلی ہوئی جہاں میں مظلوم کی ہیں آہیں
اپنا یہ اصل چہرہ دنیا دکھا رہی ہے
--------
تجھ سے وفا کی خاطر میں نے جہاں کو چھوڑا
ایسے مری محبّت سب سے جدا رہی ہے
-----------
اپنی خوشی بھلا کر دنیا کو خوش کیا ہے
پھر بھی مری وفائیں دنیا بھلا رہی ہے
-------
ارشد کو اس کے رب نے تنہا کبھی نہ چھوڑا
اس پر خدا کی رحمت بن کر ردا رہی ہے
----------
 
اپنوں نے دکھ دیئے ہیں دنیا ستا رہی ہے دشمن ہوا زمانہ دنیا ستا رہی ہے
کیوں زندگی اجیرن میری بنا رہی ہےیہ زندگی مجھے کیوں ہر دم رُلا رہی ہے
دکھ دے رہے ہیں اپنے دنیا ستا رہی ہے
اور زندگی بھی جینا مشکل بنا رہی ہے

-------------
نظروں سے دور ہو کر رہتے ہو پاس میرے آنکھوں سے دُور ہوکر بھی دل کے پاس ہے تُو
ایسے میں دُور ہے تو لگتا ہے پھر بھی دل کی
کانوں میں میرے تیری آواز آ رہی ہےاِن دھڑکنوں سے تیری آواز آ رہی ہے
------------
تیری عنایتوں کا دل معترف ہے اب تک تیری عنایتوں کا دل معترف تھا کل بھی
اے میرے مہرباں تیری یاد آ رہی ہے تیری ہر اک نوازش یاد اب بھی آ رہی ہے
---------
پھیلی ہوئی جہاں میں مظلوم کی ہیں آہیں آہ و فغاں یہ پل پل مظلوم کی فلک کو
اپنا یہ اصل چہرہ دنیا دکھا رہی ہے دنیا کی بے حسی کا جلوہ دکھا رہی ہے
--------
تجھ سے وفا کی خاطر میں نے جہاں کو چھوڑادنیا کو تیری خاطر ٹھکرا دیا ہے کیونکہ
ایسے مری محبّت سب سے جدا رہی ہےپیشِ نظر ہمیشہ میرے وفا رہی ہے
-----------
اپنی خوشی بھلا کر دنیا کو خوش کیا ہے اپنی خوشی پہ جگ کی خوشیاں رہیں مقدم
پھر بھی مری وفائیں دنیا بھلا رہی ہے
-------
ارشد کو اس کے رب نے تنہا کبھی نہ چھوڑاارشؔد کو اُس کے رب نے تنہا کہیں نہ چھوڑا
اس پر خدا کی رحمت بن کر ردا رہی ہےسر پر اُسی کی رحمت بن کر ردا رہی ہے
----------
 
آخری تدوین:
Top