افتخار راجہ نے کہا:
صرف تین بری عادات ہی بیان کی جائیں گی کیونکہ اپنی اچھائیوں کا بیان دو وجوہات سے معیوب ہے، ایک خود ستائی کہ لوجی ہم یہ اور ہم وہ اور دوسرے خود نمائی کہ آؤ دیکھو ہم کیا ہیں اور کیا توپ چلاتے ہیں، ایک وجہ اس کے علاوہ بھی ہے کہ مجھے تو اپنے اندر صرف خامیاں ہی نظر آتی ہیں جنکا درست کرنا اشد ضرورت ہے۔ لہذا تین خامیاں:
1۔ بے قاعدگی(میرے، کمرے کو دیکھ کر آپ بخوبی جان سکیں گے)
2۔ منہہ پر سچ کہہ دینا۔ (جس کی وجہ سے بہت سے احباب ناراض ہوجاتے ہیں)
3۔ دوسرے کی بلا اپنے سر لے لینا ( اگر ضروری نہیں تب بھی)
خامیاں ہی خامیاں نظر آتیں ہیں کیا مطلب ؟ اب جو کچھھ ہوتا ہے اسکے بارے میں تو اب اپنے سے بہتر تو اور کوئی جان ہی نیہں سکتا نہ ۔ جو ہوگا وہی نظر آئے گا نہ ؟
خیر مزاق کر رہی ہوں ،
مگر دوسروں کی بلا اپنے سر لینا ہی بہت بڑی خامی ٹھری ، اسکو دور کرنے کی کوشسش کیجے ۔
دوسری خامی بھی بڑی ہے کم سے کم جہاں ہر وقت بندہ اٹھتا بیھٹھا،
اسکو طرقیے سلیقے ، نیٹ کلین تو ہونا ہی چاھیے نہ ۔ میں رات اسوقت تک بستر پر نیہں جاتی جب تک سارے گھر کو پھر سے صاف نہ کرلوں ، اپنے بیڈروم کی اک اک چیز جگہ پر نہ رکھھ لوں حتئ کہ کوئی ریموٹ بھی اپنی جگہ سے ہٹ کے پڑا ہو نیند نیہں آتی ،
اب اپنی کس کس خوبی کا ذکر کروں ؟ کوئی اک ہو تو لکھوں بھی
رہی بات خامی ، تو وہ یاد نیہں آرہی ۔ lolzz