اپنی طرح سے کوئی اکیلا نہیں ملا

پسند ناپسند تو ذاتی معاملہ ہے۔:)
تحریر پڑھنے اور پسند کرنے کا شکریہ ۔
اپنی ہی پسند بتائی تھی۔ :)

محمد ظہیر بھائی کی پسند سر آنکھوں پر۔

ساتھ ہی آپ بھی خوشگوار موڈ میں ہیں تو بہت خوشی ہوئی کہ جس خدشے کے تحت ہم نے کئی مراسلے لکھ ڈالے وہ اسقدر بلکہ بالکل ضروری نہ تھے۔ :)

تحریر نے مجھے تو فکر مند کیا تھا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مرحوم آن جہانی آرتھر نیر صاحب خوب یاد آئے پڑھ کر۔
میں تو جلا ایسا جیون بھر!، کیا کوئی دیپ جلا ہوگا ۔
نا مری صبحیں نا مری شامیں ! میرے جیسا اس دنیا میں
کوئی اکیلا کیا ہوگا ! کوئی اکیلا کیا ہوگا !
 

سیما علی

لائبریرین
کمیونیکشن اینالگ ڈیجیٹل کی عینک سے دیکھی جائے تو ٹھیک ہے ورنہ اس کے علاوہ ہمیں سب کچھ بیکار ہی لگتا ہے۔ ایک تو انسان اپنی سستی کے دائرے سے باہر نکلے اور انسانوں سے گفتگو کرنے کی کوشش کرے، چاہے شعر میں، چاہے نثر میں۔ نتیجہ ہر دو کا ایک ہی نکلا کرتا ہے، یعنی غلط۔ لوگ ہماری بات سنیں گے تو اول تو سمجھیں گے نہیں۔ پھر اگر کبھی کبھار سمجھ بھی لیں تو وہ ہرگز نہیں سمجھتے جو ہم سمجھانا چاہ رہے ہوتے ہیں۔ اب ایسے میں ہم کمیونیکشن کو مس کمیونیکشن قرار نہ دیں تو اور کیا کریں۔ دے اور دل ان کو جو نہ دے مجھ کو زباں اور!
بہت اعلیٰ !!!
کلاسیک !مزا آیا پڑھ کے ۔۔۔۔
جانے کہاں گئے وہ لوگ 😢😢😢😢😢😢
 
Top