اپنی عید کا احوال بتائیں

نایاب

لائبریرین
نہی ان سے کیا ڈانٹ پڑنی تھی وہ تو خود بیمار ہیں عید سے بھی دو دن پہلے سے اس لیے تو مزا نہی آیا نا ۔۔:(

وہ اس لیے کہ میں نے اپنے بھائی بھابی اور گولو مولو کو بہت مس کیا :( :( میرا بھتیجا حسُین ۔۔:(:(:(بس اس لیے بلکل مزا نہی آیا انکلز:(:(:(

اللہ تعالی محترم مدیحہ گیلانی بہنا کو صحت کاملہ و عاجلہ سے نوازے آمین
 

ملائکہ

محفلین
بھئی میری عید تو بہت بہت مصروف گزری مہمان ہی مہمان آتے رہے ۔۔۔۔ باہر جانے کا بھی موقع نہیں ملا ۔۔۔۔ ابھی بھی گھر میں مہمان موجود ہیں
 

زین

لائبریرین
آٹھ اگست یعنی عید سے ایک دن پہلے پولیس لائنز میں بم دھماکے کی کوریج کرنے کے بعد رات کو طبیعت بہت خراب ہوئی۔۔۔ ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت کئی جان پہچان والے دھماکے میں شہید ہوئے۔۔۔۔ چاند رات پر جب عید
کی خریداری ہورہی تھی میرے شہر کے لوگ کفن خرید رہے تھے

خیررات دیر سے گھر پہنچا ۔۔۔۔۔ موبائل پر ملنے والے چاند رات ، عید کے مبارکباد کے مسیجز بھی برے لگ رہے تھے۔۔۔۔ تنگ آکر فون سائلنٹ کرکے بستر پر لیٹ گیا ۔۔۔۔ ہمارا کام ایسا ہے کہ فون بند اور نہ ہی سائلنٹ رکھ سکتے ہیں ۔۔۔ کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے
۔۔۔ میں نے موبائل اس امید پر سائلنٹ موڈ پر لگایا کہ کم از کم عید کے دن تو کوئی بدامنی نہیں ہوگی
کافی دیر بعد نیند آئی تو دیر تک سوتا رہا ۔۔۔ آنکھ کھلی تو فجر کی نماز بھی قضا ہوگئی تھی ۔ آٹھ بج رہے تھے موبائل دیکھا تو کئی مسڈ کالز اور بہت سارے مسیجز۔۔۔۔۔ پہلا ہی مسیج فائرنگ کی اطلاع کا تھا۔۔۔۔ باقی مسیجز میں تھوڑی بہت تفصیل کہ مشرقی بائی پاس پر عید کی نماز کے بعد مسجد پر فائرنگ سے پانچ نمازی شہید اور بیس سے زیادہ زخمی ہیں ۔۔۔فون پرواقعہ کی تفصیل لی اور اپنے ہیڈ آفس خبر لکھوائی

جلدی جلدی کپڑے تبدیل کرکے عید کی نماز پڑھی ۔۔۔ گھر آکر والد، والدہ اور باقیوں سے عید ملا اور بھاگا بھاگا دفتر پہنچا۔۔۔ خبریں اور رپورٹس دے کر رات ماموں کے گھر گزاری۔۔۔ دوسرا دن بھی کوئی اچھا نہیں گزرا۔۔۔ آج تیسرا دن بھی بم دھماکوں کی خبریں دیتا گزرا۔۔۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نیرنگ خیال حاضرہوں اپنی رودادِ عید کے ساتھ
اورہاں یہ عید بورتھی یہ بہانہ مزید نہیں چلے گا
مفصل روداد تو تب ہی پیش کر سکوں گا جب واپس اسلام آباد پہنچ جاؤں گا۔۔۔ ابھی تو سفر جاری ہے۔۔۔ :)
مختصر روداد یہ ہے کہ عید پڑھی اور دن گزر گیا۔۔۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
آٹھ اگست یعنی عید سے ایک دن پہلے پولیس لائنز میں بم دھماکے کی کوریج کرنے کے بعد رات کو طبیعت بہت خراب ہوئی۔۔۔ ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت کئی جان پہچان والے دھماکے میں شہید ہوئے۔۔۔ ۔ چاند رات پر جب عید
کی خریداری ہورہی تھی میرے شہر کے لوگ کفن خرید رہے تھے

رات دیر سے گھر پہنچا ۔۔۔ ۔۔ موبائل پر ملنے والے چاند رات ، عید کے مبارکباد کے مسیجز بھی برے لگ رہے تھے۔۔۔ ۔ تنگ آکر فون سائلنٹ کرکے بستر پر لیٹ گیا ۔۔۔ ۔ ہمارا کام ایسا ہے کہ فون بند اور نہ ہی سائلنٹ رکھ سکتے ہیں ۔۔۔ کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے
۔۔۔ میں نے موبائل اس امید پر سائلنٹ موڈ پر لگایا کہ کم از کم عید کے دن تو کوئی بدامنی نہیں ہوگی
کافی دیر بعد نیند آئی تو دیر تک سوتا رہا ۔۔۔ آنکھ کھلی تو فجر کی نماز بھی قضا ہوگئی تھی ۔ آٹھ بج رہے تھے موبائل دیکھا تو کئی مسڈ کالز اور بہت سارے مسیجز۔۔۔ ۔۔ پہلا ہی مسیج فائرنگ کی اطلاع کا تھا۔۔۔ ۔ باقی مسیجز میں تھوڑی بہت تفصیل کہ مشرقی بائی پاس پر عید کی نماز کے بعد مسجد پر فائرنگ سے پانچ نمازی شہید اور بیس سے زیادہ زخمی ہیں ۔۔۔ فون پرواقعہ کی تفصیل لی اور اپنے ہیڈ آفس خبر لکھوائی

جلدی جلدی کپڑے تبدیل کرکے عید کی نماز پڑھی ۔۔۔ گھر آکر والد، والدہ اور باقیوں سے عید ملا اور بھاگا بھاگا دفتر پہنچا۔۔۔ خبریں اور رپورٹس دے کر رات ماموں کے گھر گزاری۔۔۔ دوسرا دن بھی کوئی اچھا نہیں گزرا۔۔۔ آج تیسرا دن بھی بم دھماکوں کی خبریں دیتا گزرا۔۔۔
ان واقعات کی وجہ سے میری طبیعت پر بھی بڑا بوجھ رہا۔۔۔ جو فیس بک پر کیفیت ناموں کی صورت نکلتا رہا۔۔۔۔
اللہ ہمارے ملک کے حال پر رحم کرے۔۔۔۔ آزمائش کی گھڑیاں طویل ہوتی جاتی ہیں۔۔۔۔ :(
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ابھی ہم عید کے تیسرے دن کی دعوت کھاکے ایک افغانی کباب ہاؤس سے آئے ہیں - سبحان اللہ لُطف آگیا جیسے لذیذ کھانے اورمیٹھی گفتگونے
عید کے تیسرے دن کو یادگاربنادیا ارے یہ میٹھی گفتگو ہمارے کسی دوست کی نہیں ایک خاتون کی تھی کھانا پیش کرنے پرمعمورتھیں وہاں -
ہوا یوں کے وہاں دیوار پرحافظ کے اشعار آویزاں تھے جن کو ہم نے باآوزبلند پڑھا (ہماری فارسی پڑھنے کی حدتک ہی ہے سمجھ کم کم ہی آتی )
تو خاتون جو کباب ہاؤس میں میزبان ہیں بولیں آپ فارسی سمجھتے ہیں ایسی دلنشین آواز کے ہم نے فوری سرہلایا کہ رُعب حُسن سے زبان ہل نہ سکی
اوردل ہی دل میں اپنے ہمزاد ، بھائی اور اُستاد مکرم اور روح رواں مکتبہ عشق ظفری بھائی کو جی جان سے یاد کیا - خیر ہماری توجہ دوستوں کی باتوں
کی بجائے کھانے اور خاتون جن کا تعلق ایران سے ہے جملوں کے تبادلوں پرمرکوز رہی - دوران گفتگو قرۃ العین طاہرہ کا ذکرآیا "چہرہ بہ چہرہ روبرو"
تو بی بی فرمانے لگیں وہ بہائی تھی آپ جانتے ہیں؟ ہم نے کہا جی بلکل جانتے ہیں اورآپ بہائی ہیں اس کا بھی اندازہ ہے :) بی بی حیرت سے بولیں آپ نے
یہ کیسے جانا ہم نے عرض کی کہ جس اندازسے آپ نے بہائی کہا اس میں گھولے شہد اور آپ کی آواز کے جوش سے اندازہ باآسانی ہوجاتا ہے -
ہماری بہائیوں اورپارسیوں سے محبت کا ذکرآیا تو عرض کیا بی بی ہمیں دیگرمذاہب اورممالک کے سے کوئی بیر نہیں کہ انسان بنیادی طورپر اچھی مخلوق ہے
کینہ وبغض سے پاک ، خوش اخلاق ہر انسان ہمارے لیے محترم ہے -
کھاناکھا کہ جو باہرنکلے تو ہمارے دوستوں نے ہمیں طوطا چشم اورمرضِ عشق میں مبتلا بتایا جس کو ہم نے تسلیم کیا کہ چشمہ ہم پہنتے ہیں لہذا اس میں
کوئی خرابی نہیں - عشق کے اسکول میں ہم مدت سے فیل ہوتے ہیں اوردوسری جماعت میں نہیں جاتے جسے شادی شدہ جماعت کہا جاتا ہے :)
یہ عید کا تیسرادن حاصلِ عید ثابت ہوا:)
اس پر بھی میں تبصرہ کروں گا۔۔۔ فی الوقت اپنا تبصرہ محفوظ رکھ کر رسید چھوڑے جا رہا ہوں۔۔۔ :)
 

زبیر مرزا

محفلین
آٹھ اگست یعنی عید سے ایک دن پہلے پولیس لائنز میں بم دھماکے کی کوریج کرنے کے بعد رات کو طبیعت بہت خراب ہوئی۔۔۔ ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت کئی جان پہچان والے دھماکے میں شہید ہوئے۔۔۔ ۔ چاند رات پر جب عید
کی خریداری ہورہی تھی میرے شہر کے لوگ کفن خرید رہے تھے

خیررات دیر سے گھر پہنچا ۔۔۔ ۔۔ موبائل پر ملنے والے چاند رات ، عید کے مبارکباد کے مسیجز بھی برے لگ رہے تھے۔۔۔ ۔ تنگ آکر فون سائلنٹ کرکے بستر پر لیٹ گیا ۔۔۔ ۔ ہمارا کام ایسا ہے کہ فون بند اور نہ ہی سائلنٹ رکھ سکتے ہیں ۔۔۔ کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے
۔۔۔ میں نے موبائل اس امید پر سائلنٹ موڈ پر لگایا کہ کم از کم عید کے دن تو کوئی بدامنی نہیں ہوگی
کافی دیر بعد نیند آئی تو دیر تک سوتا رہا ۔۔۔ آنکھ کھلی تو فجر کی نماز بھی قضا ہوگئی تھی ۔ آٹھ بج رہے تھے موبائل دیکھا تو کئی مسڈ کالز اور بہت سارے مسیجز۔۔۔ ۔۔ پہلا ہی مسیج فائرنگ کی اطلاع کا تھا۔۔۔ ۔ باقی مسیجز میں تھوڑی بہت تفصیل کہ مشرقی بائی پاس پر عید کی نماز کے بعد مسجد پر فائرنگ سے پانچ نمازی شہید اور بیس سے زیادہ زخمی ہیں ۔۔۔ فون پرواقعہ کی تفصیل لی اور اپنے ہیڈ آفس خبر لکھوائی

جلدی جلدی کپڑے تبدیل کرکے عید کی نماز پڑھی ۔۔۔ گھر آکر والد، والدہ اور باقیوں سے عید ملا اور بھاگا بھاگا دفتر پہنچا۔۔۔ خبریں اور رپورٹس دے کر رات ماموں کے گھر گزاری۔۔۔ دوسرا دن بھی کوئی اچھا نہیں گزرا۔۔۔ آج تیسرا دن بھی بم دھماکوں کی خبریں دیتا گزرا۔۔۔
سچ پوچھو تو زین میں تو آپ لوگوں کی ہمت کی داد دیتا جو خبرہم سن کے برداشت نہیں کرپاتے آپ آنکھوں سے دیکھتے ہو
اللہ تعالٰی سب کو حفظ وامان میں رکھے اور آپ لوگوں کو اجر عطا فرمائے
 

زین

لائبریرین
زبیر بھائی ۔۔۔ نفسیاتی طور پر بہت ڈسٹرب کرتے ہیں ایسے واقعات۔۔۔۔۔ ہمارے دفتر میں ہمارے چار ساتھیوں کی تصاویر آویزاں ہیں جو بم دھماکوں میں شہید ہوئے۔۔۔۔ روز ان پر نظر پڑتی ہے تو دل پر کیا گزرتی ہے اس کا اندازہ آپ کرسکتے ہیں۔۔۔ ایسے کئی ساتھی اور دوست ہم سے چھن گئے
پورے عید میں یہ ایک اچھی خبر ملی کہ ان چار ساتھیوں میں ایک عمران شیخ جو دس جنوری کے علمدار روڈ دھماکے میں شہید ہوئے ۔۔۔ کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے ۔۔۔ ان کی صرف دو کمسن بیٹیاں تھیں اور شادی بھی تین چار سال پہلے ہوئی تھی۔۔۔
 

زبیر مرزا

محفلین
زبیر بھائی ۔۔۔ نفسیاتی طور پر بہت ڈسٹرب کرتے ہیں ایسے واقعات۔۔۔ ۔۔ ہمارے دفتر میں ہمارے چار ساتھیوں کی تصاویر آویزاں ہیں جو بم دھماکوں میں شہید ہوئے۔۔۔ ۔ روز ان پر نظر پڑتی ہے تو دل پر کیا گزرتی ہے اس کا اندازہ آپ کرسکتے ہیں۔۔۔ ایسے کئی ساتھی اور دوست ہم سے چھن گئے
پورے عید میں یہ ایک اچھی خبر ملی کہ ان چار ساتھیوں میں ایک عمران شیخ جو دس جنوری کے علمدار روڈ دھماکے میں شہید ہوئے ۔۔۔ کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے ۔۔۔ ان کی صرف دو کمسن بیٹیاں تھیں اور شادی بھی تین چار سال پہلے ہوئی تھی۔۔۔
اتنا پریشر اورذہنی دباؤصحیح نہیں ہوتا بھائی میں تو کونسلنگ کے ڈرسے اپنی تعلیم ادھوری(سوشل ورک) چھوڑ دی
اتنی درد ناک باتیں سننا ہمت کا کام ہے اور آپ لوگوں کو تو ان کا سامنا کرنا پڑتا ہے - میرے خیال میں صحافیوں کے لیے
کونسلنگ کی سہولت ہونی چاہیے جہاں وہ اپنی دل کی باتیں اور پریشانیاں بلا جھجک بتاسکیں -
اپنا بہت خیال رکھیں اللہ تعالٰی آپ کو اپنی حفظ وامان میں رکھے
 

ظفری

لائبریرین
زبیر بھائی ۔۔۔ نفسیاتی طور پر بہت ڈسٹرب کرتے ہیں ایسے واقعات۔۔۔ ۔۔ ہمارے دفتر میں ہمارے چار ساتھیوں کی تصاویر آویزاں ہیں جو بم دھماکوں میں شہید ہوئے۔۔۔ ۔ روز ان پر نظر پڑتی ہے تو دل پر کیا گزرتی ہے اس کا اندازہ آپ کرسکتے ہیں۔۔۔ ایسے کئی ساتھی اور دوست ہم سے چھن گئے
پورے عید میں یہ ایک اچھی خبر ملی کہ ان چار ساتھیوں میں ایک عمران شیخ جو دس جنوری کے علمدار روڈ دھماکے میں شہید ہوئے ۔۔۔ کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی ہے ۔۔۔ ان کی صرف دو کمسن بیٹیاں تھیں اور شادی بھی تین چار سال پہلے ہوئی تھی۔۔۔
واقعی ایسے واقعات انسانی ذہن پر بہت اثرانداز ہوتے ہیں ۔ آپ سب کی ہمت ہے کہ یہ سب واقعات آپ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں ۔ اللہ آپ کو حوصلہ اور ہمت دے ۔ اور ہر قدم پر اللہ آپ سب کی حفاظت فرمائے ۔ آمین
میں اب اس درجہ ان واقعات کا عادی نہیں ہوں ۔ آپ نے جن واقعات کا اس پوسٹ میں تذکرہ کیا ہے ۔ صرف اسے پڑھکر ہی دل افسردہ ہوگیا ۔ اللہ ہم سب پر اپنا رحم کرے ۔
 

ظفری

لائبریرین
سچ پوچھو تو زین میں تو آپ لوگوں کی ہمت کی داد دیتا جو خبرہم سن کے برداشت نہیں کرپاتے آپ آنکھوں سے دیکھتے ہو
اللہ تعالٰی سب کو حفظ وامان میں رکھے اور آپ لوگوں کو اجر عطا فرمائے
یہ آپ لکھ چکے تھے میں دیکھ نہیں پایا ۔ واقعی پردیسیوں کے دکھ ایک جیسے ہوتے ہیں ۔
 

نایاب

لائبریرین
سچ پوچھو تو زین میں تو آپ لوگوں کی ہمت کی داد دیتا جو خبرہم سن کے برداشت نہیں کرپاتے آپ آنکھوں سے دیکھتے ہو
اللہ تعالٰی سب کو حفظ وامان میں رکھے اور آپ لوگوں کو اجر عطا فرمائے
واقعی ایسے واقعات انسانی ذہن پر بہت اثرانداز ہوتے ہیں ۔ آپ سب کی ہمت ہے کہ یہ سب واقعات آپ لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں ۔ اللہ آپ کو حوصلہ اور ہمت دے ۔ اور ہر قدم پر اللہ آپ سب کی حفاظت فرمائے ۔ آمین
میں اب اس درجہ ان واقعات کا عادی نہیں ہوں ۔ آپ نے جن واقعات کا اس پوسٹ میں تذکرہ کیا ہے ۔ صرف اسے پڑھکر ہی دل افسردہ ہوگیا ۔ اللہ ہم سب پر اپنا رحم کرے ۔
ہمزاد والا فسانہ تو حقیقت بنتا جا رہا ہے ۔ ماشاءاللہ
اللہ سدا امان میں رکھے آمین
 
Top