فراز اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤ گے ۔ شاعر: احمد فراز ۔ گلوکارہ: اقبال بانو

فاتح

لائبریرین
اپنی محبت کے افسانے کب تک راز بناؤ گے؟​
رسوائی سے ڈرنے والو، بات تمھیں پھیلاؤ گے​
اُس کا کیا ہے تم نہ سہی تو چاہنے والے اور بہت​
ترکِ محبت کرنے والو، تم تنہا رہ جاؤ گے​
ہجر کے ماروں کی خوش فہمی، جاگ رہے ہیں پہروں سے​
جیسے یوں شب کٹ جائے گی، جیسے تم آ جاؤ گے​
زخم تمنا کا بھر جانا گویا جان سے جانا ہے​
اس کا بھلانا سہل نہیں ہے، خود کو بھی یاد آؤ گے​
چھوڑو عہدِ وفا کی باتیں، کیوں جھوٹے اقرار کریں​
کل میں بھی شرمندہ ہوں گا، کل تم بھی پچھتاؤ گے​
رہنے دو یہ پند ونصیحت، ہم بھی فراز سے ہیں واقف​
جس نے خود سو زخم سہے ہوں، اس کو کیا سمجھاؤ گے​
(احمد فرازؔ)​
یہی غزل اقبال بانو کی آواز میں
 

سارہ خان

محفلین
چھوڑو عہدِ وفا کی باتیں، کیوں جھوٹے اقرار کریں​
کل میں بھی شرمندہ ہوں گا، کل تم بھی پچھتاؤ گے​
بہت خوب ۔۔۔۔​
 

فاتح

لائبریرین
تم نے خود سے ہی یہ انگریزیوں شنگریزیوں والا پیغام لکھ دیا میرے کھاتے میں۔۔۔ میں رپورٹ کرنے لگا ہوں کہ یہ سپر موڈریٹر ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے ہم معصوموں کے پیغام کے اقتباسات تبدیل کر کے۔ :(
 

مقدس

لائبریرین
تم نے خود سے ہی یہ انگریزیوں شنگریزیوں والا پیغام لکھ دیا میرے کھاتے میں۔۔۔ میں رپورٹ کرنے لگا ہوں کہ یہ سپر موڈریٹر ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے ہم معصوموں کے پیغام کے اقتباسات تبدیل کر کے۔ :(
میں خود سے کر دوں کیا
آپ تھکے ہوں گے ناں بھیا :)
 

برگ حنا

محفلین
چھوڑو عہدِ وفا کی باتیں، کیوں جھوٹے اقرار کریں
کل میں بھی شرمندہ ہوں گا، کل تم بھی پچھتاؤ گے


واہ بہت خوب ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
 

فاتح

لائبریرین

ہجر کے ماروں کی خوش فہمی، جاگ رہے ہیں پہروں سے
جیسے یوں شب کٹ جائے گی، جیسے تم آ جاؤ گے
خوبصورت ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
چھوڑو عہدِ وفا کی باتیں، کیوں جھوٹے اقرار کریں
کل میں بھی شرمندہ ہوں گا، کل تم بھی پچھتاؤ گے

واہ بہت خوب ۔ ۔ ۔۔۔ ۔۔
کاشفی صاحب، امیداورمحبت اور برگ حنا صاحبہ
آپ کی جانب سے پذیرائی پر ممنون ہوں۔
 
Top