اپنی پسند کا گانا سنائیں!

ہاے دل کسی کی یاد میں
ہوتا ہے بے قرار کیوں؟
جس نے بھولا دیا تجھے
اسکاہے انتظار کیوں؟
وہ نا ملے گا اب تجھے
جس کو تمیں تلاش ہے
راہ میں پڑی ہے بے کفن
تیری وفا کی لاش ہے
اے دل بتا ذرا مجھے
تو نے کیا ہے پیار کیوں؟
 
ہاے دل کسی کی یاد میں
ہوتا ہے بے قرار کیوں؟
جس نے بھولا دیا تجھے
اسکاہے انتظار کیوں؟
وہ نا ملے گا اب تجھے
جس کو تمیں تلاش ہے
راہ میں پڑی ہے بے کفن
تیری وفا کی لاش ہے
اے دل بتا ذرا مجھے
تو نے کیا ہے پیار کیوں؟


بہت خوب، کلاسیکل موسیقی میں یہ گانا میرے پسندیدہ ترین گانوں میں سے ایک ہے
 
ہاے دل کسی کی یاد میں
ہوتا ہے بے قرار کیوں؟
جس نے بھولا دیا تجھے
اسکاہے انتظار کیوں؟
وہ نا ملے گا اب تجھے
جس کو تمیں تلاش ہے
راہ میں پڑی ہے بے کفن
تیری وفا کی لاش ہے
اے دل بتا ذرا مجھے
تو نے کیا ہے پیار کیوں؟

اس کو گنگنانا بھی آسان ہے
 
ہوئے ہم جن کے لیے برباد
وہ ہم کو چاہے کریں نہ یاد
جیون بھر ، جیون بھر ان کی یاد میں
ہم گایے جائیں گے ، گایے جانیں گے
ایک زمانہ تھا وہ
پل بھر رہے نہ ہم سے دور
ایک زمانہ ہے کہ ہوئے
ہیں ملنے سے مجبور
وہ غم سے لاکھ رہیں آزاد
سنیں نہ درد بھری فریاد
افسانہ ان کے پیار کا
دہرائے جائیں گے ، ہم گایے جائیں گے
 

افسر خان

محفلین
ہاے دل کسی کی یاد میں
ہوتا ہے بے قرار کیوں؟
جس نے بھولا دیا تجھے
اسکاہے انتظار کیوں؟
وہ نا ملے گا اب تجھے
جس کو تمیں تلاش ہے
راہ میں پڑی ہے بے کفن
تیری وفا کی لاش ہے
اے دل بتا ذرا مجھے
تو نے کیا ہے پیار کیوں؟

ارے پگلے رلائے گا کیا ، بس بھی کرو ☺
 

سید عاطف علی

لائبریرین

زوجہ اظہر

محفلین
نہ دل تم کو دیتے نہ مجبور ہوتے
نہ دنیا نہ دنیا کے دستور ہوتے
قیامت سے پہلے قیامت نہ ہوتی

پرانے گانوں میں موسیقی کے ساتھ اک کمال شاعری سننے کو ملتی ہے
 

سیما علی

لائبریرین
دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیا کیجیے
آ گیا جو کسی پہ پیار کیا کیجیے

یادوں میں تیری کھوئی، راتوں کو میں نہ سوئی
حالت یہ میرے من کی جانے نہ جانے کوئی
برسوں ہیں ترسی آنکھیں، جاگی ہیں پیاسی راتیں
آئی ہیں آتے آتے ہونٹوں پہ دل کی باتیں
پیار میں تیرے دل کا میرے کچھ بھی ہو انجام
بیقراری میں ہے قرار کیا کیجیے

چھائے ہیں من پہ میرے، مدہوش نیناں تیرے
گھیرے ہیں تن کو میرے، تیری بانہوں کے گھیرے
دوری سہی نہ جائے، چین کہیں نہ آئے
چلنا ہے اب تو تیری پلکوں کے سائے سائے
بس نہ چلے رے، شام سویرے لے کے تیرا نام
دل دھڑکتا ہے بار بار کیا کیجیے
 
آخری تدوین:
Top