جی ہاں۔ آپ کے کھولنے پر انگریزی نہیں آرہی کیا؟لنک پر کلک کرنے سے کھلنے والا صفحہ کس زبان میں ہے ؟ کیا آپ نے تصدیق کر لی ہے کہ جو آپ نے لکھا ہے ، پٹیشن میں وہی دیا گیا ہے ؟
جی ہاں۔ آپ کے کھولنے پر انگریزی نہیں آرہی کیا؟لنک پر کلک کرنے سے کھلنے والا صفحہ کس زبان میں ہے ؟ کیا آپ نے تصدیق کر لی ہے کہ جو آپ نے لکھا ہے ، پٹیشن میں وہی دیا گیا ہے ؟
سپینش میں ہے۔ گوگل ٹرانسلیٹ استعمال کر کے آپ پڑھ سکتے ہیں۔لنک پر کلک کرنے سے کھلنے والا صفحہ کس زبان میں ہے ؟ کیا آپ نے تصدیق کر لی ہے کہ جو آپ نے لکھا ہے ، پٹیشن میں وہی دیا گیا ہے ؟
آن لائن پیٹشن پر پاکستانیوں کے سائن کرنے سے تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ہاں اس کے ساتھ ساتھ اگر مقامی طور پر اس بارے میں کچھ کام ہو رہا ہے تو وہ کچھ کر سکتے ہیں۔اس قسم کی پیٹیشنز کامتعلقہ عملی اقدام پر اثر انداز ہو نے کا کس حد تک امکا ن ہے۔
ناصر علی مرزا بھائی اس صفحے کے آخر میں زبان تبدیل کرنے کا آپشن موجود ہے استعمال کر لیجئے۔سپینش میں ہے۔ گوگل ٹرانسلیٹ استعمال کر کے آپ پڑھ سکتے ہیں۔
اس سے چینج ڈاٹ آرگ کے انٹرفیس کی زبان بدلتی ہے مگر پیٹشن کا متن نہیں۔ناصر علی مرزا بھائی اس صفحے کے آخر میں زبان تبدیل کرنے کا آپشن موجود ہے استعمال کر لیجئے۔
اگر یہ پیٹیشن سوئٹزلینڈ میں دائر ہوتی تو عملی اقدام ہو سکتا تھا کیونکہ وہاں جمہوریت بیلٹ باکس سے آتی ہے۔ جیسا کہ مساجد میں مینارات کی تعمیر کیخلاف پٹیشن منظور ہو گیا:اس قسم کی پیٹیشنز کامتعلقہ عملی اقدام پر اثر انداز ہو نے کا کس حد تک امکا ن ہے۔
ہو گیا سرکاراں ۔ ۔ ۔ بلکہ انویٹیشن بھی بھیج آئے ساری فیس بک کو ۔ ۔جلدی کریں۔ حاتم راجپوت
آمین۔جی ہم بھی اپنا دستخط اندارج کر آئے۔۔۔
اللہ توفیق دے کہ ہم اس دنیا میں موجود تمام ادیان کی مقدس جگہوں کا اسی لحاظ سے احترام کریں۔۔۔
معلوماتیکیا آپ لوگ اس پیٹشن پر بھی سائن کریں گے؟
http://action.hellenicleaders.com/p/dia/action3/common/public/?action_KEY=10215
معلوماتی
http://ayasofyamuzesi.gov.tr/en/historyوہ ۔۔ اباصوفیہ والی ۔۔۔ وہ تو تھی ہی مسجد ۔ کسی زمانے میں اس کو بزورِ بازو گرجے میں بدل دیا گیا تھا۔
معذرت کے ساتھ استادِ محترم، یہ ظہورِ اسلام سے قبل کا چرچ ہی تھا جسے مسلمانوں نے مسجد بنایا اور پھر بعد میں شاید کمال اتا ترک نے اسے عجائب گھر میں بدل دیاوہ تو تھی ہی مسجد ۔ کسی زمانے میں اس کو بزورِ بازو گرجا بنا دیا گیا تھا۔