سید عاطف علی
لائبریرین
عرض کیا ہے ۔
اڑے چی اے ڑے ۔
اڑے چی اے ڑے ۔
واہ ڑے پکوڑے!!!عرض کیا ہے ۔
اڑے چی اے ڑے ۔
میں نے دوسرے مصرع میں ذرا رعایت برتی تھی ۔ لیکن آپ نے تو مشاعرے کی بازی ہی لوٹ لی ۔واہ ڑے پکوڑے!!!
ہم آپ سے شوم کا مطلب ہرگز نہیں پوچھیں گے۔۔۔میں نے دوسرے مصرع میں ذرا رعایت برتی تھی ۔ لیکن آپ نے تو مشاعرے کی بازی ہی لوٹ لی ۔
عرض کرنا تھا کہ ۔ اڑے چی اے ڑے ۔شُوم کا بچہ ۔ چی اے ڑے
اب شومیء قسمت سے آپ مکرانی شوم کے معنی نہ پوچھیے گا۔ بس اتنا کافی ہے کہ مکرانی پر فارسی کا اثر بہت گہرا ہے ۔
ارے نہیں بھئی ہر گز نہیں !!!ہم آپ سے شوم کا مطلب ہرگز نہیں پوچھیں گے۔۔۔
کیونکہ ہمیں پہلے سے معلوم ہے۔۔۔
ویسے ایک معصومانہ سوال ہے کہ اگر کسی کو شوم کا مطلب معلوم نہ ہو تو کیا اسے شوم کہہ سکتے ہیں جیسے اپنے ایک بھیا کو ؟؟؟
اگر ہاں، تو پھر اچھی ہی وائبز پہنچتی ہوں گی۔ان تمام باتوں کا جواب تو ٰہاں ٰ میں ہی ہے۔ اب یہ تو لوگ ہی بتا سکتے ہیں کہ ان تک کیسی وائبز پہنچتی ہیں۔ ۔ ۔
ہم آپ سے شوم کا مطلب ہرگز نہیں پوچھیں گے۔۔۔
کیونکہ ہمیں پہلے سے معلوم ہے۔۔۔
ویسے ایک معصومانہ سوال ہے کہ اگر کسی کو شوم کا مطلب معلوم نہ ہو تو کیا اسے شوم کہہ سکتے ہیں جیسے اپنے ایک بھیا کو ؟؟؟
آج کل آپ کا سارا زور وائبز پر ہی چل رہا ہے۔۔۔ خیر ہے سب
میں اسے جلدی میں فی زنانہ پڑھ بیٹھیحالاں کہ محفل کی فی زمانہ پژمردگی والی صورت حال میں آپ کو ہمارے علاوہ کسی اور کا خیال آنا ہی نہیں چاہیے تھا!!!
آپ کہتے ہیں تو ہم یہ کہتے کہتے نہ کہتے ہیں...ارے نہیں بھئی ہر گز نہیں !!!
کیوں کہ مستقبل میں کبھی جس لمحے یہ لفظ خود آشکار ہوگیا، اسی لمحے اپنے ساتھ معانی اور ملحقہ تفاسیر و تواریخ کا طوفان ساتھ لیکر آئے گا اور پھر نہ جانے کیا کیا خس و خاشاک بہا لے جائے گا ۔
صحیح پڑھ بیٹھیں...میں اسے جلدی میں فی زنانہ پڑھ بیٹھی
یہ تو بھیا ہی بتائیں گے کہ وہ ان طوفانوں کے آگے بند باندھ سکتے ہیں یا نہیں ۔کیوں موڑ دیا ناں ہم نے رخ طوفانوں کا!!!
میں اسے جلدی میں فی زنانہ پڑھ بیٹھی
ان دو وائبز کو تو لوگ پسند کرتے ہیں۔۔۔اور مکرانی و عمرانی وائبز سے گھبرا کر "بھیا" دور دور سے ہی لڑی کا نظارہ کر رہے ہیں۔
ان دو وائبز کو تو لوگ پسند کرتے ہیں۔۔۔
ہاں احمدانی وائبز کا پتا نہیں!!!
وہ آج کل کسی کو کچھ کہنے کے قابل نہیں رہے!!!یہ تو بھیا ہی بتائیں گے کہ وہ ان طوفانوں کے آگے بند باندھ سکتے ہیں یا نہیں ۔
ہمارا پیداکردہ ارتعاش تو نہ جانے لوگوں تک پہنچ بھی پاتا ہے یا نہیں۔