فارقلیط رحمانی
لائبریرین
جب مولانا شبلی نعمانی الہ آباد آئے اور حضرت اکبر الہ آبادی کو ان کے ورودِمسعود کی خبر پہنچی۔
آپ نے مولانا کی دعوت کی اورقلم برداشتہ یہ اشعار لکھ کر مولانا کی خدمت میں روانہ کیے۔
آتا نہیں مجھ کو قبلہ قبلی ۔۔۔۔۔بس صاف یہ ہے کہ بھائی شبلی
تکلیف اٹھائو آج کی رات ۔۔۔۔کھانا یہیں کھائو آج کی رات
حاضر جو کچھ ہو دال دلیا ۔۔۔۔۔۔سمجھو اس کوپلائو قلیا
اس کے جواب میں مولانا شبلی نعمانی نے اشعار مندرجہ ذیل لکھ کر معذرت چاہی
آج دعوت میں نہ جانے کا مجھے بھی ہے ملال
لیکن اسباب کچھ ایسے ہیں کہ مجبور ہوں میں
آپ کے لطف و کرم کا مجھے انکار نہیں
حلقہ در گوش ہوں ممنون ہوںمشکور ہوں میں
لیکن اب میں وہ نہیں ہوں کہ پڑا پھرتا تھا
اب تو اللہ کے افضال سے تیمور ہوں میں
دل کے بہلانے کی باتیں ہیں یہ شبلی ورنہ
جیتے جی مردہ ہوں مرحوم ہوں مغفور ہوں میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(مکتوبات شبلی حصہ دوم)