اکثر پوچھے جانے والے سوالات (عمومی سائنس سے متعلق)

زہیر عبّاس

محفلین
جب خام تیل ختم ہو جائے تب ہم پلاسٹک کو کیسے بنا سکیں گے؟



جیسا کہ امید ہے کہ آنے والی دہائیوں میں تیل کی عالمگیر فراہمی گھٹ جائے گی لہٰذا پلاسٹک بنانے والوں کو مستقبل کے خام مال کے لئے قدرتی گیس، حیاتیاتی کمیت، اور دوبارہ قابل استعمال پلاسٹک پر منتقل ہونا ہو گا۔ آج ہر پلاسٹک کی مصنوعات - پلاسٹک کے پیالوں سے لے کر پولی تھین کے غالیچوں تک - پٹرولیم سے حاصل کی جاتی ہے، یہ ایک ناقابل تجدید رکازی ایندھن ہے جسے بالآخر ختم ہو جانا ہے۔ پلاسٹک کی صنعت پولی تھین کے لئے پہلے ہی سے قدرتی گیس پر منتقل ہو چکی ہے جو اس سے تھوڑا زیادہ فراواں رکازی ایندھن ہے۔ پلاسٹک کے لئے سب سے امید افزاء قابل تجدید ذریعہ حیاتیاتی کمیت ہے۔

فصلیں جیسا کہ مکئی، چقندر، اور آلو ہیں ان میں راست گرداں (dextrose)ہوتی ہے جس کو خمیر کر کے دودھ کا تیزاب بنایا جا سکتا ہے۔ لیکٹک ایسڈ کو اس کے بعد پھر لیکٹائیڈ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ایک سالمہ جو آسانی کے ساتھ ایسی لمبی زنجیریں بنا سکتا ہے جو پٹرول کے پولیمر جیسے ہوتے ہیں۔ حاصل کردہ پولی لیکٹک ایسڈ اب دنیا کا سب سے مشہور حیاتیاتی پلاسٹک ہے جو خوراک کی پیکنگ میں وسیع طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین اندازہ لگاتے ہیں کہ بالآخر ہم کچرے کے پرانے دفینوں کو باز یافت پلاسٹک کی تلاش کے لئے کھودیں گے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
لُڑھکنی جَڑی بُوٹی (tumbleweed)کیسے زندہ رہتی ہے ؟


لُڑھکنی جَڑی بُوٹی اپنی زیادہ تر زندگی کے عرصے میں پتوں اور جڑوں کے ساتھ عام سے پودے ہوتے ہیں۔ لڑکھنا اپنے بیجوں کو منتشر کرنے کا صرف ایک طریقہ ہے۔ ککروندا سے اور اونٹ کٹارے کا درخت ایسے بیج پیدا کرتا ہے جو پودے سے الگ ہو کر ہوا سے اڑتے پھرتے ہیں۔ لُڑھکنی جَڑی بُوٹی میں تمام بیج ایک ساتھ پورے پودے کو لے کر چلتے ہیں۔ جب بیج بلوغت تک آتے ہیں تو پودے واپس مر جاتے ہیں اور اس سے الگ ہو جاتے ہیں جس سے وہ کافی ہلکے ہو جاتے ہیں۔ تنا اسی طرح جڑوں سے الگ ہو جاتا ہے جس طرح سے درخت موسم خزاں میں اپنے پتے الگ کرتے ہیں۔ اوپری حصّہ زمین کی سطح کے ساتھ لڑھکتا ہے اور جب سفر کرتے ہوئے ہلتا ہے تو اپنے بیج پھینک دیتا ہے۔​
مصنف: Zuhair Abbas
 

زہیر عبّاس

محفلین
زمین کے علاوہ کیا دوسرے سیاروں پر بھی موسم ہوتے ہیں ؟


جی ہاں، کافی زیادہ! سیارے پر موسم کے ہونے کے لئے جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں، اس کی محوری گردش لازمی طور پر کسی زاویے پر جھکی ہونی چاہئے، تاکہ سورج کی روشنی جو اس کی سطح کے مختلف حصّوں پر پہنچ رہی ہو وہ سورج کے گرد گردش کے دوران تبدیل ہوتی رہے۔ ہمارے نظام شمسی میں، مریخ ، زحل اور نیپچون تمام کے تمام اسی زاویے پر جھکے ہوئے ہیں جس پر زمین ہے لہٰذا وہ اسی طرح بہار، گرما، خزاں اور سرما کے چکر (اگرچہ کافی لمبے عرصہ کا) کا مزہ چکھتے ہیں۔

یورینس بہت ہی زیادہ زاویائی طور پر جھکا ہوا ہے لہٰذا اس پر زیادہ شدید موسم ہوتے ہیں، جبکہ مشتری، زہرہ، اور عطارد کم و بیش ' سیدھے ' ہیں لہٰذا وہاں پر موسم نہیں ہوتے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
ہنس کے جھنڈ وی صورت میں کیوں اڑتے ہیں ؟



یہ طریقہ زیادہ مؤثر ہے۔ ہر بار جب پرندہ اپنا پر پھڑپھڑا تا ہے تو وہ ہر پر کے قریب ہوا کا بھنور پیدا کرتا ہے جو پرندے کے پیچھے چکر کھاتا ہے اور دور جاتے ہوئے بڑھتا چلا جاتا ہے۔ ایک پیچھے آتا ہوا پرندہ اپنے آپ کو اس بھنور کے کنارے پر رکھ لیتا ہے، ایک ایسا نقطہ جہاں ہوا چکر کھا کر اوپر کی طرف اٹھتی ہے۔ یہ ہوا کا اوپری جھونکا اٹھان مہیا کرتا ہے جس کا مطلب ہوا کہ پرندے کو ہوا میں ٹھرنے کے لئے کم توانائی کی ضرورت ہو گی۔ وہ باری باری سامنے آ کر اڑتے ہیں تاکہ ہر ایک اس بھنور کے اثر کا فائدہ اٹھا سکیں۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
کچھ ٹائر پنکچر ہونے کے بعد بھی کیسے چلتے رہتے ہیں ؟



حیرت کی کوئی بات نہیں ہے عام طور پر اس کا انحصار پنکچر کے حجم پر بھی ہوتا ہے جتنا چھوٹا سوراخ ہو گا تو ہوا کو فرار ہونے کے لئے اتنا ہی زیادہ وقت لگے گا۔ بائیسکل کے ٹائر جس میں آہستگی سے رسنے والا سوراخ ہو عام طور پر بغیر کسی مسئلے کے چلتا ہے بہرحال اکثر اس میں بار بار ہوا ڈلوانی پڑتی ہے۔ اس صورتحال میں سوراخ اس قدر چھوٹا ہوتا ہے کہ اس کو ڈھونڈھنا لگ بھگ ناممکن ہوتا ہے اور اس میں ایک نئی اندرونی ٹیوب سب سے بہتر علاج ہوتا ہے۔ آج کل کاروں میں رن فلیٹ ٹائر لگے ہوتے ہیں تقویت یافتہ ٹائر جو پنکچر کے وقت محدود فاصلے کو ہلکی رفتار سے حاصل کر سکتے ہیں۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
اگر دنیا کی تمام زمین موجودہ آبادی میں تقسیم کر دی جائے تو ہم میں سے ہر ایک کے حصّے میں کتنی آئی گی؟



فی الوقت دنیا کی آبادی 7 ارب 20 کروڑ ہے، جن میں سے اکثریت 15 کروڑ مربع کلومیٹر (5 کروڑ 80 لاکھ مربع میل) زمین پر رہتی ہے۔ بنیادی طور پر اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم میں سے ہر ایک لگ بھگ 0.02 مربع کلومیٹر (0.008 مربع میل) کی زمین اس وقت حاصل کرے گا جب اس کو برابر تقسیم کیا جائے گا۔ بہرحال اس میں صحرائی، قطبی علاقے اور دوسرے ناقابل رہائش علاقے شامل نہیں ہیں۔ مزید براں، نیشنل جیوگرافی کے 2005ء میں لگائے جانے والے تخمینے میں 40 فیصد تک زمین زراعتی استعمال میں ہے۔ فرض کیجئے کہ یہ خوراک کی پیداوار کے لئے درکار رہے گی تب ہم میں سے ہر ایک کے پاس 0.008 مربع کلومیٹر (0.003 مربع میل) کی جگہ ہو گی۔ کچھ جگہ مسلسل بڑھتی ہوئی آبادی کو بھی دی جانی چاہئے۔ خوش قسمتی سے فوری طور پر سب کو پلاٹ کی ضرورت نہیں ہے بشمول ہر روز 370,000 پیدا ہونے والے بچوں کے۔ جوں جوں ہر نئی نسل بوڑھی ہو رہی ہے ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ قریب ہوتے جا رہے ہیں۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
خلاء میں سوڈا والے سنسناتے مشروب کس طرح برتاؤ کریں گے ؟



خلاء میں قوت ثقل کے بغیر 'اوپر' اور 'نیچے' کی سمت کے تعین کے نہ ہونے کی وجہ سے سوڈے والے سنسناتے مشروب کے مائع میں کاربن ڈائی آکسائڈ کے بلبلے بے ترتیب طور پر منقسم ہوں گے۔ یہاں زمین پر، کاربونیٹیڈ مشروب میں قوت ثقل، کثیف ڈھلاؤ کو پیدا کرتی ہے۔ کیونکہ جو بلبلے بنتے ہیں وہ اپنے ارد گرد کے سیال سے کم کثیف ہوتے ہیں، لہٰذا وہ اوپر کی جانب دھکیل دیئے جاتے ہیں اور مشروب کی سطح پر نمودار ہوتے ہیں۔ خرد ثقل میں، یہ بلبلے، مائع میں باقی رہتے ہیں، اور بے ترتیب طور پر حرکت کرتے اور دوسرے بلبلوں کے ساتھ ٹکرا کر نمودار ہوتے ہیں۔ نتیجہ جھاگ کی صورت میں نکلتا ہے جس میں مختلف حجم کے بلبلے ہوتے ہیں۔ خلاء میں سنسناتے مشروب کو پینا خلاء نوردوں کے لئے مضر صحت ہو سکتا ہے کیونکہ بلبلے مائع سے الگ نہیں ہو سکتے۔ ایک مرتبے نگل لئے گئے، تو گیس اٹھ کر 'ڈکار' کی صورت میں باہر نہیں نکل سکتی، یعنی کہ خلاء نورد کے نظام انہضام میں بڑی مقدار میں کاربن ڈائی آکسائڈ جمع ہو جائے گی۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
بلو رے اور ڈی وی ڈی کے درمیان اصلی فرق کیا ہے؟



بنیادی فرق ان کو پڑھنے میں استعمال ہونے والی لیزر روشنی کی طول موج کا ہے۔ ڈی وی ڈی سرخ لیزر کو استعمال کرتی ہیں جس کا طول موج 650 نینو میٹر ہوتا ہے، جبکہ بلو رے 405 نینو میٹر کی لیزر (اصل میں یہ نیلے کے بجائے بنفشی مائل زیادہ ہوتا ہے) کا استعمال کرتی ہیں۔ کیونکہ طول موج مختصر ہے، لہٰذا کرن کو زیادہ نوکیلے نقاط پر مرتکز کیا جا سکتا ہے۔ اس سے کھڈ اور شگاف کا وہ نمونہ حاصل ہوتا ہے جو ڈیجیٹل مواد کو مختصر کر سکتا ہے اور قرص پر موجود مرغولے راستے کافی قریب ہو سکتے ہیں۔ تنگ بندش کا مطلب یہ ہوا کہ بلو رے ڈی وی ڈی سے پانچ گنا زیادہ یعنی کہ 50 گیگا بائٹ تک کا مواد دہری پرت والی قرص میں ذخیرہ کر سکتی ہے ۔بلو رے قرص پر موجود مواد ڈی وی ڈی کی نسبت سطح سے کافی قریب ہوتا ہے، لہٰذا بلو رے قرصوں میں، عام شفاف پولی کاربونیٹ کے اوپر جس سے قرص بنی ہوتی ہے، خصوصی سخت غلاف کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ کھرونچ سے حفاظت کی جا سکے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
کون سا کاغذ A3, A4 حجم کا ہوتا ہے؟



A، سلسلے کے کاغذ کے حجم کی بنیاد اصل میں 1922ء کے جرمن معیار پر پڑی ہے، اگرچہ 1975ء میں اس کو کافی عرصے بعد دفتری میٹرک نظام کا حصّہ بنایا گیا۔ چھوٹے حجم کے کاغذ ٹھیک پچھلے حجم کے کاغذ کے نصف ہوتے ہیں، اور سلسلے میں ہر حجم ٹھیک اس صورت کا ہوتا ہے، جس کا لمبائی چوڑائی کا تناسب 1:1.41 کا ہوتا ہے۔ میٹرک کاغذ کے وزن کی پیمائش عام طور پر گرام فی مربع میٹر (جی ایس ایم) میں کی جاتی ہے، لہٰذا A سلسلے کے کاغذ کے حجم اس وقت بڑے حساب کتاب کرنے میں آسان تھے جب کاغذ کی بڑی تعداد سے نمٹنا ہو۔ جب اس کو بڑا یا چھوٹا کریں تو یہ اسی تناسب کی بدولت کسی کھنچاؤ کے مسئلے کا سبب بھی نہیں بنتا۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
ایک وقت میں آپ کی ناک کا صرف ایک نتھنا کیوں بند ہوتا ہے؟



یہ جان کر شاید آپ کو حیرت ہوگی کہ جب آپ صحت مند ہوتے ہیں تو آپ ایک وقت میں اپنی ناک کی ایک ہی طرف سے سانس لے رہے ہوتے ہیں۔ ہر دو سے تین گھنٹے کے بعد، ناک کی ایک طرف کی خون کی نسیں دبتی ہیں جبکہ دوسری طرف کی نسیں کھلتی ہیں، جس سے ایک نتھنا دوسرے کے مقابلے میں ہلکا سا سوج جاتا ہے اور ہوا کے بہاؤ کی سمت کو بدل دیتا ہے۔ عام طور پر ایک نتھنا آپ کی ضرورت کی ہوا مہیا کر دیتا ہے، اور نتھنوں کا یہ چکر ہر ایک کو نتھنے کو آرام کا وقفہ دیتا ہے تاکہ وہ مسلسل بہنے والی ہوا سے خشک ہونے اور خراش سے بچا رہے۔ تاہم جب ناک کا راستہ سوج جائے یا بلغم سے بھر جائے، تو زیادہ مزاحمت ہوتی ہے، اور یہ یکایک واضح ہو جاتا ہے کہ آپ صرف ایک ہی نتھنے کا استعمال کر رہے ہیں۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
گرم کھانا ٹھنڈے کی نسبت بہتر ذائقے کا کیوں ہوتا ہے؟


ایک نظریہ ہے کہ کھانے کا درجہ حرارت اس کے خوش ذائقہ ہونے پر اثر انداز ہوتا ہے، جس کا مطلب ہوا کہ کچھ کھانے دوسروں کی نسبت گرم ہو کر زیادہ بہتر ذائقہ دیتے ہیں۔ مثال کے طور پر آئس کریم جب جمی ہوئی ہوتی ہے تو ٹھیک مزہ دیتی ہے، تاہم جب پگھلی ہوتی ہے تو بہت میٹھی لگتی ہے، جبکہ خنزیر جب گرم ہوتا ہے تو کم نمکین مزہ دیتا ہے۔ ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ ذائقہ کے متعلق آپ کا خیال اس وقت برا ہو سکتا ہے جب آپ کا کھانا 35 ڈگری سیلسیس سے زیادہ گرم ہو۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
کیا واقعی میں ہاتھی چوہوں سے ڈرتے ہیں؟



ہاتھی چوہوں سے نہیں ڈرتے، تاہم اگر ان کے پاس سے کوئی بھاگ کر گزرے تو وہ خوف زدہ ہو سکتے ہیں۔ ہاتھیوں کی کمزور نگاہ تیز رفتاری سے آتے ہوئے چوہے کے ساتھ لوگوں کے اس یقین کی وجہ بنتی ہے کہ وہ چوہوں سے ڈرتے ہیں، اور ایک ننھے جانور سے ایک بڑے ڈرے ہوئے جانور کی مزاحیہ طرز تمثیل کافی مقبول ہو گئی ہیں۔ تاہم، کسی بھی دوسری تیز رفتار حرکت کرتی ہوئی مخلوق کا وہی اثر ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ، ایک ایسے تجربے میں جہاں ساکن چوہوں کو ہاتھیوں کو دکھایا گیا تو انہوں نے کوئی بھی رد عمل نہیں ظاہر کیا!​
 

زہیر عبّاس

محفلین
برف کی شفاف ڈلیاں کیسے بنتی ہیں؟




برف بنانے والی مشین سے بنائی گئی گھر میں برف غیر شفاف ہوتی ہے، تاہم آپ نے غور کیا ہوگا کہ اچھے ریستوران اور مے خانوں میں برف اکثر بالکل صاف دی جاتی ہے۔ اس طرح کے طعام خانوں میں مہنگی تجارتی برف کی ڈلیوں کو بنانے کی مشین ہوتی ہیں جو خالص پانی استعمال کرتی ہیں (یہ پانی کیمیائی یا دوسری آلودگیوں سے پاک ہوتا ہے)، اور اس کو بالکل ٹھیک شرح پر ٹھنڈا کرتی ہیں تاکہ برف اندرونی طور پر چٹخنے سے بچ سکے اس کے ساتھ ساتھ وہ اس کو بلبلوں سے پاک رکھتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے معلوم کرلیا کہ صاف - یا کم از کم چمکدار - برف کو گھر میں کشید کردہ یا نلکے کے پانی کو دو مرتبہ ابال کر اور برف کے برتن میں ڈالنے سے پہلے ٹھنڈا کرکے حاصل کی جا سکتی ہے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
جانور اپنے زخم کیوں چاٹتے ہیں؟




جانوروں کا زخموں کو چاٹنا اکثر جبلی طور پر ہوتا ہے۔ اس سے زخم کے ارد گرد بال اور دھول صاف کرنے میں مدد مل سکتی ہے - جنگلی جانوروں کے پاس اس کو صاف کرنے کے متبادل طریقے چند ہی ہیں۔ تاہم، اس کی سائنسی وجوہات بھی ہیں کہ جانور اپنے زخم کیوں چاٹتے ہیں۔ تھوک میں ایک پروٹین جس کو بافتی جز (tissue factor)کے طور پر جانا جاتا ہے، موجود ہوتا ہے، جو خون کو جمنے کے لئے مدد دیتا ہے۔ یہ ان دو خصوصی خامروں کی وجہ سے ہوتا ہے جس کو لائسو زائم اور پر آکسائیڈ خمور کے طور پر جانا جاتا ہے، جو کچھ جراثیم کے خلیے کی دیوار پر حملہ کرتے ہیں اور نتیجتاً عفونت سے لڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ چاٹنے سے مانع پروٹیئس کو بھیجتا ہے، وہ سالمات جو نہ صرف پروٹیئس کے افعال بلکہ ان کی نشوونما میں بھی مانع ہوتے ہیں۔ اگرچہ زخموں کو چاٹنا جانوروں کے لئے فائدہ مند ہو سکتا ہے، تاہم یہ بات بھی اہم ہے کہ ایسا کرتے وقت ان کو پٹری سے زیادہ نہیں اترنا چاہئے، کیونکہ ان کے منہ میں برے جراثیم بھی ہوتے ہیں جو زخم کو اور خراب کر سکتے ہیں۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
اکثر آواز بند یا بیٹھ کیوں جاتی ہے؟





آواز کا بند ہونا ورم حنجرہ (laryngitis)- نرخرے یا حنجرہ کی سوزش کی ایک علامت ہے۔ اس کا سبب اکثر وائرس ہوتے ہیں، تاہم یہ مضر مادہ جیسا کہ سگریٹ کے دھوئیں کے زیادہ استعمال سے ہونے والے نقصان کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔ نرخرا ایک کھوکھلا عضو ہوتا ہے جو منہ اور ناک کے پچھلے حصّے (حلقوم) کو سانس لینے کی نالی (ہوا کی نالی) کو جوڑتا ہے۔ اس میں جھلی کی دو تہیں ہوتی ہیں، صوتی نالی، جو اس وقت مرتعش ہوتی ہے جب ہوا گزرتی ہے۔ عام طور پر صوتی نالی لچک دار ہوتی ہے، جو مختلف انواع کی آوازوں کو پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے، تاہم اگر یہ سوج جائے، تو وہ پھول کر سخت ہو جاتی ہے۔ ان اکڑی ہوئی تہوں کو مرتعش کرنے کے لئے ہوا کو عام حالت کے مقابلے میں زیادہ دباؤ سے قوت لگانی ہوگی، جس سے آواز بیٹھی ہوئی کھینچی سی ہو جاتی ہے۔ کچھ صورتوں میں لوگ اپنی صوتی نالی کے لئے درکار دباؤ کو نہیں پیدا کر سکتے اس طرح ان کی آواز مکمل طور پر بیٹھ جاتی ہے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
کیا زمین پر موجود تمام پانی یہاں پر اس وقت سے ہے جب سے زمین بنی ہے ؟



زمین پر ہم آج جو زیادہ تر پانی دیکھتے ہیں وہ اس کے بننے کے وقت موجود نہیں تھا؛ آج نظر آنے والا یہ زمین پر دم دار ستاروں اور سیارچوں سے منتقل ہوا ہے۔ اس وقت جب نظام شمسی آج سے 4.6 ارب برس پہلے بنا تھا، بلاشبہ پانی کے سالمات اس دھول و پتھر کے بھنور میں موجود تھے جس نے آگے چل کر سیاروں کی تشکیل کی تھی۔ تاہم بغیر کرۂ ہوائی کے زمین پر اس وقت موجود پانی بلند درجہ حرارتی ماحول کی وجہ سے تبخیر ہو کر خلاء میں فرار ہو گیا تھا۔ تاہم اس کے بعد اگلے 70 کروڑ برسوں میں ہمارے سیارے پر دم دار ستاروں اور سیارچوں کی بارش برسی۔ ان برسنے والے دم دار ستاروں اور سیارچوں میں برف موجود تھی، جو ایک مرتبہ جب زمین کی سطح پر پہنچی تو اس نے پگھل کر مائع پانی کی صورت اختیار کر لی۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
آپ بوریت کیوں محسوس کرتے ہیں ؟



بوریت کی سائنس کا مکمل طور پر جائزہ نہیں لیا گیا، تاہم یہ آج کل ہونے والی تحقیق کا فعال حصّہ ہے۔ اس کا رابطہ توجہ سے ہے، اور کینیڈا، ٹورنٹو میں واقع یارک یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق، بوریت اس وقت ہوتی ہے جب آپ کسی چیز میں مشغول نہیں ہوتے ہیں ۔ جب آپ بوریت محسوس کرتے ہیں تو آپ کو کسی ایسی چیز کی ضرورت ہوتی ہے جو آپ کی توجہ حاصل کرے، تاہم اس وقت ایسا نہیں ہوتا یا ہو نہیں سکتا۔ ناکامی کی صورت میں یا تو آپ تبدیل ہونا یا پھر آپ مضطرب ہونا شروع ہو سکتے ہیں۔ بوریت سنسنی کے متلاشیوں میں یا پھر ان لوگوں میں عام پائی جاتی ہے جن میں دائمی توجہ کو مرکوز کرنے کا مسئلہ ہو۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
رنگین شیمپو بالوں پر رگڑنے سے سفید کیوں ہو جاتا ہے؟



رنگین شیمپو اور کنڈیشنر میں رنگدار سالمات ہوتے ہیں، جو فوٹون کی کچھ خاص طول موج کو جذب کرتے ہیں اور کچھ کو نہیں۔ لہٰذا کچھ رنگ مخفی ہوتے ہیں جبکہ کچھ اس وقت نظر آتے ہیں جب روشنی شیمپو میں سے گزرتی ہے۔ جب ہم شیمپو کو اپنے بالوں میں رگڑتے ہیں، تو سوڈیم لورل سلفیٹ جھاگ بناتا ہے، یہ سفید اس لئے لگتا ہے کیونکہ روشنی بلبلے کی سطح سے منعکس ہو جاتی ہے۔ جو روشنی سطح سے منعکس ہوتی ہے وہ انعکاس کامل کہلاتی ہے اور رنگین نہیں ہوتی ہے۔ لہٰذا اگرچہ بلبلوں کی دیواروں میں رنگدار سالمات موجود ہوتے ہیں، تاہم ان کی تعداد اتنی نہیں ہوتی کہ وہ دکھائی دیں - روشنی اچھل کر کئی سمتوں میں منتشر ہو جاتی ہے، لہٰذا جھاگ سفید لگتا ہے۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
گیتوں یا نغموں کی شاعری یاد کرنا اتنا آسان کیوں ہوتا ہے ؟




ہمارا دماغ اس طرح سے بنا ہوا لگتا ہے کہ وہ نغموں کی شاعری کو حقائق سے بلکہ اس سے بھی بہتر طور پر یاد رکھ سکے کہ رات کو ہم نے کیا کھایا تھا۔ جب آپ نغمے کی شاعری یاد کرتے ہیں تو ساتھ ساتھ آپ موسیقی اور آواز کو بھی یاد کر رہے ہوتے ہیں، لہٰذا آپ اس کی یاد کے لئے آپ کے دماغ کو رسائی کے لئے کافی زیادہ چیزیں دستیاب ہوتی ہیں۔ اگر آپ گیت کو بار بار سنتے ہیں تو اس کا دہرانا بھی آپ کو اسےیاد رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ مشق کی ایک شکل ہے۔ نغمے کی دھن، جیسے سر یا گیت کے شعر بھی ہمارے دماغ کو اس کو یاد رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ آخر میں، اگر آپ کو گانا پسند ہے، آپ کا دماغ اس کو یاد رکھنے کے لئے جذباتی وابستگی کی وجہ سے سخت محنت کرے گا۔​
 

زہیر عبّاس

محفلین
ہمیں عقل عقل داڑھ رکھنے کی ضرورت کیوں نہیں ہوتی؟



عقل داڑھ دیگر داڑھوں کی طرح چبانے اور پیسنے کے لئے بہترین کام کرتی ہے، اور ماضی بعید میں کبھی ایک اضافی جوڑا رکھنا بہت ہی مفید ہوتا تھا۔ کھانا پکانے سے پہلے کے ادوار میں، ہمارے اجداد خام ریشے والی سبزیاں کھایا کرتے تھے۔ یہ بتدریج اپنی قیمت داڑھوں سے وصول کرکے ان کو گھس دیتی ہو گی۔ بہرحال جب ہماری نوع نے ارتقائی منازل کو طے کیا، ہمارا دماغ بڑا ہو گیا، ہمارے جبڑے چھوٹے ہو گئے اور ہماری خوراک بدل گئی۔ آج بہت سے لوگوں میں عقل داڑھ کی جگہ ہی نہیں ہوتی، اور جب تیسری داڑھ نکلنے کی کوشش کرتی ہے تو وہ پھنس جاتی ہے۔ اس کو باہر نکالنے سے تکلیف سے نجات ملتی ہے، اور ہماری جدید خوراک کے ساتھ، ہماری باقی داڑھیں ٹھیک طرح سے نمٹ لیتی ہیں۔​
 
Top