ملک عدنان احمد
محفلین
اک اضطراب مری جان لے رہا ہے مگر
عجیب بات ہے میں ایسے حال میں خوش ہوں
تو سوچتی ہے کہ غمناک ہوں فراق سے میں
مگر اے جاں! میں امیدِ وصال میں خوش ہوں
میں مطمئن ہوں چلو زندگی تو ہے مجھ میں
میں گردشِ مہ و ایام و سال میں خوش ہوں
ترے بغیر میں خوش ہوں مجھے نہیں لگتا
ترے بغیر میں، تیرے خیال میں، خوش ہوں
(ملک عدنان احمد)
عجیب بات ہے میں ایسے حال میں خوش ہوں
تو سوچتی ہے کہ غمناک ہوں فراق سے میں
مگر اے جاں! میں امیدِ وصال میں خوش ہوں
میں مطمئن ہوں چلو زندگی تو ہے مجھ میں
میں گردشِ مہ و ایام و سال میں خوش ہوں
ترے بغیر میں خوش ہوں مجھے نہیں لگتا
ترے بغیر میں، تیرے خیال میں، خوش ہوں
(ملک عدنان احمد)