پرویز رشید کا غصہ حق بجانب تھا کہ سیدھا سیدھا اسد عمر نے اسے جوزف گوئبلز کہہ کر دوسرے الفاظ میں دروغ گو قرار دے دیا تھا ،
حالیہ سیاست میں سخت ،زبانی لعن طعن اور عوامی زبان کا استعمال زیادہ ہو گیا ہے اس دوڑ میں تقریبا سب شامل ہیں - اخلاقی اور مال طور پر کرپٹ تو ہماری سیاست ایوب خاں کے بعد ہوگئی تھی لیکن اب یہ سلسلہ کچھ مزید حوالوں سے بھی زیادہ ہی دراز ہوتا جا رہا ہے
بے شک اگر کوئی انتہا کا دروغ گو ہو لیکن محفل میں تو وہ برداشت نہیں کرے گا اور غصہ کرے گا،
" ہٹلر کے وزیرِ اطلاعات جوزف گوئبلز کو جدید پروپیگنڈے کا باوا سمجھا جاتا ہے۔
ایک جگہ فرماتے ہیں کہ لوگوں کی نفسیات اور کمزوریاں سمجھ کے ایک ہی بات کی تکرار سے چوکور کو دائرہ ثابت کرنا کوئی مشکل کام نہیں۔
آگے فرماتے ہیں کہ کامیاب پروپیگنڈے کی بنیاد یہ ہے کہ آپ کتنے مختصر نکات کو کتنے زود ہضم طریقے سے کتنی دفعہ دھرا سکتے ہو۔حتیٰ کہ لوگ اسے ایک حقیقت کے طور پر قبول کرنے لگیں۔
قبلہ گوئبلز کا ایک قولِ زریں یہ بھی ہے کہ پروپیگنڈے میں دانشورانہ سچائی نہیں چلتی ۔پروپیگنڈے کو بس مقبولِ عام ہونا چاہیے۔
اگرچہ گوئبلز نے کوئی نیا نظریہ پیش نہیں کیا مگر اتنا ضرور کیا کہ صدیوں پرانے ہتھکنڈوں کو سائنسی انداز میں سامنے رکھ دیا۔پروپیگنڈہ مختصر عرصے میں فوری مقاصد کے حصول کے لیے ایک کامیاب ہتھیار ہے۔ مگر کسی پروپیگنڈے کے پیچھے بدنیتی، سچ اور جھوٹ کا تناسب کیا ہے؟ اس کا عموماً تب پتہ چلتا ہے جب پتہ چلنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا اور تب تک جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کرنے کے نئے طریقے پرانوں کی جگہ لے چکے ہوتے ہیں۔"
ربط