محمد خرم یاسین
محفلین
ایک دوست کی کال آئی کہ فوراً اس کے گھر پہنچوں۔ وہ بہت پریشان تھا اورلگتا تھا جیسے بھاگ کر آیا ہو۔ میں نے کہا کہ میں ابھی نہیں پہنچ سکتا گھر سے کم از کم 5 کلو میٹر دور ہوں۔ پھر اس سے پوچھا کہ بھائی خیریت تو ہے کیا ہوا ہے آخر؟ دوست نے بتایا کہ اس کا چھوٹا بھائی غسل خانے میں ہے اور وہ چلا رہا ہے مدد کے لیے پکار رہا ہے وغیرہ وغیرہ ۔ صورتِ حال واقعی پریشان کر دینے والی تھی خیر میں آدھ گھنٹے تک اس کے گھر پہنچا تو اسے دروازہ توڑ کر نکا ل لیا گیا تھا۔ اب جائے حادثہ کا منظر ملاحظہ کیجیے۔ وہ بھائی صاحب پانی کے ٹب میں بیٹھے نہا رہے تھے اور ساتھ میں چارجنگ پر لگے موبائل سے سیلفی لینے کی کوشش کر رہے تھے کہ موبائل پانی سے چھو گیا۔ گھرکی خواتین شاید اس کی ممکنہ برہنہ حالت کی وجہ سے مدد سے قاصر تھیں اور دوست گھر سے کافی دور تھا ۔
دوست کے بقول اس کے بھائی کو اب بھی زیادہ افسوس اس بات پر ہے کہ جس بیچاری کے لیے وہ خصوصی سیلفی تیار کر رہا تھا وہ اس کی خیریت تک پوچھنے نہ آئی
ریلوے ٹریک پرقریب آتی ٹرین کے ساتھ، درختوں پر، نہر اور سمندر کنارے اور نا جانے کہاں کہان سیلفی کی دھن سر پر سوار رکھنے والوں کی اکثریت اسی قسم کے حادثات کا شکار ہو رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم کرے۔ آمین
دوست کے بقول اس کے بھائی کو اب بھی زیادہ افسوس اس بات پر ہے کہ جس بیچاری کے لیے وہ خصوصی سیلفی تیار کر رہا تھا وہ اس کی خیریت تک پوچھنے نہ آئی
ریلوے ٹریک پرقریب آتی ٹرین کے ساتھ، درختوں پر، نہر اور سمندر کنارے اور نا جانے کہاں کہان سیلفی کی دھن سر پر سوار رکھنے والوں کی اکثریت اسی قسم کے حادثات کا شکار ہو رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم کرے۔ آمین
آخری تدوین: