فرحان عباس
محفلین
السلام علیکم اساتذہ سے اور دوستو سے اصلاح کی گزارش ہے
سر الف عین سر محمد یعقوب آسی
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
جاناں کی کیا ادا ہے کہ ظلم و جفا کے بعد
پھر ما نگنا معافی بھی فورا" خطا کے بعد
چارہ گروں نے مجھ کو یہ نسخہ ہے اب دیا
ملتا رہوں میں روز ہی تم سے شفا کے بعد
تو نے بنایا مجھ کو محمدﷺ کا امتی
کچھ اور کیسے مانگوں میں اب اس عطا کے بعد
ہے کامیابی اس میں یقینا" مری اگر
میری رضا ہمیشہ ہو تیری رضا کے بعد
رکھا تھا راہ ِعشق میں کس شان سے قدم
کیوں اٹھ گیا یقیں ترا اک بے وفا کے بعد
بہتر ہے ایسی جیلوں سے مجرم کھلے پھریں
مجرم بگڑتا ہو جہاں اور بھی سزا کے بعد
اک تازگی سی آئی طبیعت میں پھر مری
ہلکا ہوا ہے دل مرا ! قتلِ انا کے بعد
مشرق کو ہے پسند ! مَرَض مغربی مگر
سن لو بچے گا کچھ نہیں مرگِ حیا کے بعد
آخری تدوین: