اک نظر پیچھے بھی !

ناعمہ عزیز

لائبریرین
2011 بھی گزر گیا ، جب بھی میری سالگرہ آتی ہے اور جب بھی جنوری کا مہینہ شروع ہوتا ہے تو میں ایک بار پیچھے کی طرف ضرور نظر ڈالتی ہوں ، ہمیشہ میں ذہن میں یہ سوال آتا ہے کہ ’’ کل میں کیا تھی اور آج میں کیا ہوں ‘‘؟؟؟؟​
ہاں اس بار جب پچھلے سال پر ایک نظر ڈالی تو اپنے اندر ایک فرق واضح محسوس کیا، اب میں بہت حد تک حقیت پسند ہو گئی ہو ں ، خوابوں اور خیالوں کی دنیا میں رہنا چھوڑ دیا ہے، پتا نہیں کیوں جو چیز نا ملے ہمیں اُسی میں اتنی کشش کیوں نظر آتی ہے !! مجھے ہمیشہ گلہ رہتا تھا کہ یہ چیز مجھے کیوں نہیں ملی ، لیکن اب میں نے زندگی سے سمجھوتا کرنا سیکھ لیا ہے، اور شاید سب کو ہی سیکھ لینا چاہئے ، ہم جتنی جلدی یہ بات سیکھ لیتے ہیں ہمارا اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے، لوگ صرف ایک لفظ ’’زندگی‘‘ کو بہت سے مفہوم پہناتے ہیں ، لیکن میرے خیال سے زندگی بی۔ اے کے (بی ) پیپر کے جیسی ہوتی ہے ، بالکل ان ایکسپکٹڈ!!​
اور میرے خیال سے زندگی ٖصرف اور صرف compromise and sacrifices​
نام ہے ، ہمیں کبھی کسی خواہش پر سکرفائز کرنا پڑتا ہے ، اور کبھی کسی انسان سے، کبھی اپنے آپ سے !!​
اگر ہم سیکریفائز اور کمپرومائز کرنا سیکھ جاتے ہیں تو زندگی آسان ہو جاتی ہے، پھر آپ کے پاس کچھ ہو یا نا ہو کچھ خاص فرق نہیں پڑتا، اور اس کو ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں جب کوئی چیز قسمت میں ہے ہی نہیں تو پھر افسوس اور دُکھ کیسا؟؟​
اور دراصل پچھلے سارا سال میں نے صرف یہی ایک بات سیکھی ہے اور اب مجھے اتنی عادت ہو گئی ہے کہ کچھ خاص فرق نہیں پڑتا!!!​
اور دوسری بات ، جو میں نے سیکھی وہ یہ تھی کہ حال میں خوش رہو، یہ ٹھیک ہے کہ ماضی ایک غذاب ہوتا ہے ، ماضی ایک ایسا اندھیرا کمرہ ہے جس کی تاریکی ہمیں کھنچتی ہے ، مگر اس تاریکی اور تنہائی میں سوائے پچھتاوے کے اور کچھ نہیں ہوتا ، ایسا پچھتاوہ جس سے صرف اذیت ہوتی ہے، اشقاق احمد صاحب ٹھیک فرماتے ہیں ، ہم میں سے بہت سے لوگ ماضی کے پچھتاوں میں زندہ رہتے ہیں اور کچھ لوگ مستقبل کے خوف میں، حال میں رہنے کا ہنر کسی کو نہیں آتا،​
اور آپ کسی ایک لمحے کو ،، وہ ایک لمحہ جس میں آپ کو سانس آ رہی ہے ، صرف اس لمحے میں جی کر دیکھیں ، جو گزر گیا وہ تو موت کی طرح ہے جو کہ کبھی واپس نہیں آسکتا ہے ، جو آنے والا ہے ، اُس کے بارے میں کیوں فکر مند ہونا جب آپ کو اپنی سانس کے رک جانے کا بھی علم نہیں ہے ؟؟؟ تو پھر اُس لمحے میں کیوں نا رہا جائے جو ہمارے پاس ہے ؟؟؟ اُسے کیوں نا خوشی سے بھر پور کر لیا جائے !!!​
میری طرف سے سال نو سب کو مبارک۔​

اور اس دعا کے ساتھ کہ یہ اور آنے والے سب سال میرے سب بہن بھائیوں ، شاکر بھیا، بلال بھیا، عائشہ باقر ، سامعہ، صالحہ سب کے خوشیاں اور کامیاں لے آئیں اور اللہ تعالیٰ ہمارے والدین کو صحت و تندرستی دے اور ان کا سایہ ہمارے سروں پر سلامت رکھے ،​
اور آپ سب کی نیک خواہشات کو پورا کرے، اور پاکستان میں امن ہو جائے۔آمین​
 

پپو

محفلین
"""اشقاق احمد صاحب ٹھیک فرماتے ہیں ، ہم میں سے بہت سے لوگ ماضی کے پچھتاوں میں زندہ رہتے ہیں اور کچھ لوگ مستقبل کے خوف میں، حال میں رہنے کا ہنر کسی کو نہیں آتا،""
یہ اس وجہ ہے کہ ماضی گذر گیا اورحال میں رہنے کے لیے جدو جہد کرنی پڑتی ہے اس سے ہم بھاگتے ہیں اور ماضی کو سینے سے لگائے رہتے ہیں

زبردست لکھا بھئی بجو تو اگلے سال تک مفکر بن جائے گی
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
یہ اس وجہ ہے کہ ماضی گذر گیا اورحال میں رہنے کے لیے جدو جہد کرنی پڑتی ہے اس سے ہم بھاگتے ہیں اور ماضی کو سینے سے لگائے رہتے ہیں
لالہ لیکن حقیقت تو اسی میں ہے کہ جو حال میں رہتے ہیں وہ انکو زیادہ ڈیپریشن کا سامنا بھی نہیں ہوتا :)

ویسے میں مفکر بنوں یا نا بنوں مگر اپنے خیالات شئیر کر کے مجھے ہمیشہ اچھا لگتا ہے :)
 

عندلیب

محفلین
بہت اچھا لکھا ہے ناعمہ ۔
ابھی کہیں یہ سن رہی تھی ۔
زندگی خوابوں کا ایک سلسلہ ہے ۔۔۔ کبھی یہ خواب کبھی وہ خواب ۔۔۔ اور جب ایک خواب پورا ہوجائے ۔۔۔۔ ۔تو دوسرے خواب کی خواہش ۔۔۔۔۔۔ زندگی کے ساز پر چھڑی ہوئی ۔۔۔۔۔ خوبصورت غزل ہے خواب۔۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
بہت خوب ناعمہ۔ اچھا لگتا ہے تمہاری تحاریر پڑھ کر۔ ایک اچھی بات جو تم میں ہے وہ یہ کہ تم اپنے خیالات کے اظہار پر قادر ہو جبکہ بہت سے لوگ مجھ سمیت الفاظ کے کنجوس ہوتے ہیں تو خیالات کا مناسب اظہار ممکن نہیں ہوپاتا۔۔۔

جیتی رہو، خوش رہو۔۔اور تمہاری تحریر کی آخری سطروں پر "آمین۔۔"

تم نے بالکل ٹھیک لکھا کہ ماضی کے پچھتاووں میں رہنے کا فائدہ نہیں۔ پچھلے چند سالوں میں اور خاص کر جامعہ میں تعلیم کے دوران میں نے یہ سیکھا کہ regret انسان کو مار دیتا ہے۔۔۔ تو میں نے بھی پچھتاوے میں رہنا چھوڑ دیا۔۔۔ جو ہوگیا سو ہوگیا :) ۔۔۔ جو جیسا کردیا اب اس پر رونے کا فائدہ نہیں :) ۔۔۔ کئی بار میں فیل ہوتے ہوتے بچا۔۔۔ پچھتاوے اور خوف کے انگارے دل کو داغدار کردیتے ہیں۔۔

اگر انسان ان پچھتاووں سے چھٹکارا پا لے تو ماضی تاریک نہیں رہ جاتا۔۔۔ اسی لیے مجھے اب اپنا ماضی بہت بھاتا ہے اور مستقبل کی خوب تمنا رہتی ہے :) ۔۔

میں نے کہیں سنا تھا ۔۔۔ Never regret in life..you'll be happy... اور اس پر کاربند ہوں میں اب۔۔۔ :)


ایک اچھی تحریر پڑھوانے کا شکریہ۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کہتے ہیں کہ ماضی کو یاد رکھنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اگر اچھا ماضی ہے تو آپ نے اسے بھولنا ہی نہیں اور اگر برا ماضی ہے تو لوگ آپ کو بھولنے نہیں دیں گے
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بہت اچھا لکھا ناعمہ۔ واقعی اگر یہ سمجھ لیا جائے کہ جو کچھ میرے لئے طے کر دیا گیا ہے وہ مجھے اپنے وقت پہ ضرور ملے گا اور جو چیز مجھے نہیں ملنی وہ ہاتھ سے ریت کی طرح پھسل جاتی ہے، تو زندگی بہت آسان ہو جاتی ہے۔ ہماری ایک ٹیچر کہا کرتی تھیں کہ دعا یوں نہ مانگا کرو کہ مجھے فلاں شے مل جائے بلکہ یوں کہا کرو کہ وہی ہو جو میرے حق میں بہتر ہو۔ میں نے آج تک اس سے اچھی دعا نہیں پائی۔
آپکی دعاؤں کے لئے ثمَ آمین۔ اور سالگرہ کا ذکر کیا تو کیا آپ کی سالگرہ جنوری میں ہوتی ہے؟
 

محمد امین

لائبریرین
آمین،آمین ۔۔
پیا یہ دعا بھی دے دو کہ مجھے لیپی مل جائے ۔شچی میں کتنا مزہ آئے گا ناں !!!:rolleyes:

یہ لو لیپی۔۔۔۔۔۔۔

tulip_laptops_diamond_lrg.png



یا پھر یہ والا کیسا رہے گا؟؟؟

girly-laptop.jpg


XO-Laptops-for-250-million-needy-children.jpg
 

فہیم

لائبریرین
زبردست ناعمہ :)
تم تو ماشاءاللہ کافی اچھا نہ صرف سوچتی ہو بلکہ اس سوچ کو
لفظوں میں بیان بھی بہت اچھی طرح کرتی ہو :)
ویل ڈن:)
 
Top